Inquilab Logo

راہل اور پرینکا یوپی سے اُمیدوار ہوسکتے ہیں!

Updated: April 28, 2024, 8:29 AM IST | Agency | New Delhi

راہل گاندھی کو امیٹھی سے اور پرینکا گاندھی کو رائے بریلی سے میدان میں اتار ا جاسکتا ہے، پارٹی کے باوثوق ذرائع کے مطابق دونوں کے نام تقریباً طے، پارٹی صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ’’ان دونوں سیٹوں پر امیدواروں کے ناموں کیلئے کچھ دن کا انتظار کرلیں۔‘‘

Congress leaders Rahul Gandhi. Photo: INN
کانگریس لیڈران راہل گاندھی۔ تصویر : آئی این این

کانگریس پارٹی یوپی سے بی جے پی کو بالکل واضح پیغام دینا چاہتی ہے اسی لئے پارٹی کے باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نے امیٹھی سے راہل گاندھی اور رائے بریلی سے پرینکا گاندھی کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کرلیا ہے لیکن اس بارے میں حتمی فیصلہ اگلے چند روز میں کیا جاسکتا ہے۔ اس بارے میں جب  پارٹی صدر ملکارجن کھرگے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے انکار تو نہیں کیا لیکن کہا کہ چند روز میں فیصلہ ہو جائے گا اور اس کے بارے میں سبھی کو معلوم بھی ہو جائے گا۔ اس لئے فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی یوپی کے مستقبل کے بارے میں غور کرکے ہی کوئی فیصلہ کرے گی۔ واضح رہے کہ امیٹھی سیٹ  سے گزشتہ الیکشن میں راہل گاندھی اسمرتی ایرانی سے ہار گئے تھے لیکن انہوں نے کیرالا کے وائناڈ سے بھی پرچہ داخل کیا تھااور وہاں سے وہ ریکارڈ ووٹوں سے فتح یاب ہوئے تھے۔ مگر اس مرتبہ حالات دوسرے بتائے جارہے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ امیٹھی سیٹ پر ووٹروں میں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے خلاف زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے۔جس کا اندازہ کانگریس پارٹی نے اپنے کئی داخلی سرویز میں لگالیا ہے اسی لئے وہ یہاں سے راہل گاندھی کو دوبارہ میدان میں اتارنا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: انتخابی مہم عروج پر ،مودی ، کھرگے اور پرینکا کی ریلیاں

راہل گاندھی بھی  اس مقابلے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کئی مرتبہ یہ اشارہ دیا ہے کہ پارٹی جہاں سے کہے گی وہ انتخاب لڑنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے امیٹھی سے لڑنے کا واضح اشارہ بھی دیا ہے اور اس دوران موجودہ ایم پی اسمرتی ایرانی پر تنقیدیں بھی کیں ۔راہل نے کہا کہ ایک مرتبہ جوش جوش میں الیکشن جیت لینا اور اس کے بعد مسلسل عوام کے لئے کام کرنے میں بہت فرق ہے۔ عوام نے انہیں آزما لیا ہے اور اب چاہتے ہیں کہ وہ یہاں سے مجھے دوبارہ منتخب کریں تو میں اس کے لئے تیار ہوں لیکن اس بارے میں آخری فیصلہ پارٹی کا ہی ہو گا۔
 دوسری طرف کانگریس پارٹی رائے بریلی کی اپنی سب سے محفوظ سیٹ سے پرینکا گاندھی کو میدان میں اتارنا چاہتی ہے۔ اس سیٹ سے اب تک کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی میدان میں اتر تی تھیں لیکن اس مرتبہ انہوں نے راجیہ سبھا کا راستہ منتخب کیا ہے جس کے بعد سے ہی یہ قیاس آرائیاں تھیں کہ پرینکا گاندھی اس سیٹ پر ان کی جانشین ہو سکتی ہیں۔ پرینکا گاندھی سے اس تعلق سے متعدد مرتبہ سوال کیا گیا لیکن انہوں نے کھل کر جواب نہیں دیا مگر یہاں سے میدان میں اترنے کے تعلق سے انکار بھی نہیں کیا ہے۔ یہی  وجہ ہے کہ پارٹی کے ذرائع کہہ رہے ہیں کہ دونوں بھائی بہن کو پارٹی کی روایتی سیٹوں سے میدان میں اتارنے سے ووٹرس کے درمیان بالکل واضح پیغام جائے گا جس سےیوپی کے اس حصے میں ووٹرس کو ’انڈیا‘  کے بینر تلے متحد کرنے میں بھی آسانی ہو گی۔
 کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اس تعلق سے پریس کانفرنس میں پوچھے گئے سوال کے جواب میںکہا کہ کچھ دن اور صبر کرلیں۔ ان دونوں سیٹوں سے بہتر امیدوار ہی میدان میں آئیں گے ۔ انہوں نے بی جے پی کی تنقیدوں کا بھی جواب دیا کہ کانگریس لیڈران اپنے اپنے حلقے تبدیل کرلیتے ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ بی جے پی کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اٹل بہاری واجپئی اور ایل کے اڈوانی نے بھی متعدد مرتبہ اپنے اپنے حلقے تبدیل کئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK