Inquilab Logo

اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ شراکت کے سبب لندن میں اڈانی گیلری کی مخالفت

Updated: March 26, 2024, 5:51 PM IST | London

لندن کے سائنس میوزیم میں اڈانی کی مدد سے بننے والی گرین انرجی گیلری کے خلاف مظاہرہ۔ اڈانی پر ہتھیار بنانے والی اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کا الزام۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ اڈانی نے ہندوستان میں آدیواسیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کیا ہے۔

A scene from the protest against Adani in 2022. Image: X
۲۰۲۲ء میں اڈانی کے خلاف کئے گئے احتجاج کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

کلائمیٹ گروپس، انڈین ڈائسپورا آرگنائزیشن ساؤتھ ایشیا سولیڈیریٹی گروپ اور فلسطین حامی تنظیموں نے لندن سائنس میوزیم میں گوتم اڈانی گروپ کی گرین انرجی کے زیر اہتمام ایک نئی گیلری کھولنے پر احتجاج کیا۔ اڈانی کی اسپانسر شدہ گیلری، جس کا نام اڈانی گرین انرجی گیلری ہے، کا افتتاح پیر کو ہوا جس کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ قابل تجدید توانائی کس طرح موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کر سکتی ہے۔ میوزیم اتھاریٹی کو گیلری کیلئے اڈانی سے اسپانسرشپ قبول کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں ایک مظاہرہ ہوا جہاں ۱۵۰؍ سے زیادہ افراد نے میوزیم پر قبضہ کر لیا۔ 
میوزیم اتھارٹی پر الزام تھا کہ اس نے دنیا کی سب سے بڑی نجی کوئلے کی کان کنی اور اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنے والے اڈانی کو توانائی انقلاب نمائش کو اسپانسر کرکے اپنی سرگرمیوں کو `گرین واش کرنے کی اجازت دی۔ مظاہرین نے ایک بڑا بینر لہرایا جس میں آدیواسی خواتین کو دکھایا گیا تھا جو ہندوستان میں اڈانی کی کارروائیوں کی مخالفت کر رہی تھیں۔ 
انہوں نے اڈانی پر آدیواسی برادریوں کو ان کی آبائی زمینوں سے زبردستی بے دخل کرنے کا الزام لگایا۔ مظاہرین نے اڈانی پر غزہ کی نسل کشی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ایلبٹ سسٹمز، ایک اسرائیلی کمپنی جس میں اڈانی کی شراکت ہے، جو ۸۵؍ فیصد ہرمیس ۹۰۰؍ڈرونز تیار کرتی ہے جنہیں اسرائیل ڈیفنس فورسیز (آئی ڈی ایف)‏ نے غزہ میں استعمال کیا تھا۔ 
گروپ کی مکتی شاہ نے کہا کہ ’’مودی کے بہترین دوست، اتحادی اور بینکرولر، اڈانی، نسل کشی میں فلسطینیوں کے خلاف استعمال ہونے والے ہرمیس ڈرون تیار کرتے ہیں۔ اس دوران مودی، فلسطینیوں کی جگہ لینے اور اسرائیل کی تباہ حال معیشت کو دوبارہ تعمیر کرنے کیلئے غریب، بے روزگار ہندوستانی کارکنوں کو کسی بھی قسم کے تحفظ کے بغیر جنگی علاقے میں بھیجتا ہے۔ ہاں، ہندوستان اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں گہرا ربط ہے۔ ‘‘ 

کچھ مظاہرین ماسک پہنے ہوئے تھے جن میں مودی، اڈانی، اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سائنس میوزیم کے ڈائریکٹر لین بلاچفورڈ کی تصویر کشی کی گئی تھی تاکہ علامتی طور پر ان کے درمیان قریبی تعلقات اور آب و ہوا کی تباہی، فاشزم اور نسل کشی کو جاری رکھنے میں ان کے مشترکہ کردار کی نشاندہی کی جا سکے۔ 
گوتم اڈانی اڈانی گروپ کے بانی اور چیئرمین ہیں، جو ہندوستان کے سب سے بڑے کاروباری اداروں میں سے ایک ہے۔ وزیر اعظم مودی کی مدد کی بدولت اڈانی کی کامیابی آسمان کو چھو رہی ہے۔ یہ دونوں تب سے جڑے ہیں جب مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ دوستی کے الزامات کو اڈانی نے پیچھےچھوڑ دیا ہے کیونکہ انہوں نے ملک بھر میں بندرگاہوں، ہوائی اڈوں کے ٹھیکے، اور کوئلے کی کانوں جیسے اثاثے حاصل کئے، اور تیزی سے ملک کے سب سے بڑے اور بااثر تاجروں میں سے ایک بن گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK