Inquilab Logo Happiest Places to Work

شاہجہاں پور میں ہولی کےموقع پرمساجد کو ترپال سے ڈھانکنا پڑا

Updated: March 30, 2021, 6:10 AM IST | Inquilab News Network | Shahjahanpur

شرپسندوں پر قابو پانے کے بجائے انتظامیہ نے سڑک کے کنارے واقع ۴۳؍ مسجدوں کوترپال سے چھپا دیا

Shahjahanpur Mosque
شاہجہاں پور میں مساجد کو تار پتری سے ڈھانک دیاگیاہے۔

 اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں نظم ونسق برقرار رکھنے کیلئے شر پسندوں کی نکیل کسنے کے بجائے  ہولی کے موقع پر ضلع انتظامیہ  نے ان ۴۳؍ مساجد کو ہی ترپال سے ڈھک دیا جو سڑک کے کنارے واقع ہیں اور جن پر گلال پھینکے جانے کی وجہ سے کسی طرح کی بدامنی پھیلنے کا اندیشہ تھا۔  یہ انتظام خاص طور پر  ہولی کے موقع پر نکلنے والے’’لاٹ صاحب کے جلوس‘‘ کیلئے کیا گیا تھا۔ 
 پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ہولی کے دوران مساجد پر رنگ یا جوتے پھینکنے کے واقعات ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر تنازع پیدا ہوتا ہے۔ اس سے بچنے کے لئے مساجد کو پلاسٹک کور سے ڈھک دیا گیا ہے۔ شاہجہاں پور ایک ایسا ضلع ہے جہاں پورے ملک میں سب سے انوکھی ہولی کھیلی جاتی ہے۔ چونکہ جلوس میں کافی ہنگامہ ہوتا ہے اوراس دوران کئی بار ایسا ہوا ہے کہ شرپسند عناصرنے مسجد میں رنگ ڈال دیا اور تنازع پیدا ہو گیا اس لئے اس مرتبہ مساجد کو ہی ڈھانک دینے کا انتظام کیاگیاہے۔ 
  واضح رہے کہ شاہجہاں پور میں ’’لاٹ صاحب ‘‘کے دو جلوس نکلتے ہیں۔ جس میں ایک شخص کو لاٹ صاحب بنا کر بھینسا گاڑی پر بٹھایا جاتا ہے اور پھر اسے جوتے اور جھاڑو مار کر پورے شہرمیں گھمایا جاتا ہے۔ اس دوران عام لوگ بھی ’’لاٹ صاحب‘‘ کو جوتے پھینک کر مارتے ہیں۔   بتا دیں کہ انگریزوں کے تئیں غصہ دکھانے کیلئے  نکالا جانے والا یہ جلوس گزشتہ کئی برسوں سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی نقصان پہنچا چکاہے  ۔   یہ جلوس ملی جلی آبادیوں اور کئی حساس علاقوں سے بھی گزرتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK