Inquilab Logo

ملک بھر میں ماتمی جلوس ، وزیراعظم نے بھی حضرت حسین ؓ کی قربانی کو یاد کیا

Updated: July 30, 2023, 10:20 AM IST | srinagar

جگہ جگہ سیکوریٹی کے سخت انتظامات، جموں کشمیر کےلیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نےسری نگر میں جلوس تعزیہ میں شرکت کی، دیگر ریاستوں کے سربراہان نے بھی واقعہ ٔ کربلا سےملنے والے سبق کا حوالہ دیا

On Saturday, on the occasion of Ashura day, mourning processions were taken out across the country and Hazrat Hussain`s sacrifices were remembered.
سنیچر کو یوم عاشورہ کے موقع پر پورے ملک میں ماتمی جلوس نکالے گئے اور حضرت حسین ؓ کی قربانیوں کو یادکیاگیا۔

میدان کربلا میں نواسہ رسول ؐحضرت امام حسین ؓاوران کے ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں سنچر کوپوری دنیا کی طرح  ہندوستان بھر میں  یوم عاشورہ  مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا اور اس سلسلے میں جموں کشمیر سمیت تمام ریاستوں  میں   ماتمی جلوس  اور تعزیے نکالے گئے ۔اس موقع پر وزیراعظم نریندر مودی نے بھی  حضرت حسین  ؒ کی قربا نی کو یاد کیا  ۔ اس سلسلے میں  انہوں  نے ٹویٹ کیا کہ ’’ہم حضرت امام حسین علیہ السلام کی قربانیوں کو یاد کرتے ہیں۔ انصاف اور انسانی وقار کے نظریات کے لیے ان کی ہمت اور عزم قابل ذکر ہے۔‘‘ 
جگہ جگہ سیکوریٹی کے انتظامات 
 حضرت امام حسین ؓکی کربلا میں یزیدی فوج کے ہاتھوں شہادت کے دن یوم عاشورہ کے موقع پرملک کی تمام ریاستوں میں چھوٹے بڑے تعزیتی اور ماتمی جلوس نکالے گئے جن میں ہزاروں اور لاکھوں کی تعداد میں عزا داروں  نے شرکت کی۔اس دوران ماتمی جلوسوں میں  یاحسین ؓ یا حسین ؓ کے  فلک شگاف نعرے بلند ہوتے رہے۔
  اس دوران  پولیس بھی چوکس رہی اور جگہ جگہ سیکوریٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔ بطور خاص ان علاقوں میں جہاں کسی طرح  کے ٹکراؤ کا امکان تھا، پولیس کو چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ 
  وادی کشمیر میں سب سے بڑا ماتمی جلوس زڈی بل اور بڈگام میں برآمد ہوا۔ اس موقع پر علمائے کرام و ذاکرین اپنی تقاریر میں حضرت امام حسین ؓکی عظیم اور روشن تعلیمات اور سانحہ کربلا کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کر رہے ہیں۔
 ۳۵؍ سال بعد کسی سربراہ ریاست کی شرکت
  لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی موجودگی میں بوٹہ کدل سری نگر میں تاریخی ماتمی جلوس برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے جڈی بل پہنچا ۔ اس موقع پر ایل جی منوج سنہا نے عزاداروں میں پانی کی بوتلیں تقسیم کیں  او ر ذوالجناح کو چادر چڑھائی اور حضرت امام حسین ؓکو  خراج عقیدت پیش کیا۔   ۳۵؍ برس  بعد یہ پہلا موقع ہے جب جموں کشمیر میں  محرم کے جلوس میں کسی سربراہ ریاست نے شرکت کی ہے۔ سیاہ کرتے پائیجامے میں  ملبوس منوج سنہا بوٹا کڈال علاقے سے جلوس  میں شریک ہوئے ۔اس دوران  سیکوریٹی کو الرٹ کردیاگیاتھا۔  انہوں نے اس موقع پرعوام سے اپیل کی وہ خود میں حضرت حسین ؓ جیسی صفات اور  جذبہ قربانی پیدا کریں۔ 
 روایتی راستوں سے جلوس کی اجازت نہیں ملی
  کشمیر میں انتظامیہ نے اس سال بھی سرینگر میں روایتی راستوں سے عاشورہ کا کلیدی جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دی۔۱۹۹۰ءمیں وادی میں مسلح تحریک بپا ہونے سے قبل عاشورہ کا مرکزی جلوس سرینگر کے آبی گزر سے شروع ہوکر شہر کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے شہر خاص کے جڈی بل تک جاتا تھا، لیکن اب گزشتہ۳۳؍ سال سے عاشورہ کے اس مرکزی جلوس پر پابندی عائد ہے۔  
  جموں کشمیر انتظامیہ نے پہلی دفعہ یوم عاشورا کے موقع پر زولجنا کے جلوس کو روایتی راستوں پر جانے کی اجازت دی ۔ جلوسوں میں شبیہ علم، ذوالجناح اور شبیہ تابوت شامل تھے جبکہ عزادار نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کر رہے تھے۔ جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ سبیلوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔

muharram Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK