Inquilab Logo

اپوزیشن کے مظاہروں کےساتھ مانسون اجلاس کا آغاز

Updated: July 18, 2023, 9:59 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

قانون ساز اسمبلی میں کسانوں کو مدد فراہم نہ کرنے اور کونسل میں ڈپٹی چیئرپرسن کو غیر قانونی قرار دینے کیلئے مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین کااحتجاج ، دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کیا

Opposition party leaders protesting against the government on the steps of Vidhan Bhavan.
ودھان بھون کی سیڑھیوں پر اپوزیشن پارٹی کے لیڈر حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے۔(تصویر،انقلاب:سید سمیر عابدی)

 این سی پی سربراہ شردپوار سے بغاوت کرنے کےبعد اجیت پوار اور ۹؍  اراکین کی حکومت میں شمولیت کےبعد بھی اپوزیشن پارٹیاں (مہا وکاس اگھاڑی) کے اراکین  کے حوصلے بلند نظر آئے اور انہوں نے مانسون اجلاس کے پہلے دن قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل دونوں اجلاس میں احتجاج  ،ہنگامہ اور واک آؤٹ کیا اور حکومت کو کسان مخالف اور غیر قانونی قرار دیا۔ اسمبلی کی کارروائی شروع ہونے سے قبل اپوزیشن کے اراکین نےودھان بھون کی سیڑھیوں پر حکومت کیخلاف مظاہرہ کیا اور نعرے بازی بھی کی ، ان مظاہروں میں شرد پوار  خیمے کے اراکین اسمبلی نظر نہیں آئے اورایوان میںبھی ان کی حاضری کم رہی۔ حالانکہ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے ایوان کو یقین دلایاکہ کسانوں کو مدد کرنے کیلئے  خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے  اور نقلی بیج  اور کھاد سپلائی کرنے والوں کے خلاف بھی سخت  قانونی کارروائی کی جائے گا ۔ 
قانون ساز اسمبلی میں کیا ہوا؟
 پیر کی صبح ۱۱؍ بجے وندے ماترم اور مہاراشٹر گیت کے ساتھ قانون ساز اسمبلی کی کارروائی شروع ہوئی ۔ کارروائی شروع ہوتےہی وزیر   اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ہنستے ہوئے نئے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور دیگر وزراء کا تعارف پیش کیا ۔ اسی دوران کانگریس کے گروپ لیڈر بالا صاحب تھورات نے ایوان میں کھڑے ہو کر الزام عائد کیا کہ بارش کم ہونے ، نقلی بیچ اور نقلی کھاد تقسیم کرنے سے ریاست کے کسان شدید پریشان ہیں لیکن حکومت کی مدد دینے کی یقین دہانی کے باوجود کسانوں کو کوئی مدد نہیںمل رہی ہے ۔ تھورات نے  اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ اس سنگین مسئلے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے ایوان اسمبلی میں اس پر بحث ہونی چاہئے۔ اسپیکر  راہل نارویکر نے اس موضوع پر  بحث کرنے سے انکار کر دیا اور کارروائی آگے بڑھائی جس کےبعد اپوزیشن کےلیڈروں نے، خصوصی طو رپر کانگریس کے اراکین اسمبلی ویل کے پاس جمع ہوکر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا۔ 
حکومت کسانوں کو بے سہارا نہیں چھوڑے گی
 اسمبلی میں ہنگامے کے دوران نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے بتایاکہ ’’یہ سچ ہے کہ مہاراشٹر کے متعدد علاقوںمیں  بہت کم بارش ہوئی ہے لیکن محکمہ مو سمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ اگلے ہفتہ اطمینان بخش بارش ہوگی جس سے کسانوں کو راحت ملے گی۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’حکومت نے کسانوں کو مدد پہنچانے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے اور آنے والے دنوں میں بھی اگر بارش نہیں ہوتی ہے تو متبادل منصوبہ بھی تیار کیا جارہا ہے۔ اسی کے ساتھ اب تک ۱۰؍ ہزار کروڑ روپے کی مدد کسانوں کو دی گئی ہے،مزید رقم مختص کی جائےگی۔ جہاں تک نقلی بیج اور کھاد سپلائی کرنے کا معاملہ ہےتو حکومت خاطیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کر ے گی اور غیر ضمانتی دفعات کے تحت معاملہ درج کیاجائے گا۔‘‘ 
 حکومت کی یقین دہانی سے اتفاق نہ کرتے ہوئے مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروں نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ اسی دوران ۴۱؍ہزار ۲۴۳ء۲۱؍کروڑ روپے کے سپلیمنٹری ڈیمانڈ اور متعدد بل ٹیبل کئے گئے اور اس کے بعد تعزیت کی تجویز پیش کی گئی اور کارروائی منگل تک کےلئے ملتوی کر دی گئی۔
قانون ساز کونسل میں کیا ہوا
 پیر کی دوپہر ۱۲؍بجے قانون ساز کونسل کی کارروائی وندے ماترم اور مہاراشٹر گیت کے ساتھ شروع ہوئی۔ گیت ختم ہوتے ہی شیو سینا (ادھو ٹھاکرے ) کے انل پرب اور کونسل کےرکن جینت پاٹل نے کھڑے ہو کر مطالبہ کیاکہ چونکہ ڈپٹی چیئرپرسن نیلم گوہرے  نے پارٹی بدل لی ہے،( ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا سے شندے کی شیو سینا میں منتقل ہو گئی ہیں) اس لئے انہیں چیئرپرسن کی سیٹ پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
 جینت پاٹل نے نمائندۂ  انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی چیئرپرسن کے خلاف پہلے ہی پوانٹ آف پروسیجر کانوٹس دیا ہےتو وہ کونسل کی کارروائی کیسے چلا سکتی  ہیں۔  انل پرب نے دعویٰ کیاکہ انہوںنے نیلم گوہرے کےخلاف ’کانفیڈنس موشن‘ داخل کیاہے پہلے اس پر فیصلہ ہونا چاہئے۔اس ضمن میں نیلم گوہرے نے کہاکہ  اگر دونوںہی لیڈر گروپ لیڈرس کی میٹنگ میں یہ معاملہ اٹھاتے تو وہاں پر ہی جواب مل جاتا،آج میں اس پر بحث کی اجازت نہیں دوں گی۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK