Inquilab Logo

خاتون پہلوانوں کا احتجاج رام لیلا میدان منتقل ہوگا

Updated: May 30, 2023, 9:59 AM IST | New Delhi

جنتر منتر سے جبراً ہٹائے جانے اور ایف آئی آر کے اندراج کے باوجود پہلوان اپنی عزت وآبرو کی لڑائی جاری رکھنےکیلئے پُرعزم،مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان جلد

Due to the police action, the voices raised in favor of the wrestlers have increased. (PTI)
پولیس کارروائی کی وجہ سے پہلوانوں کے حق میں اٹھنے والی آوازوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ( پی ٹی آئی)

جنتر منتر سے جبراً ہٹائے جانے کے باوجود پہلوان اپنی لڑائی میں پیچھے ہٹنے کو تیار  نہیں ہیں۔ احتجاج کو جاری رکھنے کے تعلق سے پیر کو میٹنگوں کا سلسلہ دراز رہا اور اس بات کا قوی امکان ظاہر کیا جارہاہے کہ  جنتر منتر پر اجازت نہ ملنے پر دھرنا رام لیلا میدان منتقل کیا جاسکتاہے۔   واضح رہے کہ اتوار کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح  کے موقع پر پہلوانوں  نے جب اعلان کے مطابق  پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے باہر مہیلا مہا پنچایت کیلئے روانہ ہونے کی کوشش کی تو پولیس نے  نہ صرف انہیں زدوکوب کیا بلکہ  ۱۰۰؍ سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے کر پولیس اسٹیشن پہنچا دیا اور جنتر منتر پر لگائے گئے ان کے خیمے کو اکھاڑ پھینکا۔ 
احتجاج ختم نہیں ہوگا: ساکشی ملک
 یاد رہے کہ اتوار کو حراست میں لئے جانے کے بعد ہی ساکشی ملک نے ٹویٹر پر اعلان کردیا تھا کہ ’’اپنی رہائی کے بعد ہم پھر جنتر منتر پر اپنی ستیہ گرہ شروع کریں گے۔ا ب خاتون پہلوانوں کی ستیہ گرہ ہوگی...ڈکٹیٹر شپ نہیں چلے گی۔‘‘ اتوار کو دیر رات رہائی کے بعد بجرنگ پونیا نے بھی  احتجاج جاری رکھنے کا اشارہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ’’انصاف  کے حصول سے قبل گھر واپس جانے کا  کوئی مطلب ہی نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے بتایاکہ ’’ہم تمام لوگوں کو مختلف پولیس اسٹیشنوں میںکم وبیش  ۱۰؍ گھنٹوں تک زیر حراست رکھا گیا۔سب سے آخر میں رہا ہونےوالا میں ہی ہوں۔‘‘
جنتر منتر کے تعلق سے پولیس کا رویہ سخت
  اس بیچ  دہلی پولیس نے  پہلوانوں کو متنبہ کیا ہے کہ اگر پہلوان دوبارہ جنتر منتر پر احتجاج شروع کریں گے تو پھر ان  کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ پولیس کی حراست سے نکلنے کے بعد تمام پہلوانوں نے مختلف رائے دی ہے جہاں ساکشی ملک جنتر منتر پردوبارہ مظاہرہ کرنے کی بات کر رہی ہیں وہیں بجرنگ پونیا دوسرے پہلوانوں سے بات کر کے مزید حکمت عملی تیار کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ پولیس نے  واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ ’’اگر پہلوان  دھرنے کیلئے دوبارہ درخواست دیتے ہیں توانہیں جنتر منتر کے علاوہ کسی اور مناسب جگہ پر احتجاج کی اجازت دی جائےگی۔‘‘ پولیس نے یہ واضح کردیا ہے کہ کسی بھی صورت میں اب پہلوانوں کو جنتر منتر پر احتجاج کی اجازت نہیں ملے گی۔ 
 رام لیلا میدان زیر غور
 پولیس کے اس رویے کے بعد یہ سوال  گشت کررہاہے کہ  پہلوانوں کا احتجاجی مظاہرہ اب کہاں سے شروع ہوگا؟ رام لیلا میدان کے  امکانات زیادہ ظاہر کئے جارہے ہیں کیوں کہ  ا س کیلئے  انہیں دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی)سے اجازت لینی ہوگی جہاں ’آپ‘ کی حکومت ہے۔   معتبر ذرائع کے مطابق پہلوانوں کو رام لیلا میدان کیلئےآسانی سے اجازت مل جائے گی کیونکہ’ ’آپ‘‘ کے سربراہ  اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے پہلوانوں کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ایم سی ڈی سے موصولہ اطلاع کے مطابق رام لیلا میدان میں مظاہرہ کے لیے ابھی تک کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔
  پہلوانوں کے خلاف ایف آئی آر
  اس بیچ اتوار کی شام پہلوانوں کو رہا کرنے کے بعد دہلی پولیس نے ان کے خلاف فساد پھیلانے اور نقض امن کا باعث بننے کی پادا ش میں  ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ ابتدائی رپورٹوں  کے مطابق  فی الحال ان ۱۰۹؍ افراد کو ایف آئی آر میں ملزم بنایا گیا ہے جو اتوار کو جنتر منتر پر دھرنے میں شامل تھے۔ پہلوانوں نے اپنے خلاف ایف آئی آر کے اندراج  میں پولیس کی جلد بازی پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ برج بھوشن کے خلاف ایف آئی آر میں آنا کانی کرنے والی پولیس کو ان کے خلاف کیس درج کرنے میں ۷؍ گھنٹے بھی نہیں  لگے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK