Inquilab Logo

تبلیغی مرکز میں ۵۰؍لوگوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت

Updated: April 16, 2021, 10:21 AM IST | Farzana Qureshi | New Delhi

ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کی سخت مخالفت کے باوجود مرکز میں۵۰؍لوگوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت دے دی، عدالت عالیہ کے کہنے پر بھی مرکزی حکومت نے حلف نامہ داخل نہیں کیا، صرف اسٹیٹس رپورٹ داخل کی جس پر عدالت نے وکیل کی سرزنش کی

Nizamuddin Center.Picture:INN
مرکز نظام الدین  تصویر آئی این این

دہلی ہائی کورٹ نے تبلیغی مرکز میں ۵۰؍لوگوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت دے دی حالانکہ مرکزی حکومت نے اپنی جانب سے اس بات کی بھرپور کوشش کی کہ کسی طرح مرکز میں نماز کی اجازت نہ دی جائے، لیکن وقف بورڈ کی جانب سے پیش سینئروکیل رمیش گپتا نے کمبھ میلہ اور مندروں میں لوگوں کے ہجوم کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی حکومت کے دعوؤں کو غلط ثابت کردیا،جس کے بعد عدالت نے مرکز میں۵؍کے بجائے ۵۰؍لوگوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت  دی۔
جمعرات کو ہائی کورٹ میں مرکزی حکومت کو عدالت کی ہدایت کے مطابق حلف نامہ داخل کرنا تھالیکن حکومت نے حلف نامہ کے بجائے دو صفحات کی اسٹیٹس رپورٹ پیش کی۔ عدالت میں آج(جمعرات کو) نہ تو سالیسٹر جنرل  پیش ہوئے اور نہ ہی ان کے اسسٹنٹ بلکہ حکومت کے کونسل رجت نائر نے رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ دہلی میں ڈی ڈی ایم اے کی گائیڈلائن کے مطابق کہیں بھی مذہبی مقامات میں بھیڑ جمع نہیں ہورہی ہے۔کالکا جی مندر-چرچ اور دوسرے مذہبی مقامات پر آن لائن ہی عبادت ہورہی ہے ۔ کالکا جی مندر میں لوگوں کو ٹھہرنے کی اجازت نہیں ہے۔لوگ ایک جانب سے درشن کرکے دوسری جانب سے نکل جاتے ہیں ۔اس پر عدالت نے حکومت کے وکیل سے اس تعلق سے بیان درج کرانے کو کہا، مگر انھوں نے بیان درج کرانے سے انکار کردیاجس پر عدالت نے ناراضگی کا اظہار کیا۔سماعت کے بعد بورڈ کے وکلاء ایڈوکیٹ حمال اختر اور وجیہ شفیق نےجو دوران سماعت کورٹ میں موجود تھے،بتایاکہ عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی جس پر عدالت نے مرکزی حکومت کے وکیل کی سرزنش بھی کی۔ انہوں نے بتایاکہ ہم نے اپنے حلف نامہ میں کمبھ اور مندروں میں لوگوں کے ہجوم کا ذکر کرتے ہوئے سوال کیاکہ آخر کورونا کی گائیڈلائن پر مسلمانوں پر ہی حکومت مہربان کیوں ہے، دوسرے مقامات پر پابندی کیوں نہیں ہے۔ عدالت نے بھی اس بات سے اتفاق کیا اور مرکز میں ۵۰؍لوگوں کے نماز ادا کرنے پر مہر لگا دی۔
 یہ بات بھی اہم ہے کہ اگر نئی گائڈ لائن میں مساجد کے لیے نمازیوں کی تعداد میں تخفیف کی جاتی ہے تو پھر یہ حکم مرکز پر بھی لاگو ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK