Inquilab Logo

طلبہ کو معیاری تعلیم دینے کی ضرورت:وزیر تعلیم

Updated: August 27, 2022, 9:44 AM IST | saadat khan | Mumbai

دیپک کیسرکر نےکہا: اس کیلئے ہمیں تعلیمی شعبہ کی کمیوں کو دور،اساتذہ کےمسائل حل اورمطلوبہ سہولیات مہیاکرنا ہوگا،اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ریاست کا تعلیمی بجٹ سب سے زیادہ ہے اس کے باوجود ہم اس شعبہ میں ۱۴؍ویں نمبر پر ہیں

Education Minister deepak kesarkar is concerned about the quality of education
وزیرتعلیم دیپک کیسرکر معیارتعلیم کے تعلق سے فکر مند ہیں

:مہاراشٹر کی شندے اورفرنویس حکومت میںوزیرتعلیم دیپک کیسرکر نے جمعرات کو ودھان سبھا میں ریاست کی تعلیمی صورتحال کا جائزہ لیتےہوئے اپنے بیان میں کہاکہ دیگر ریاستوںکے مقابلے مہاراشٹر کا تعلیمی بجٹ سب سےزیادہ ہونےکے باوجود تعلیم کےمعاملہ میں ریاست کا ۱۴؍واں مقام ہےجوافسوسناک ہے۔ ہمیں تعلیمی شعبہ کی کمیوں،اساتذہ کےمسائل اورمطلوبہ سہولیات مہیا کرکے طلبہ کومعیاری تعلیم دینےکی ضرورت ہےتاکہ مہاراشٹر کا تعلیمی گراف اُونچا ہوسکے۔ تعلیمی حلقہ کے رکن اسمبلی کپل پاٹل نے ودھان سبھاکی ڈپٹی چیئر پرسن نیلم گورہے کے معرفت وزیر تعلیم دیپک کیسرکر سے یہ سوال کیا تھا کہ اسکولوںکو اچھی طرح جاری رکھنےکیلئے ہیڈ ماسٹروںکی ضرورت ہوتی ہے۔جن اسکولوںمیں پرانےہیڈماسٹر تھے لیکن تکنیکی وجوہات کی بنا پر ہٹا انہیںدیاگیاہے ، انہیں دوبارہ بحال کیاجائے گا یانہیں، جس کے جواب میں دیپک کیسرکر نے کہا  کہ یہ ایسا سوال ہےجس کا جواب دینےکیلئے جانچ کی ضرورت ہے۔ ایجوکیشن پالیسی کےمطابق طلبہ کی تعداد کےمطابق اسکول میں ہیڈماسٹرکی تقرری کی جاتی ہے۔ اسکول میں طلبہ کی مطلوبہ تعداد کےکم ہونےپر اسکول کا سینئر ٹیچر ہیڈماسٹر کی ذمہ داری ادا کرتاہے۔اس مسئلہ کو حل کرنےکیلئے ایک مقررہ مدت دی گئی ہے۔ اس مدت میں اس مسئلہ کو حل کرنےکی پوری کوشش کی جائے گی۔
 اسی دوران وزیر تعلیم دیپک کیسرکر نے کہا کہ’’متعدد مرتبہ ہم اساتذہ کےسوالوںمیںہی اُلجھے رہتےہیں ،حالانکہ تعلیم پر ہمارا بجٹ سب سےزیادہ ہے۔تعلیمی ترقی کیلئےملک بھر میں مہاراشٹرمیں سب سے زیادہ پیسہ خرچ ہوتاہے۔ اس کے باوجودتعلیمی شعبہ میں ہمارا ۱۴؍واں مقام ہے ۔اس پچھڑے پن سے ہم کب باہر نکلیں گے؟ یہ سمجھنے کی ضرور ت ہے۔اس لئے میں نے اپنےڈپارٹمنٹ سے کہاہےکہ اساتذہ کے جتنے بھی سوالات ہیں انہیں ایک مقررہ مدت میں حل کرنےکا منصوبہ بنایاجائے ۔ ان کے مسائل کب اورکیسےحل کئے جائیں گے ان کی تفصیلات فراہم کی جائے۔ہم مذکورہ قسم کےمسائل میں ہی اگر گھرےرہےتو پھر طلبہ کی تعلیم پر کب توجہ دیں گے۔معیاری تعلیم کیلئے اگر کچھ تبدیلی کرنےکی ضرورت محسوس ہورہی ہے تو اس کیلئے بھی ہم تیار ہیں۔ ہمیں اس کیلئے تعاون اورمشورے کی ضرورت ہے۔‘‘انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ اسکولوں کے معیار کو بہتربنانےکیلئے ہم تمام سہولیات فراہم کرنے کیلئےتیارہیں۔ زیادہ سےزیادہ طلبہ کو اسکول سے جوڑنےکی کوشش کی جائے گی۔ ڈراپ آئوٹ کی جوشرح ہے اس سے ہم سب واقف ہیں۔پہلے ڈراپ آئوٹ طلبہ کو اسکول لایاجائے اس کےبعد اساتذہ کامطالبہ کیاجائے۔میں صر ف بات کرنے پریقین نہیں رکھتاہوں۔ اگر اچھا پرفارمنس پیش کرنا ہےتوہم سب کو سرجوڑ کربیٹھنا ہو گاتاکہ تعلیمی مسائل حل کرنےکا راستہ طے کیاجاسکے۔جس پر عمل کرکےتعلیمی شعبہ کی کامیابی اورترقی کی راہ ہموار ہوسکےگی اور ہمارا مرکز طلبہ ہی ہوناچاہئے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK