ممبئی کی طالبات صغریٰ فاطمہ اورسعدیہ تسوین اور اکولہ کی طالبہ شیما فردوس نے نیٹ امتحان میں زبردست مظاہرہ کیا
EPAPER
Updated: June 15, 2023, 9:21 AM IST | Mumbai
ممبئی کی طالبات صغریٰ فاطمہ اورسعدیہ تسوین اور اکولہ کی طالبہ شیما فردوس نے نیٹ امتحان میں زبردست مظاہرہ کیا
ہر سال کی طرح امسال بھی نیٹ امتحان میں مسلم طلباء و طالبات نے بہترین کا رکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ خصوصاً مسلم طالبات نے تو کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ ممبئی کی طالبات صغریٰ فاطمہ ، سعدیہ تسوین اور اکولہ کی شیما فردوس نے اس سال کے نیٹ امتحان میں ۶۹۵؍ نمبر تک حاصل کئے ہیں۔
قباء اردو اسکول اکولہ سے دسویں جماعت کا امتحان ۹۶؍فیصد کامیاب ہونے والی شیما فردوس نے اس سال کے امتحان میں ۷۲۰؍ میں سے۶۹۵؍ مارکس حاصل کئے ہیں۔ شیما نے شاہین کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں دو سال تک مسلسل محنت کی۔ شیما نے انقلاب سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے گزشتہ تین سال میں انتھک محنت کی۔ مجھے گزشتہ سال نیٹ میں ۵۵۶؍ مارکس حاصل ہوئے تھے اور صرف ایک نمبر کی کمی کی وجہ سے میرا داخلہ ناگپور جی ایم سی میں نہیں ہو سکا تھا۔ اسی لئے میں نے امسال نیٹ امتحان دوبارہ دیا اور الحمد اللہ مجھے امسال ۶۹۵؍ مارکس حاصل ہوئے ہیں۔شیما کے والد محمد عبدالحسیب پیشہ سے ڈاکٹر ہیں اور والدہ ٹیچر ہیں۔
ممبئی کے جوگیشوری علاقے میں واقع الاتحاد جونیئر کالج میں سائنس کی طالبہ چودھری صغریٰ فاطمہ نے بھی نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ۶۳۲؍ مارکس حاصل کئے ہیں۔ وہ اس سے قبل بھی امتحان دے چکی ہیں جس میں انہیں ۵۵۲؍ نمبر ملے تھے۔ صغریٰ نے دسویں کا امتحان ۹۳؍فیصد سے کامیاب کیا تھا ۔ صغریٰ اعلیٰ تعلیم یافتہ گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کے والد عارف چودھری الاتحاد اردو ہائی اسکول میں دینیات کے معلم ہیں۔ انہوں نے قلیل تنخواہ میں بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کا خواب دیکھا تھا جو پورا ہو رہا ہے۔صغریٰ کی اس کامیابی پر اسکول کے پرنسپل شیخ انوارالحق نے بھی مسرت کا اظہار کیا۔
اسی فہرست میں تیسری ہیں سعدیہ تسوین شمشیر عالم شیخ نے جنہوں نے ۶۷۵؍مارکس حاصل کر کے نمایاں کامیابی درج کی ہے۔ سعدیہ نے دسویں جماعت کا امتحان سینٹ میری ہائی اسکول،کالینا سے ۹۱؍ فیصد مارکس سے کامیاب کیا تھا ۔ سعدیہ کی مالی حالت اچھی نہ ہونے کی وجہ سے وہ کوچنگ کا خرچ برداشت نہیں کر سکتی تھیں اسلئے انہوں نے گھر پر رہ کر سیلف اسٹڈی کے ذریعے تیاری کی اور بہترین مظاہرہ کیا۔ گزشتہ سال بھی انہوں نے نیٹ دیا تھا جس میں انہیں ۴۹۱؍ نمبر ملے تھے۔ سعدیہ کرلا مشرق میں واقع قریش نگر میں رہائش پذیر ہیں ۔ ان کے والد حافظ محمد شمشیر عالم جو گھر گھر جاکر بچوں کو عربی پڑھاتے ہیں ، نے اپنی بیٹی کی کامیابی پر نہایت مسرت کا اظہار کیا۔