Inquilab Logo

مہاراشٹر اسمبلی میں کرناٹک کی مذمت میں قرار داد منظور

Updated: December 28, 2022, 10:31 AM IST | Iqbal Ansari | nagpure

اپوزیشن کے احتجاج کے بعد وزیر اعلیٰ شندے کومذمتی تجویز پیش کرنی پڑی جسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا ، دیگر موضوعات پر اپوزیشن کا احتجاج جاری ہے

Opposition members are protesting outside the assembly by chanting bhajan kirtan. (PTI)
اسمبلی کے باہر اپوزیشن کے اراکین بھجن کیرتن کرکے احتجاج کررہے ہیں۔(پی ٹی آئی )

مہاراشٹر اورکرناٹک کی سرحد پر مراٹھی بھاشیوں  کے خلاف ہونے والے تشدد اور کرناٹک حکومت کی جانب سے مہاراشٹر کے خلاف مسلسل ہرزہ سرائی پر گزشتہ ہفتہ بھر سرمائی اجلاس میںاپوزیشن لیڈروں کی ہنگامہ آرائی ، احتجاج اور مظاہروں کے بعد آخر کار منگل کو  اسمبلی  اور کونسل دونوں ایوانوں میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے کرناٹک کی مذمت میں قرار داد پیش کی۔وزیر اعلیٰ شندے کی طرف سے کرناٹک حکومت کے مراٹھی مخالف رجحان کی مذمت میں پیش کردہ قرارداد کو اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں  اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا  ۔تجویز میں مہاراشٹر اور کرناٹک کی سرحد پر آباد ۸۶۵؍ گاؤں کے مراٹھی بھاشیوں  کے تحفظ کی بات بھی شامل ہے۔  تجویز پیش کرنے کے دوران اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے  اس میںمزید گاؤں کو شامل کرنے کا مشورہ دیا  جسے وزیر اعلیٰ نے قبول کرتے ہوئے ان گائوں کو بھی شامل  کردیا۔  منظور کی گئی قرار داد میں ان علاقوں کے متاثرہ شہریوںکیلئے متعدد اسکیمیں  شروع کرنے اور انہیں اس کا فائدہ پہنچانے کے ساتھ ساتھ متعدد الائونس دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے ذریعے  قرار داد ایوان میں پیش کرنے کے بعد اسپیکر راہل نارویکر نے اسے اتفاق رائے سے منظور کر والیا ۔ تجویز منظورہونے کےبعد وزیر اعلیٰ ایکناتھ  شندے نے حکمراں محاذ کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کے بھی سبھی اراکین اسمبلی کا شکریہ ادا کیا ۔
 وزیر اعلیٰ نے سرحدی علاقوں میں مراٹھی بھاشیوں کی حفاظت اور ان کی ترقی کے لئے مہاراشٹر حکومت کی طرف سے کی جانے والی خصوصی کوششوں کا بھی ذکر کیا ۔  انہوںنے کہا کہ • جن لوگوں نے مہاراشٹر۔کرناٹک سرحدی  احتجاج  میں قربانیاں دی ہیں انہیں ’شہید‘قرار دیا گیا ہے۔ اعلیٰ سطحی کمیٹی کے اجلاس میں ان کے قریبی رشتہ داروں کو۲۰؍ہزار ماہانہ پنشن  دینےکا فیصلہ کیا گیا۔ اس  وقت کل۱۳؍مستفیدین پنشن حاصل کر رہے ہیں جن میں کولہاپور میں۸، ممبئی اور ممبئی کے مضافات میں۳، پونے اور رتناگیری میںایک ایک  فرد  شامل ہے۔انہوںنے کہا کہ سرحد کے ۸۶۵؍دیہاتوں کے مراٹھی بولنے والے  افراد کو مہاراشٹر کی سرکاری سروس میں اسامیوں  کےلئے درخواست دینے کا اہل  قرار دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے وضاحت کی کہ مہاراشٹر میں مسلسل۱۵؍ سال تک رہائش کی تصدیق کرتے وقت۸۶۵؍ دیہاتوں میں۱۵؍ سال کی رہائش کو مدنظر رکھتے ہوئے مقررہ فارمیٹ میں رہائش کا سرٹیفکیٹ مجاز اتھاریٹی کے پاس جمع کرانا ضروری ہے۔ اس قرار داد میں جو تجاویز ہیں ان میں مہاراشٹر کے ہاؤسنگ بورڈ کے ذریعے الاٹمنٹ کے لئے درخواست دیتے وقت، ہاؤسنگ ڈپارٹمنٹ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ۸۶۵؍ دیہاتوں میں۱۵؍سال کی رہائش والے شہریوں کو ترجیح دے سکتے ہیں۔سیاحت اور ثقافت  کے فروغ کا  کام سرحدی علاقے میں کرنے والی رجسٹرڈ تنظیمیں حکومتی اصولوں کے مطابق رعایتی گرانٹ کی  اہل ہوں گی۔ ان سرحدی علاقوں کے ڈی ایڈ امیدواروں کو محکمہ ایجوکیشن کی بھرتی میں رعایت دی جائے گی۔  مراٹھی بولنے والے امیدواروں کو وزارت کے دیگر محکموں کی طرف سے بھی رعایتیں دی جائیں گی ۔ اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے ذریعے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس( آئی اے ایس)پری ٹریننگ سینٹر میں۵؍ فیصد نشستیں محفوظ ہوں گی اور انجینئرنگ ڈگری امتحان کے لئے ۲۰؍ نشستیں اس خطے کے امیدواروں کے لئےدستیاب کرائی جائیں گی ۔ اس کے علاوہ مزید اعلانات تجویز میں شامل ہیں۔ باقی صفحہ ۹؍ پر 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK