Inquilab Logo

نئے تعزیری قوانین کے خلاف ٹرک ڈرائیورس کا احتجاج، نیشنل ہائی وے جام کردیا

Updated: January 01, 2024, 9:58 AM IST | Agency

’ہِٹ اینڈ رَن‘ کیس میں ۱۰؍ سال قیدا ور ۷؍لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کے التزام کو سخت قراردیا، مغربی بنگال، بھوپال اور کئی دیگر ریاستوں  میں بھی مظاہرے۔

Truck drivers protesting against the new rules of the central government. Photo: INN
مرکزی حکومت کے نئے قوانین کے خلاف ٹرک ڈرائیور احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

مودی حکومت کے ذریعہ متعارف کرائے گئے نئے تعزیری قوانین کے خلاف ملک بھر میں ڈرائیوروں  کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کو مغربی بنگال کے ہگلی ضلع میں   ڈرائیورس نے نیشنل ہائی وے -۲؍ کو جام کر دیا۔ وہ سڑک حادثہ کی صورت میں ڈرائیوروں  کے فرار ہوجانے پر۱۰؍ سال قید اور ۷؍ لاکھ جرمانہ کی سزا کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔
 ڈرائیورس کی دلیل ہے کہ غلطی سے بھی ہونے والے کسی بڑے حادثہ کی صورت میں اگر وہ مدد کیلئے رُک جائیں تو اس بات کا اندیشہ ہوتا ہے کہ اکٹھا ہونےو الی بھیڑ انہیں  پیٹ پیٹ کر مار ڈالے گی۔ ایسی صورت میں ان کے پاس راہ فرار اختیار کرنے کے علاوہ کوئی اور صورت نہیں ہوگی۔ اس سلسلے میں  اس سے قبل اندور، گجرات اور کئی دیگر ریاستوں میں بھی احتجاج ہوچکاہے۔ اندور میں   احتجاج کی قیادت ’ آل انڈیا موٹرٹرانسپورٹ کانگریس‘ نے کی۔ مغربی بنگال میں   اتوار کو احتجاج میں صبح ساڑھے ۱۰؍ بجے ہی ڈرائیوروں  نے ٹائر جلا کر ہائی وے کو جام کردیا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکار وہاں  پہنچے اور انہوں  نے مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش کی تاہم اس میں  کامیابی ملنے میں  اسے ۲؍ گھنٹے لگ گئے اور ٹریفک ساڑھے ۱۲؍ بجے تک متاثر رہا۔ مظاہرہ میں  شامل ایک ڈرائیور نے بتایا کہ ’’ہمیں  بتایاگیا ہے کہ نئے قوانین میں ہٹ اینڈ رن کیس میں ۱۰؍ سال قیدکی سزا اور۷؍لاکھ جرمانہ کو شامل کیاگیاہے۔ہم اس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ ‘‘

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK