Inquilab Logo

فلم دی کیرالا اسٹوری کو مسلم تنظیم کا چیلنج فلم میں کئے گئےدعوؤں کا ثبوت دو اور ایک کروڑ لے جاؤ

Updated: May 02, 2023, 9:57 AM IST | new Delhi

فلم اداکار ایڈوکیٹ شکور نےکہا کہ ۳۲؍ ہزارخواتین کے بجائے صرف ۳۲؍ خواتین کے تبدیلی ٔمذہب اور داعش میں شمولیت کا ثبوت دو اور انعام لے جاؤ، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے بھی کھل کر فلم کی مخالفت کی

Poster issued for protest
احتجاج کیلئے جاری کیاگیا پوسٹر

 مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والی فلم ’دی کیرالا اسٹوری‘ جسے کیرالا کے وزیراعلیٰ پنارائی وجین ’’سنگھ پریوار کا ایجنڈہ‘‘قرار دے چکے ہیں،  کے خلاف اٹھنے والی آوازوں میں شدت کے ساتھ ہی اب یہ مطالبہ بھی کیا جارہاہے کہ فلم میں جو ددعوے کئے گئے ہیں،ان کے ثبوت پیش کئے جائیں۔ ایک مسلم تنظیم  نے دعوؤں کے ثبوت پیش کرنے پر ایک کروڑ روپے کے انعام کا جبکہ ایک وکیل نے ذاتی طور پر ۱۱؍ لاکھ روپے کے انعام کی پیشکش کی ہے۔ 
 فلم میں دعویٰ کیاگیاہے کہ کیرالا میں ۳۲؍ ہزار ہندو خواتین کا برین واش کر کے انہیں مسلمان بنایاگیا اور پھر انہیں داعش نامی دہشت گرد تنظیم میں بھرتی کرایا گیا۔ سوشل میڈیا پر بھی یہ معاملہ زیر بحث ہے کہ اگر اتنی بڑی تعداد میں  ہندو لڑکیوں  کا برین واش کیاگیا اورانہیں مسلمان بنا کر داعش میں شامل کیاگیاتو ان کے والدین نے پولیس میں شکایت کیوں نہیں کی؟
 مسلم یوتھ لیگ نامی تنظیم کی کیرالا اکائی نے فلم میں لگائے گئے الزامات کا ثبوت پیش کرنے والوں کیلئے ایک کروڑ کے انعام کا اعلان کیا ہے۔  تنظیم نے  ساتھ ہی اطلاع دی  ہے کہ کیرالا کے ہر ضلع میں  ۴؍ مئی کو ثبوت پیش کرنے والوں کی سہولت کیلئے مراکز کھولے جائیں گے جہاں  وہ  ثبوت جمعکرائے جا سکتے ہیں ۔کمیٹی  کے مطابق ’’اس الزام کو ثابت کیجئے کہ کیرالا کے ۳۲؍ ہزار باشندوں نے مذہب تبدیل کیا اور شام چلے گئے۔ چیلنج قبول کیجئے اور ثبوت دیجئے۔‘‘دوسری طرف وکیل اور اداکار سی شکور نے ۳۲؍ ہزار نہیں صرف ۳۲؍ خواتین کے تبدیلی مذہب اور داعش میں شمولیت کا ثبوت پیش کرنے کا چیلنج  اور اس کیلئے ۱۱؍ لاکھ روپے کے اعلان کا اعلان کیا ہے۔ اپنے فیس بک پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’’میں  ان لوگوں کیلئے ۱۱؍ لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کرتا ہوں جو اُن خواتین کے نام پتےجو مسلمان ہوئیں اور داعش کا حصہ بن گئیں، پیش کریں گے۔‘‘ شکور نے اعلان کیا کہ ’’ ۳۲؍ ہزار خواتین کے ناموں کی ضرورت نہیں ہے، صرف ۳۲؍  نام  بھی کافی ہوںگی۔‘‘

kerala Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK