Inquilab Logo

اعتکاف کرنے والوں میں نوجوانوں کا بڑا طبقہ شامل

Updated: April 01, 2024, 9:50 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

مساجد میں خصوصی انتظامات ۔کم عمر لڑکوں کے اعتکاف کرنے پرممانعت۔ معتکفین کے آدھار کارڈ وغیرہ جمع کرائے گئے ہیں۔

A corner of the mosque reserved for pilgrims in the Maloni Anjuman Jama Masjid. Photo: INN
مالونی انجمن جامع مسجد میں اعتکاف کرنے والوں کے لئے مختص کردہ مسجد کا گوشہ۔ تصویر : آئی این این

رمضان المبارک کے اخیرعشرے کا اعتکاف کرنےوالوں میں نوجوانوں کابڑا طبقہ بھی شامل ہے۔ معتکفین کیلئے مساجد میں خصوصی انتظامات کئےگئے ہیں اور پردے وغیرہ لگائے گئے ہیں تاکہ وہ یکسوئی کے ساتھ عبادت میں مصروف رہ سکیں۔ شہرومضافات کی تقریباً تمام مساجد میں یہ انتظام کیا گیا ہے اور معتکفین کی فہرست تیار کی گئی ہے۔ دوسر ی جانب کم عمر لڑکوں کے اعتکاف کرنےپربیشترمساجد میں ممانعت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ معتکفین کے آدھار کارڈ وغیرہ بھی جمع کرائے گئے ہیں تاکہ ان کی مکمل شناخت رہے اور کسی ضرورت پر اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم کیا جا سکے۔ 
۱۰؍معتکفین عرب مسجد میں ۲۵؍سال سے اعتکاف کررہے ہیں 
عرب مسجد کے ٹرسٹی محمدرفیق انصاری نے بتایاکہ ’’ معتکفین کیلئے پہلی منزل پرانتظام کیا گیا ہے۔ یہاں ان کیلئے تمام سہولتیں مہیا کرائی گئی ہیں۔ امسال معتکفین کی یہاں تعداد ۸۰؍ سے زائد ہے۔ ان میں سے ۱۰؍اعتکاف کرنے والے ایسے ہیں جو۲۵؍سال سے اس کااہتمام کررہے ہیں۔ ان کی موجودگی سے نئے اعتکاف کرنے والوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے اورمدد بھی ملتی ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: آیاتِ رحمت،آیاتِ وعید اورآیات ِ مکالمہ کو ملحوظ رکھ کر پڑھنے والے حافظ صاحب

۱۵؍سال سے کم عمر لڑکوں کی ممانعت 
 مدن پورہ سنّی بڑی مسجدانتظامیہ کمیٹی کے سیکریٹری رئیس انصاری نےنمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ’’اس دفعہ امام صاحب کی جانب سے متعدد مرتبہ یہ اعلان کیاگیا کہ اعتکاف ایک اہم عبادت ہے معتکفین اس کا خاص خیال رکھیں۔ خاص طور پر۱۵؍سال سے کم عمر کے لڑکے اعتکاف نہ کریں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ بہت سی باتوں کاخیال نہیں رکھ پاتے ہیں۔ اس سے اس اہم عبادت میں خلل واقع ہوتا ہےاور دیگر معتکفین کی یکسوئی متاثر ہوتی ہے۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ فہرست بناکر معتکفین کے آدھارکارڈ وغیر جمع کرائےگئے ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ ہرشخص کی شناخت ہوسکے اور اگرکوئی ضرورت پڑے تو اس سے مدد لی جا سکے۔ معتکفین میں نوجوانو ں کی اکثریت ہے۔ ‘‘
 جامع مسجد کے ٹرسٹی شعیب خطیب نے بتایا کہ’’معتکفین کے لئے خاص نظم کیاجاتا ہے اوران کی ضرورت افطار وسحری کا بھی خیال رکھا جاتا ہے، ویسے معتکفین اپنےطور پربھی نظم کرتے ہیں۔ ۲۰؍ رمضان المبارک سے قبل ہی اس کی تیاری کرلی جاتی ہے تاکہ اللہ کے مہمان یکسوئی کے ساتھ ۱۰؍دن تک اپنے خالق ومالک کی عبادت اور اس کی رضا والے اعمال کرسکیں۔ ‘‘
نوجوانوں کی بڑی تعداد
 اہل حدیث جامع مسجد کے ٹرسٹی مولانا عبدالجلیل انصاری نے بتایاکہ’’ نیچے، پہلی اور دوسری منزل پر معتکفین کیلئے نظم کیا جاتا ہے۔ اعتکاف کرنے والوں میں نوجوانوں کی تعدادزیادہ ہوتی ہے۔ ‘‘ مولانا کے مطابق ’’پہلے کم عمر بچے بھی بڑی تعداد میں بیٹھتے تھے لیکن اس دفعہ ۲۰؍سال سے کم عمر نوجوانوں کومنع کردیا گیا ہے۔ اس لئے کہ کم عمر لڑکے اس اہم عبادت کے تقاضوں کو پورا نہیں کرپاتے ہیں، اس سے دوسرے معتکفین بھی شاکی ہوتے ہیں۔ اس لئے اس دفعہ یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ معتفکین میں اکثریت مقامی افراد کی ہوتی ہے اس لئے وہ سحری وغیرہ کاخود نظم کرتے ہیں۔ ‘‘
 انجمن جامع مسجد (مالونی) کے صدر اجمل خان نےبتایاکہ’’ اس دفعہ نابالغ بچوں کومنع کردیا گیا ہے۔ وہ عبادت کم کھیل کود میں زیادہ وقت گزارتے تھے۔ ساتھ ہی یہ بھی اعلان کیا گیا کہ مقامی افراد ہی اعتکاف میں بیٹھیں دیگر محلوں کے لوگ اپنی مساجد میں اعتکاف کریں۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ’’تمام معتکفین کے آدھار کارڈ وغیرہ جمع کرائے گئے ہیں۔ اس کی وجہ انہوں نےیہ بتائی کہ ایک مخصوص تعداد میں معتکفین کو مقامی رکن اسمبلی اسلم شیخ کے ذریعے عمرے پربھیجا جاتا ہے۔ چونکہ پورے مالونی کی الگ الگ مساجد میں معتکفین کی تعداد کافی ہوتی ہے، اس لئے آدھارکارڈ وغیرہ سے قرعہ اندازی کرنے میں مدد ملتی ہے اوراگرخدانخواستہ کوئی ضرورت پیش آجائے تو اس سے مدد بھی ملتی ہے۔ ‘‘ 
 اسی طرح دیگرمساجدمیں بھی انتظامات کئے گئے ہیں اوربڑی تعداد میں معتکفین مساجد کے خاص حصے میں یکسوئی کےساتھ عبادت وریاضت میں مصروف ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK