آل انڈیا حج عمرہ ٹور آرگنائزرس اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری نے کہا: سارا نظام ٹھپ ہے اورکورونا کےسبب ہندوستانی عازمین کےتعلق سے تو کوئی بات ہی نہیں کی جارہی ہے،سعودی حکومت کی جانب سے جب تک عالمی پروازیں شروع کرنے کااعلان کیا جائے گا تب تک توعید الفطر بھی ہوچکی ہوگی
علامتی تصویر۔تصویر :آئی این این
رمضان المبارک میں عمرہ کرنے کی امیدیںتقریباً ختم ہوچکی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کورونا کےسبب پیدا شدہ حالات میںپورا نظام ٹھپ پڑچکاہے۔آج ۱۹؍ شعبان المعظم ہونے کے باوجود سعودی حکومت کی جانب سے کوئی واضح جواب نہیں دیا گیا ہے اورنہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ رمضان المبارک میںعمرہ کی کیا صورت ہوگی ۔ دوسری جانب ماہ مبارکہ میںعمرہ کےخواہش مند اب بھی اس بات کے منتظر ہیں اور ٹور آپریٹرز سےرابطہ قائم کرکے یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیںکہ کیا کوئی سبیل ممکن ہےکہ اللہ کے مقدس گھر کی ماہ مبارک میں زیارت ہوسکے ۔ اس تعلق سے آل انڈیا حج عمرہ ٹور آرگنائزرس اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری عمران علوی سے استفسار کرنے پر انہوں نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’ کورونا کے سبب سارا نظام ٹھپ ہےاورہندوستان میںکورونا کے مریضوں کی کثرت کے سبب بطور خاص ہندوستانی عازمین کےتعلق سے توکوئی بات ہی نہیں کی جارہی ہے۔ حالانکہ سعودی حکومت کی جانب سے ۱۷؍مئی سے انٹرنیشنل پروازیں شروع کئےجانے کااعلان کیا گیاہے لیکن تب تک توعید الفطر بھی ہوچکی ہوگی، اسی بنیاد پریہ کہا جارہا ہے کہ حالات کچھ اس طرح ہیں کہ رمضان المبارک میںعمرہ کی امید یں تقریباً ختم ہوچکی ہیں۔ ‘‘ انہوںنے یہ بھی بتایاکہ’’عام طور پرشعبان کےشروع سے ہی تیاری ہوجاتی تھی،ہوٹلوں میں بکنگ مکمل ہوجاتی تھی ،ویزا اسٹیمپنگ مکمل ہونے کےقریب ہوتی تھی،پروازوں کا شیڈیول تیار ہوجاتاتھا اور عمرہ کے لئے پہلے روانہ ہونے والا گروپ پہلی تراویح حرمین شریفین میںادا کرتا تھا لیکن آج جبکہ ۱۹؍ شعبان المعظم ہے لیکن اب تک کسی قسم کی پیش رفت نہیںہوسکی ہے،حتی کہ سعودی وزارت الحج کی جانب سے کسی قسم کی گائیڈ لائن بھی جاری نہیںکی گئی ہے ۔اسی بناء پر یہ کہا جارہا ہے کہ امسال رمضان المبارک میں عمرہ نہیں ہوسکے گا۔‘‘
آل انڈیا حج عمرہ ٹور آرگنائزرس اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری نے یہ بھی کہاکہ’’ اگرکوئی بات واضح اندازمیںبتادی جاتی تو کم ازکم تذبذب کی کیفیت ختم ہوجاتی کیونکہ جولوگ رمضان المبارک میں عمرہ کے خواہشمند ہیں ان کوبھی تیاری کرنی ہوتی ہے اورٹور آپریٹرز کوبھی اپنے طور پران کو لےجانے کے لئے پیشگی تیاری کرنی ہوتی ہے لیکن کسی قسم کا اعلان نہ ہونے کی وجہ سے ایساکچھ نہیںہےچنانچہ مکمل سرد مہری ہے۔ اس کےعلاوہ حرمین میں تراویح کے تعلق سے جوشیڈیول بنایا گیا ہےیا اعلانات کئے گئے ہیں ، وہ مقامی سطح پر انتظامی امورسےمتعلق ہیں، سعودی وزارت الحج کی جانب سے باضابطہ طور پر ٹورآپریٹرزکو متوجہ کرتے ہوئے اب تک کوئی بات نہیں کہی گئی ہے۔اسی لئے یہ کہا جارہا ہے کہ امسال رمضان المبارک میں ہندوستانی عازمین عمرہ کی سعادت حاصل نہیںکرسکیں گے۔‘‘
سینٹرل حج گروپ آرگنائزر( ایچ جی او) کے ذمہ دار محمدصدیق نے بتایاکہ ’’ رمضان عمرہ کی تو بالکل امید نہیں ہے کیونکہ مکمل سناٹا ہے اوراب تک کوئی کام اس تعلق سے نہیںہوا ہے ۔ ‘‘ ان کایہ بھی کہنا تھا کہ’’ عمرہ کی امید توختم ہوگئی ہے ،ہم لوگ حج ۲۰۲۱ء کے لئے بھی فکرمند ہیںکہ کہیںگزشتہ سال جیسےحالات نہ رہیںاورحج کی ادائیگی سے بھی ہندوستانی عازمین محروم رہ جائیں۔‘‘محمدصدیق نے یہ بھی بتایاکہ’’ دیگر کاموں کےساتھ عالمی سطح پرپروازیں شروع کرنے کی سعودی حکومت نےجو تاریخ مقرر کی ہے اس سے بھی یہ واضح ہوتا ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میںعمرہ کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی ۔ ‘‘