Inquilab Logo

پرم بیر سنگھ اور دیگر بدعنوان افسران کوفورس سے معطل کرنے کی تجویز

Updated: September 27, 2021, 11:36 AM IST | Mumbai

مہاراشٹر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کی تحویز پرریاستی محکمہ داخلہ جلد فیصلہ کرے گا

Param Bir Singh.Picture:INN
ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ( ڈی جی پی ) سنجے پانڈے نےریاستی محکمہ داخلہ کے روبرو پرم بیر سنگھ کے بد عنوانی میں ملوث ہونے کے تعلق سے تیار کردہ رپورٹ کے ساتھ انہیں اور دیگر ۲۵؍ پولیس افسران ،جن کے خلاف مختلف پولیس اسٹیشنو ںمیں ہفتہ مانگنے کے تحت جرم درج کیا گیا ہے ، کو فورس سے معطل کرنے کی تحویز پیش کی ہے۔ وہیں محکمہ داخلہ نے رپورٹ اور پیش کردہ تجویز کا جائزہ لینے کے بعد پرم بیر سنگھ بد عنوانی معاملہ سے متعلق مزید تفصیلات طلب کی ہے ۔ اس بات کے قوی امکان ہیں کہ مذکورہ بالا معاملہ میں ریاستی محکمہ داخلہ جلد ہی فیصلہ لے گا ۔  موصولہ اطلاع کے مطابق مہاراشٹر پولیس چیف نے ۲؍ ماہ قبل اس وقت ریاستی محکمہ داخلہ کو پرم بیر سنگھ اور ممبئی پولیس کے دیگر ۲۵؍ افسران کو فورس سے معطل کرنے کی تجویز پیش کی تھی جب پرم بیر اور دیگر کیخلاف مختلف پولیس اسٹیشنوں میں ہفتہ وصولی کے تحت کیس درج کیا گیا تھا ۔ واضح رہے کہ اب تک پرم بیر کے علاوہ ۲۵؍ پولیس افسران کے خلاف مرین ڈرائیور پولیس اسٹیشن سمیت ۵ ؍پولیس اسٹیشنوں میں کروڑوں روپے ہفتہ وصول کرنے کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔  ڈی جی پی سنجے پانڈے کے ذریعےتجویز بھیجے جانے سے لے کر اب تک۵؍پولیس اسٹیشنوں میں سابق ممبئی پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کے علاوہ جن ۲۵؍ افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ان میں ایک ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر،۴؍ ڈپٹی کمشنر آف پولیس اور بقیہ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس کے عہدے پر فائز ہیں ۔یاد رہے کہ مرین ڈرائیو پولیس کے علاوہ آکولہ، کاپوری ، تھانے اور گر گاؤں پولیس اسٹیشن میں کل ۵ ؍ایف آئی آر درج ہوچکی ہیں ۔
 قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ کمشنر اور دیگر پولیس افسران کے خلاف ممبئی پولیس کے ہی ۲؍ پولیس انسپکٹر انوپ ڈانگے اور بھیم راؤ گاڑگے نے ہفتہ وصولی کا الزام لگاتے ہوئے کیس درج کرایا ہے ۔ واضح رہے کہ پرم بیر سنگھ کے خلاف ریاستی حکومت کے ترتیب کردہ یک رکنی کمیشن کے سربراہ سابق جسٹس کے یو چاندی وال نے اب تک شنوائی سے غیر حاضر ہونے پرپرم بیر سنگھ پر ۳؍ بار جرمانہ عائد کیا ہے اور ایک بار ضمانتی وارنٹ بھی جاری کیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK