رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ۲۰۲۱ء میں قومی اوسط سے ۲۰؍ لاکھ زائد اموات ہوئیں
EPAPER
Updated: May 09, 2025, 11:37 PM IST | New Delhi
رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ۲۰۲۱ء میں قومی اوسط سے ۲۰؍ لاکھ زائد اموات ہوئیں
ملک میں کورونا وباء کے دوران اموات کی اصل تعداد ایک طویل عرصے سے بحث کا موضوع رہی ہے۔ کئی ماہرین، صحافیوں اور عالمی اداروں نے اشارہ دیا تھا کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار حقیقت کی مکمل عکاسی نہیں کرتے۔ اب، رجسٹرار جنرل آف انڈیا (آر جی آئی) کی تازہ ترین رپورٹ نے ان خدشات کو تقویت دی ہے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز’ پر شائع خبر کے مطابق اس رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ۲۰۲۱ء میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران ملک میں مجموعی طور پر بیس لاکھ سے زائد اضافی اموات ہوئیں، جو سرکاری ریکارڈ سے کہیں زیادہ ہیں۔رپورٹ کے مطابق۲۰۲۱ء میں ہندوستان میں مجموعی طور پر ایک کروڑ تین لاکھ اموات درج کی گئیں جبکہ۲۰۱۹ء میں یہ تعداد ۸۳؍ لاکھ تھی جبکہ ۲۰۲۰ء میں ۸۱؍ لاکھ تھی۔ اس فرق سے یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ۲۰۲۱ء میں ۲۰؍ لاکھ ایسی اموات ہوئیں جو معمول سے زیادہ تھیں۔
ماہرین کے مطابق اس غیر معمولی اضافے کی بنیادی وجہ کورونا وباء ہے لیکن ان میں سے کئی اموات کو سرکاری طور پر نہ تو کورونا سے جوڑا گیا اور نہ ہی ان کا طبی طور پر اندراج ہو سکا۔یہ رپورٹ تین الگ الگ سرکاری دستاویزات پر مبنی ہے جن میں سیمپل رجسٹریشن سسٹم، سول رجسٹریشن سسٹم اور میڈیکل سرٹیفکیٹ آف کاز آف ڈیتھ شامل ہیں۔ ان کے مطابق ریاستوں کی جانب سے۲۰۲۱ءمیں صرف ۳؍ لاکھ ۳۲؍ہزار اموات کو کورونا سے جوڑ کر رپورٹ کیا گیا تھا جبکہ میڈیکل سرٹیفائیڈ ڈیٹا میں یہ تعداد چار لاکھ تیرہ ہزار کے قریب تھی۔ اس کے برعکس، عام اموات کے سال بہ سال فرق سے پتا چلتا ہے کہ دوسری لہر کے دوران ملک کی صورتحال کہیں زیادہ سنگین تھی۔