Inquilab Logo

غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں۲؍عیسائی خواتین کے قتل کی پوپ فرانسس نے مذمت کی

Updated: December 19, 2023, 8:55 AM IST | Agency | Rome

اسے دہشت گردی قراردیا ،دونوں خواتین ماں بیٹی تھیں، انہیں اسرائیلی فوجیوں نے گھات لگا کر قتل کیاتھا ،برطانوی ایم پی لیلیٰ موران کا بھی اسرائیل پر دہشت گردی کا الزام۔

Leila Moran. Photo: INN
لیلیٰ موران ۔ تصویر : آئی این این

عیسائیوں کے سب سے بڑے پوپ فرانسس نے غزہ میں کیتھولک عیسائیوں کے واحد چرچ سے تعلق رکھنے والی دو خواتین کو ہلاک کرنے پر مذمت کی ہے۔ یہ دونوں خواتین ماں بیٹی تھیں۔دونوں کو اسرائیلی فوج کے اسنائپرز نے اس وقت گھات لگا کر قتل کردیا جب دونوںکا نوینٹ جارہی تھیں۔ ایک کو نشانہ بنایا گیا تو دوسری اسے بچانے کیلئے آگے بڑھی، اسرائیلی فوجیوں نے اسے بھی گولی مار دی۔ ان دنوں کے کے علاوہ ۷؍ افراد کے مزید زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ محض تین دنوں کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے کہ اسرائیل کے حق دفاع کی بات کرنے والوں نے بھی اسرائیلی فوج کی پیشہ ورانہ اہلیت اور دہشت گردانہ  مزاج پر اعتراضات کئے ہیں۔
واضح رہے کہ ا سرائیل نے اپنی فوج کے ان ریزروز کی بڑی تعداد غزہ میں تعینات کر رکھی ہے جسے محدود مدت کی تربیت کے ساتھ جنگ میں اتار کر صرف مرنے اور مارنے کیلئے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ان کی فوجی اخلاقیات بھی ایسی ہوتی ہیں جن کے بارے میں پچھلے ڈھائی ماہ سے سوالات کھڑے ہورہے ہیں کہ یہ بچوں اور عورتوں کو بطور خاص نشانہ بناتے ہیں اور جنگ کے بین الاقوامی قوانین کی پابندی سے خود کو آزاد سمجھتے ہیں۔ ان کے حماس سے خوف کی وجہ سے پہلے تین اسرائیلی یرغمالی اور اب دو عیسائی خواتین نشانہ بنی ہیں۔یہ دونوں خواتین غزہ جنگ کے شروع میں ہی اسرائیلی بمباری کی وجہ سے چرچ میں پناہ لینے والے دوسرے  لوگوں میں شامل ہو گئی تھیں۔جہاں یہ بھی اسرائیلی جنگ کا شکار ہو گئیں۔ہلاک ہونے والی دونوں خواتین کے نام ناہیدہ اور ثمر بتائے گئے ہیں۔پوپ فرانسس نے غزہ میں جاری جنگ کے حوالے سے کہا کہ کچھ لوگ اسے جنگ کہتے ہیں اور کچھ دہشت گردی، یہ دہشت گردی ہے جس کا شکار  ’مقدس فیملی‘ کی دو خواتین بنی ہیں۔ ہمیں چاہئےکہ ہم امن کیلئے خدا سے دعا کریں۔یہ پہلا موقع ہے کہ پوپ نے بہت جذباتی انداز میں غزہ جنگ کا ذکر کیا ہے۔ یاد رہے اب تک اسرائیلی بمباری کے باعث۱۹؍ ہزارفلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ 
برطانوی رکن پارلیمنٹ لیلیٰ موران کے اہل خانہ بھی چرچ میں پھنسے ہوئے ہیں 
برطانوی رکن پارلیمنٹ لیلیٰ موران نے غزہ  میں چرچ پر اسرائیلی حملوں کے بارے میں سخت تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں ان کے خاندان کے افراد سیکڑوں دیگر افراد کے ساتھ کئی دنوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔برطانوی  ایم پی نے چرچ پر حملے کی اطلاع سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں دی۔ لیلیٰ موران نے کہا کہ ’’ میں غزہ میں اپنے خاندان کے لوگوںکیلئے بے حد پریشان ہوں، ان کے پاس بجلی، پانی اور کھانا کچھ بھی نہیں ہے اور اب ایک اسنائپر اس چرچ کے احاطے کے اندر ہے جہاں وہ پناہ لیے ہوئے ہیں، ہمیں اب فوری دو طرفہ جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK