۱۲؍ فیصد ریزرویشن اور ۱۲؍ نکاتی دیگرمطالبات پر سماج کاسخت موقف ،۵؍ مارچ کو حکومت کے خلاف مہا پنچایت بلانے کا بھی اعلان
EPAPER
Updated: February 29, 2024, 9:19 AM IST | Jaipur
۱۲؍ فیصد ریزرویشن اور ۱۲؍ نکاتی دیگرمطالبات پر سماج کاسخت موقف ،۵؍ مارچ کو حکومت کے خلاف مہا پنچایت بلانے کا بھی اعلان
راجستھان کے دھول پور ضلع میں کشواہا برادری نے ریزرویشن اور دیگر مطالبات کے حوالے سے ایک بار پھر حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے اورلوک سبھا انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے ۔کشواہا ریزرویشن اسٹرگل کمیٹی راجستھان(کے آرایس سی آر) کے عہدیدار وں نے بھرت پور انتظامیہ کو۱۰؍ دن کا وقت دے کر حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کی گنجائش رکھی تھی لیکن حکومت کی جانب سے ۲۵؍ فروری تک مذاکرا ت کے سلسلے میں جواب نہیں دیاگیا۔
ایسے میں مذکورہ کمیٹی کے زیراہتمام ’کشواہا جگاؤ مہم‘ کےتحت منگل کو دھول پور ضلع کے بسئی نواب قصبہ میں کشواہا سماج کی جانب سے پنچایت بلائی گئی جس میںسماج کیلئے ۱۲؍ فیصد ریزرویشن اور۱۲؍ نکاتی دیگرمطالبات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انتخابات کابائیکاٹ کرنے پرغور کیاگیا ۔ کمیٹی کے عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کشواہا برادری نےپنچایت میں کافی غور و فکر کے بعد لوک سبھا انتخابات میں ووٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مکمل تحریک کا خاکہ۵؍ مارچ کو طے کیا جائے گا
پنچایت میں۵؍مارچ کو مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں تحریک کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔ کشواہا لیڈر رامہیت کشواہا نے بتایا کہ ڈویژنل کمشنر اور آئی جی بھرت پور رینج کے ساتھ بھی بات چیت کی گئی ہے ۔ دونوں اہل افسروں نے حکومت سے بات چیت کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ کشواہا برادری نے اس کے بعد مہاپنچایت۵؍مارچ کو ضلع ہیڈکوارٹر پر منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کشواہا برادری اب جارحانہ تحریک اپنائے گی۔ تحریک کا خاکہ طے کرنے کے بعد۵؍مارچ کو فیصلہ کیا جائے گا کہ کہاں ٹریفک جام کرنا ہے اور کہاں شاہراہوں کو بلاک کرنا ہے۔کشواہا برادری کی تحریک میں سماج کی خواتین بھی حصہ لیں گی۔ پنچایت میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ خواتین نے مردوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ریزرویشن تحریک کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔