Inquilab Logo

اُدھو گروپ کی پٹیشن پر ایکناتھ شندے گروپ کو نوٹس

Updated: February 22, 2023, 11:10 PM IST | new Delhi

سپریم کورٹ نے ۲؍ ہفتوں میں جواب طلب کیا ، تب تک وہپ سے اجتناب اور معطلی کی کارروائی نہ کرنے کی ہدایت لیکن الیکشن کمیشن کے فیصلے پر اسٹے سے انکار

Shiv Sena chief Uddhav Thackeray has received a jolt from the Supreme Court and a minor relief
شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکر ے کو سپریم کورٹ سے جھٹکا بھی لگا ہے اور معمولی راحت بھی ملی ہے

مرکزی الیکشن کمیشن کے ذریعہ ایکناتھ شندے گروپ کو اصل شیوسینا کی شکل میں منظوری دینے کے یکطرفہ فیصلے کے خلاف ادھو ٹھاکرے گروپ  نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے جہاں اسے بدھ کو معمولی  راحت ملی ۔ کورٹ نے اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے پٹیشن قبول کرلی لیکن الیکشن کمیشن کے فیصلے پر اسٹے دینے سے انکار کردیا۔ ساتھ ہی کورٹ نے شندے گروپ کو نوٹس بھی جاری کردیا ہے جس کا جواب اسے ۲؍ ہفتوں میں سپریم کورٹ میں داخل کرنا ہے۔  
چیف جسٹس کی بنچ میں سماعت 
 سپریم کورٹ  کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچڈ کی صدارت والی بنچ  میں اس معاملے کو پیش کرتے ہوئے ادھو گروپ کے وکیل کپل سبل نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے پر فوری طور پر روک لگائی جائے اور اس پٹیشن کو سنا جائے کیوں کہ کمیشن نے یکطرفہ اور سیاسی اخلاقیات کو تہہ و بالا کردینے والا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں جب ہم نے دوسرے فریق کا موقف نہیں سنا ہے ، ہم کمیشن کے فیصلے پر روک نہیں لگا سکتے۔ اس کے لئے ہمیں دونوں فریقین کی دلیلوں کو سننا ہوگا۔‘‘ اس سے قبل سماعت کے دوران کپل سبل نے سپریم کورٹ سے عارضی راحت کے  لئے گزارش کی اور موجودہ حالات جوں کے توں برقرار رکھنے کے  لئے حکم جاری کرنے کی گزارش کی۔ کپل سبل نے منگل کو بھی چیف جسٹس   اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ کے سامنے عرضی پر فوری سماعت کی گزارش کی تھی جسے سپریم کورٹ نے منظور کر لیا تھا اور سماعت کیلئے بدھ کا دن مقرر کیا تھا ۔
کورٹ نے کیا کہا ؟
 چیف جسٹس کی سہ رکنی بنچ  جس میں جسٹس نرسمہا اور جسٹس جے بی پاردی والا بھی شامل تھے ، نے سبل کی دلیلوں کو قبول کرتے ہوئے شندے گروپ کو نوٹس جاری کردیا اور کہا کہ وہ ۲؍ ہفتوں کے اندر اندر اپنا جواب داخل کریں۔اس کے ساتھ ہی کورٹ نے کہا کہ ہم اس پر فی الحال مکمل اسٹے تو نہیں دیں گے لیکن شندے گروپ کو یہ ہدایت دے رہے ہیں کہ تب تک نہ وہپ جاری کرے اور نہ ادھو گروپ کے کسی رکن اسمبلی کی معطلی کی کارروائی شروع کرے ۔ اسے شندے گروپ نے قبول کرلیا اور کہا کہ ہم کورٹ کو اس بات کا یقین دلاتے ہیںکہ ہماری طرف سے کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔ اس کے بعد عدالت نے معاملہ اگلی سماعت تک کے لئے ملتوی کردیا۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے شندے گروپ کو اصلی شیوسینا قرار دیتے ہوئے پارٹی کے انتخابی نشان ’تیر کمان‘ کو شندے گروپ کو سونپ دیا ہے۔ کمیشن کے اس فیصلے پر ادھو گروپ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ 
آئینی بنچ میں شیو سینا تنازع کی سماعت جاری 
   دوسری طرف  ۵؍ ججوں کی آئینی بنچ میں شیو سینا کے تنازع اور اسپیکر کی جانب سے کی گئی شندے گروپ کے اراکین کی معطلی کی کارروائی پر بدھ کو سماعت ہوئی ۔ اس دوران شندے گروپ کے وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ شندے گروپ کے اراکین کی معطلی پر فوری طور پرخود فیصلہ کرے۔  اس پر بنچ نے کہا کہ وہ اسپیکر کا رول کیسے ادا کرسکتی ہے؟ اراکین اسمبلی کو معطل کرنا اسپیکر کا کام ہے۔ سپریم کورٹ اس میدان میں کیوں کر مداخلت کرسکتا ہے ؟ اگر ہم نے ایسا تو اس کے نتائج بہت سنگین ہونے کا امکان ہے۔  اس پر سبل نے کہا کہ یہ پورا مسئلہ عدالت اسی وقت حل کرسکتی تھی جب جون ۲۰۲۲ء میں ہم نے اراکین کی معطلی کے سلسلے میں کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ اس کے بعد جب گورنر کے ذریعے فلور ٹیسٹ کروانے کی بات آئی تب بھی ہم نے اس عدالت سے رجوع کیا تھا لیکن تبھی یہ فیصلہ نہیں کیا گیا جس کا خمیازہ آج مہاراشٹر کے عوام بھگت رہے ہیں اور ریاست میں سیاسی و آئینی عدم استحکام قائم ہو گیا ہے۔  بہرحال اس معاملے میں بھی سماعت مکمل نہیں ہو سکی ۔ جمعرات کو بھی اس پر شنوائی کا امکان ہے۔
ایکناتھ شندے شیوسینا کے چیف لیڈر مقرر
   الیکشن کمیشن کی جانب سے ایکناتھ شندے گروپ کو اصل شیو سینا کے طورپرتسلیم کرنے اور تیر کمان کا انتخابی نشان دینے کے بعد شندے کوباضابطہ طوررپر پہلی  قومی ایگزیکٹیو کی ممبئی میں منعقدہ میٹنگ میں پارٹی کا ’چیف لیڈر‘مقررکیاگیا۔شندے کی قیادت میں میٹنگ ہوئی جس میںمہاراشٹر کے وزیر صنعت ادے سامنت نے کہا کہ ہم  شندے کو شیوسینا کے لیڈر کے طور پر قبول کرتے ہیں۔ وزیر دادا بھسے کو پارٹی کی تادیبی کمیٹی کا سربراہ بنایا گیاجبکہ شمبھوراج دیسائی اور سنجے مورے کو ممبر بنایا گیا ہے۔ میٹنگ میں سدھیش کدم کو پارٹی سیکریٹری مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ شیوسینا میں پارٹی سربراہ اور ورکنگ صدر کا عہدہ ختم کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے خلاف کام کرنے والوں کو تادیبی کمیٹی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK