Inquilab Logo

رتن ٹاٹا کی خدمات کا اعتراف، لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سےسرفراز

Updated: January 30, 2020, 12:43 PM IST | Agency | Mumbai

ممبئی میں منعقدہ ٹائیکون ایوارڈ کی شاندار تقریب میں انفوسس کے شریک بانی این آر نارائن مورتی کے ہاتھوں ایوارڈ دیا گیا

رتن ٹاٹا، این آر نارائن مورتی کے ہاتھوں ایوارڈ لیتے ہوئے ۔ تصویر : پی ٹی آئی
رتن ٹاٹا، این آر نارائن مورتی کے ہاتھوں ایوارڈ لیتے ہوئے ۔ تصویر : پی ٹی آئی

 ممبئی : ٹائیکون ایواڈر کی تقریب میں منگل کو صنعت کار رتن ٹاٹا(۸۲) کو ٹائکون ممبئی ۲۰۲۰ء لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہیں یہ ایوارڈ انفو سس کے شریک بانی این آر نارائن مورتی(۷۳) کے ہاتھوں دیا گیا۔ مورتی نے ٹاٹا کے پیر چھوکر آشیرواد بھی لیا۔اس موقع پر رتن ٹاٹا نے کہا کہ جو اسٹارٹ اپ سرمایہ کاروں کا پیسہ ڈوباکر غائب ہوجاتے ہیںانہیں دوسرا یا تیسرا موقع نہیں ملے گا۔ خود اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری کرتے رہنے والے ٹاٹا نے یہ بھی کہا کہ پرانے زمانے کے بزنس دھیرے دھیرے کمزور ہوتے جائیں گے۔ انوویٹیو کمپنیوں کے نوجوان بانی ہندوستانی صنعت کی دنیا کے مستقبل کے لیڈر ہونگے۔رتن ٹاٹا کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسٹارٹ اپ پر کیش برن کا الزام لگ رہا ہے۔ کیش برن اسٹارٹ اپ کے بزنس کرنے کے اس طریقے کو کہتے ہیں جس کے تحت وہ مستقبل میں منافع کمانے کی امید میں لگاتار نقصان اٹھاتے رہتے ہیں۔اسے ای کامرس کمپنی فلپ کارٹ کی مثال سے سمجھا جاسکتا ہے۔فلپ کارٹ ایک وقت اپنا بزنس بڑھانے کیلئے ہر مہینے تقریباً ایک ہزار کروڑ روپے خرچ کررہی تھی۔
کاروبار میں اخلاقیات کا پاس ہونا چاہئے
 ٹاٹا نے کہا کہ ’’ہمیں ایسے اسٹاٹ اپ ملیں گے جو توجہ مبذول کریں گے۔ پھر وہ پیسہ جمعہ کریں گے اور غائب ہوجائیں گے۔ ایسے اسٹارٹ اپ کو دوسرا یا تیسرا موقع نہیں ملے گا۔‘‘ خود ای کارمرس کمپنی اسنیپ ڈیل میں سرمایہ کاری کرچکے ٹاٹا نے کہا کہ بزنس میں اخلاقیات کا پاس رکھا جانا چاہئے۔راتوں رات چمکنے کے طریقے سے بچنا چاہئے۔ انہوںنے کہا کہ اسٹارٹ اپ کو قیادت، مشورہ،نیٹ ورکنگ اور پہچان کی ضرورت ہوتی ہے۔
پنشن فنڈ اور بینک بھی اس میںسرمایہ کاری کریں
 ملک کی دوسری سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی  انفوسس کے شریک بانی نارائن مورتی نے کہا کہ پنشن فنڈ اور بینکوں کو بھی ہندوستانی اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری کرنا چاہئے۔صرف چنندہ سرمایہ کاروںکے دم پر اسٹاٹ اپ کیلئے مثبت ماحول نہیں بن سکتا۔اگر ان کیلئے زیادہ سے زیادہ فنڈ حاصل کرنا ہے تو پنشن فنڈ اور بینکوں کو سرماریہ کاری کیلئے آگے آنا ہوگا۔

ratan tata Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK