Inquilab Logo

سبزیوں کی آسمان چھوتی قیمتوں سے عوام بے حال

Updated: July 06, 2023, 10:04 AM IST | saadat khan | Mumbai

پیداوار کم ہونےکا اثر، گھریلو خواتین گھر کا بجٹ بگڑنے سے پریشان ، ٹماٹر کی جگہ دہی استعمال کرنے پر مجبور، مسئلہ حل ہونےمیں ایک سے ڈیڑھ مہینہ لگ سکتا ہے

Due to the huge increase in the price of tomatoes and other vegetables, there is anxiety among people. (file photo)
ٹماٹر اوردیگر سبزیوں کے دام میں بے تحاشا اضافے سے لوگوں میں بے چینی پائی جارہی ہے۔ (فائل فوٹو)

کسان اور سبزیوںکا کاروبار کرنےوالوں کے مطابق مانسون سے قبل ہوئی بے موسم  بارش اور تاخیر سے شروع ہونے والی مانسون کی بارش سبزیوںکی بڑھتی قیمت کی اہم وجہ ہے۔ وجہ چاہے کچھ بھی ہو لیکن سبزیوں اور بھاجیوں کی آسمان چھوتی قیمتوں سے شہر ومضافات کے صارف شدید پریشان ہیں۔روزمرہ کے استعما ل میں آنےوالی سبزیاں مثلاً  ٹماٹر، ادرک، مرچی، ہری دھنیا، وٹانا،بھنڈی، پرور اور لہسن کے ساتھ دیگر سبزیوں کی بے تحاشہ مہنگائی  سے عوام بے حال  ہیں۔علاقہ کے اعتبار سے ٹماٹر ۱۲۰؍تا ۱۶۰؍روپے، مرچی ۲۰۰؍تا ۳۰۰؍ روپے، ادرک ڈھائی سو سے ساڑھے ۳۰۰؍ روپے کلو اور ہری دھنیا ۶۰؍تا ۱۰۰؍ روپے بنڈل فروخت ہورہی ہے۔ گھریلو خواتین کے مطابق سبزیوں کا بھائو بڑھنے سے گھر کا بجٹ بگڑ گیاہے۔بہت سے گھروں میں  تو خواتین  ٹماٹر کی جگہ دہی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ ہوٹل والوںکاکہناہےکہ سبزیاں خرید نے کیلئے مجموعی طورپر ۵۰۔۶۰؍ فیصد زیادہ رقم اداکرنی پڑرہی ہے۔ کوالیٹی سے سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا  ۔ اس لئے مجبورا  ًمہنگی سبزیاں خریدرہےہیں۔ بھاجی پالا اور واشی مارکیٹ کی سبزی اسوسی ایشن کے مطابق پیداوار کم ہونے سے مسئلہ ہورہاہے۔ اس مسئلہ کو حل ہونےمیں ایک سے ڈیڑھ مہینہ لگ سکتاہے۔
 جھولا میدان علاقہ میں رہائش پزیر تبسم امتیاز شیخ نے بتایاکہ’’سبزی فروش عموماً ہرا دھنیا ،مرچی اور پودینہ وغیرہ دیگر سبزیوںکی خریداری پر مفت دیاکرتےتھے لیکن اب عام سبزیوں سے قطع نظر ہرا دھنیا، پودینہ اور مرچی وغیرہ اتنی مہنگی ہوگئی ہےکہ سبزی فروشوںنے ان سبزیوںکو مفت دینا بند کردیاہے۔ مورلینڈروڈ کی فینسی مارکیٹ  میں ٹماٹر ۱۲۰؍ روپے ، جونی ادرک ۶۰؍ اور نئی ادرک ۴۰؍روپے پائو، پرور اور بھنڈی ۸۰؍روپے کلو فروخت ہورہی  ہے۔ ہری دھنیااور پودینہ کا بنڈل بالترتیب ۳۰؍اور ۲۰؍روپے میں مل رہاہے۔ جو کبھی ۵؍روپے میں ملتاتھا۔  ٹماٹر اور مرچی سب سے مہنگا ہے۔ ٹماٹر خریدنا مشکل ہوگیا ہے۔ اس لئے میں نے ٹماٹر کی جگہ دہی کا استعمال کرنا شروع کردیاہے۔ ‘‘انہو ں نے مزید بتایا ’’ حال ہی میں عید قرباں سے قبل عام قسم کا ٹماٹر جو ۴۰؍روپے کلو خریدا تھا وہی ٹماٹر ان دنوں ۱۲۰؍روپے کلو ہوگیاجس طرح مہنگائی بڑھ رہی ہے، غریبوںکا جینا مشکل ہوگیاہے۔‘‘
  گھیلا بائی اسٹریٹ کی رضوانہ انصاری نے بتایاکہ ’’  آج (بدھ)  میں نے پائوکلو مرچی ۵۰؍روپے کے حسا ب سے خریدی جبکہ ارہر کی قیمت ۱۶۰؍روپے کلو ہے اگر دال اورسبزی کی قیمتیں اسی طرح بڑھتی رہیں تو عام انسان دال اور سبزی سے بھی محرو م ہوجائےگا۔  پہلے ہرا دھنیا، ادرک، لہسن، لیموں اور اس طرح کی دیگر معمولی چیزیں اچانک کم پڑنے پر لوگ پڑوسیوں سے طلب کرلیتے تھے لیکن جس طرح سے ان اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے، اب  پڑوسیوں سے ان چیزوں کو مانگتے ہوئے جھجھک محسوس ہونے لگی ہے۔     ‘‘چرنی رو ڈ پر واقع وائس آف انڈیا ریسٹورنٹ کےمالک دبیر معظم نے بتایاکہ ’’کشمیر سے کنیا کمار ی تک سبزیوںکی قیمتوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔ ٹماٹر ،ادرک ،مرچی ، ہری ترکاری اور وٹانا وغیرہ کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہونے سے کاروبار کرنا مشکل ہوگیاہے۔چونکہ ان سبزیوںکی خریداری کےبغیر کوالیٹی قائم نہیں رکھی جاسکتی ، اس لئے مجبوراً  سبزیا ں خرید رہےہیں۔جس کی ہمیں۵۰؍ تا ۶۰؍فیصد زیادہ قیمت چکانی پڑرہی ہے۔صرف پیاز اور آلو کی قیمت مستحکم ہے۔ ‘‘ بائیکلہ بھاجی پالا مارکیٹ اسوسی ایشن کے آ صف قریشی نے بتایاکہ ’’ بے موسم کی بارش اور شدید گرمی کی وجہ سے ٹماٹر ،مرچی اور دیگر تمام سبزیو ں کےعلاوہ بھاجیوں کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے بازارمیں مال کم آرہاہے۔یہی  وجہ سے بھاجی پالاکے بھائومیں بھی ۵۰؍تا ۶۰؍فیصد کا اضافہ ہواہے۔‘‘ نوی ممبئی اے ایم پی سی ، ویجٹیبل مارکیٹ کے ڈائریکٹر شنکر پرنگلے کےمطابق ’’ سب سےزیادہ کمی ٹماٹر کی ہے۔ عام دنوں کےمقابلے ان دنو ں ۳۰؍تا ۳۵؍فیصد کم ٹماٹر کی سپلائی ہونے سے اس کا بھائو بڑھا ہواہے۔بے موسم اور تاخیر سے ہونےوالی بارش کی وجہ سے مطلوبہ سبزیوںکی پیداوار نہیں ہوسکی ہے، کسانوںکےپاس مال کی کمی ہے۔ اس مسئلہ کو حل ہونےمیں ایک سے ڈیڑھ مہینہ لگ سکتاہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK