Inquilab Logo

شادی شدہ جوڑوں کا ایکدوسرے کیلئے برے الفاظ استعمال کرنا ظلم کے زمرے میں نہیں آتا: پٹنہ ہائی کورٹ

Updated: March 30, 2024, 4:58 PM IST | Patna

پٹنہ ہائی کورٹ نے ایک معاملے کی سماعت کے دوران کہا کہ شادی شدہ جوڑوں کا ایک دوسرے کو بھوت یا ویمپائر کہہ کر پکارنا ظلم و ستم کے دائرے میں نہیں آتا۔ شکایت کنندہ نے ۱۹۹۴ء میں اپنے شوہر اور سسر کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے جہیز میں کار کیلئے اسے جسمانی اور ذہنی طور پر ہراساں کیا ہے۔ باپ او ربیٹے نے معاملے کو پٹنہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

Patna High Court. Photo:INN
پٹنہ ہائی کورٹ۔ تصویر: آئی این این

پٹنہ ہائی کورٹ نے ایک معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے سے بیگانہ جوڑوں کا  ایک دوسرے کو بھوت اور ویمپائر کہہ کر پکارنا ظلم و ستم کے مترادف نہیں ہو سکتا۔یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا جب جسٹس ببیک چودھری کی بینچ ، جو ساہدیو گپتا اور ان کے بیٹے نریش کمار گپتا کی جانب سے داخل کی گئی عرضی پر سماعت کر رہے تھی، جن کا تعلق جھارکھنڈ سے متصل بکارو سے ہے۔ باپ اور بیٹے نے بہار کی نالندہ ضلعی عدالت کے نریش کی بیوی کی عرضی پر فیصلے کو پٹنہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ شکایت کنندہ نے ۱۹۹۴ء میں اپنے شوہر اور اپنے سسر کے خلاف مقدمہ درج کروایاتھا اور الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے اسے جہیز میں کار کی مانگ کیلئے جسمانی اور دماغی طور پر ہراساں کیا ہے۔
بعد ازیں یہ معاملہ باپ اور بیٹے کی درخواست کے بعد نالندہ سے ناوادہ منتقل کیا گیا تھا اور ۲۰۰۸ء میں چیف جوڈیشنل مجسٹریٹ نے انہیں ایک سال کی سزاسنائی تھی۔ ایڈیشنل سیشن کورٹ نے ۱۰؍ سال بعد ان کی درخواست بھی خارج کر دی تھی۔ اس درمیان میاں بیوی کو جھارکنڈ ہائی کورٹ کی جانب سے طلاق کی منظوری مل گئی تھی۔پٹنہ ہائی کورٹ میں داخل کی گئی پٹیشن کی مخالفت کرتے ہوئے طلاق شدہ خاتون کی وکیل نے کہا کہ ۲۱؍ ویں صدی میں خاتون کے سسرال والے اسے بھوت اور ویمپائر کہہ کر پکارتے تھے جو شدید ظلم و ستم کے مترادف ہے۔
عدالت نے مشاہدہ کیاکہ وہ اس طرح کے اعتراضات قبول نہیں کرسکتا۔ عدالت نے سماعت کے دوران کہا کہ ازدواجی رشتے میں، خاص طور پر ناکام ازدواجی رشتے میں میاں بیوی ایک دوسرے سے بات چیت کے دوران غلط زبان کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم، اس طرح کے معاملات ظلم و ستم کے مترادف نہیں ہوسکتے۔ 
ہائی کورٹ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ملزمین نے خاتون کو ہراساں کیا اور اسے بے دردی سے ٹوچر بھی کیا لیکن کسی بھی درخواست گزار کے خلاف مخصوص الزامات نہیں تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK