Inquilab Logo

لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پہلے ہی دن اپوزیشن کا سخت احتجاج، حکمراں محاذ برہم

Updated: July 19, 2022, 9:30 AM IST | new Delhi

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائیاں دن بھر کیلئے ملتوی، راجیہ سبھا کے چیئرمین نے اراکین پارلیمان کو ان کی ذمہ داریاںیاد دلائیں،کہا:انہیں ملک کے مفاد میں طویل مدتی نقطہ نظر اپنانا چاہئے

Protesting in Parliament, members came to the center of the House (Photo: PTI)
پارلیمنٹ میں احتجاج کرتے ہوئے اراکین ایوان کے وسط میں آگئے تھے(تصویر: پی ٹی آئی)

: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس  کے پہلے ہی دن  دونوں ایوانوں میں اپوزیشن نے مہنگائی  کے ساتھ ہی دیگر موضوعات پر حکمراں محاذ کا ناطبقہ بندکردیا۔حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے لیڈروں کے احتجاج سے پریشان ہوکر حکمراں محاذ کو تھوڑے تھوڑے وقفے کیلئے کارروائیاں کئی بار روکنےکے بعد بالآخر دن بھر کیلئے کارروائیاں ملتوی کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔اپوزیشن کے اس رویے پر حکمراں محاذ نے برہمی کااظہار کیا ہے جبکہ راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو نے اراکین پارلیمان کو ان کی ذمہ داریاں یاد دلائیں۔  اس سے قبل ابھی حال ہی میں مختلف ممالک کے سربراہوں کی موت پر انہیں خراج بھی پیش کیا گیا۔
 کانگریس نے مہنگائی کے مسئلہ پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے لوک سبھا میں زبردست احتجاج کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پیر کو دن بھر کیلئے ملتوی کر دی گئی۔جیسے ہی ۲؍ بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، کانگریس کے اراکین مہنگائی کے مسئلے پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے احتجاج کے دوران ہی ضروری کاغذات میز پر رکھے۔ وزیر قانون کرن رجیجو نےاسی درمیان فیملی کورٹس (ترمیمی) بل۲۰۲۲ء پیش کردیا۔کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ وہ فیملی کورٹ (ترمیمی) بل۲۰۲۲ء کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے مہنگائی کے معاملے پر ایوان میں بحث کرے۔
 کانگریس کے اراکین کے ساتھ ہی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کے ہنومان بینوال بھی ایوان کے وسط میں پلے کارڈ لے کر پہنچ گئے۔ انہوں نے فوج کی بھرتی میں لائی گئی  ’اگنی ویر‘ اسکیم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے حکومت کے خلاف  نعرے بھی لگائے۔ احتجاج کو روک پانے اور اراکین کو مطمئن کرپانے میں ناکام  پریزائیڈنگ آفیسر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کر دی۔
 اس سے قبل مانسون اجلاس کے پہلے دن لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ۴؍ لوک سبھا سیٹوں کے ضمنی انتخابات میں جیتنے والے اراکین کو حلف دلایا۔ پنجاب کی سنگر سیٹ سے جیتنے والے سمرن جیت سنگھ مان، اتر پردیش کی رام پور سیٹ سے جیتنے والے گھنشیام سنگھ لودھی، اعظم گڑھ سیٹ سے منتخب ہونے والے دنیش لال یادو’نرہوا‘ اور مغربی بنگال کی آسنسول سیٹ سے منتخب ہونے والے شتروگھن پرساد سنہا نے حلف لیا۔
 حلف برداری کے بعد اسپیکر نےجاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے، متحدہ عرب امارات کے سابق صدر شیخ خلیفہ بن زائد النہیان اور کینیا کے سابق صدر موائی کیباکی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے ساتھ ہی ایوان کے سابق اراکین  رابندر کمار رانا، ٹی بشیر، نوال کشور رائے، سابق مرکزی وزیر سکھ رام، حسین دلوائی اور شیواجی پٹنائک کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔
 اسی طرح راجیہ سبھا میں بھی کانگریس، عام آدمی پارٹی (آپ) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کے احتجاج کی وجہ سےایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔  وقفہ صفر کے   بعد یہ کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی۔ ایوان بالا کے  چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نےایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے۹؍منتخب اراکین کو رکنیت کا حلف دلایا۔
 اس کے بعد جیسے ہی انہوں نے اپنا بیان دینا شروع کیا، کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کچھ کہنا شروع  کیا۔ ان کا ساتھ دیتے ہوئے کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے بھی اونچی آواز میں بولنا شروع کردیا۔ وینکیا نائیڈو نے اراکین کو اپنے طور پر مطمئن کرنے کی کوشش کی لیکن کانگریس کے اراکین خاموش نہیں ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے چیئرمین کے پوڈیم کے سامنے آگئے۔ اس میں عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے لیڈر بھی شامل تھے۔ وینکیا  نائیڈو نے اراکین سے اپیل کی کہ وہ ایوان کے کام کو آسانی سے چلنے دیں لیکن ان کی اپیل کا کچھ اثر نہیں ہوا۔اس کے بعد چیئرمین نے ایوان کی کارروائی کل تک ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔ اس سے قبل  انہوںنے اراکین پارلیمان سے ’امرت کال‘ کے چیلنجوں سے نمٹنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملک  کے مفاد میں طویل مدتی نقطہ نظر اپنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ’ نیو انڈیا ایٹ ہنڈریڈ‘ کے جذبے کے تحت اراکین پارلیمان کو مواقع اور چیلنجوں کو سمجھ کر کام کرنا چاہئے۔ 
 اس دوران حکمراں محاذ نے اپوزیشن کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ایوان کا وقت برباد کرنے کے بجائے کھلے ذہن کے ساتھ مکالمہ ہونا چاہئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK