Inquilab Logo

سچن وازے معطل ، ہائی کورٹ سے رجوع، سیاسی گھمسان تیز

Updated: March 16, 2021, 9:46 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

خواجہ یونس کیس میں ماخوذ ہونے کے باوجود بحالی پر بھی سوال، کریٹ سومیا نے جانچ کا مطالبہ کیا، نظم و نسق اور کرائم سے متعلق جوائنٹ کمشنروں کے ساتھ وزیراعلیٰ کی میٹنگ

Sachin Waze - Pic : Bipin K
سچن وازے این آئی اے کی حراست میں عدالت میں جاتے ہوئے۔ تصویر : بپن کوکاٹے

دھماکہ خیز مادہ سے لدی کارمکیش امبانی  کے گھر کے قریب پارک کرکے انہیں دھمکانے کی سازش اور من سکھ ہرین  کے قتل  میں ملوث ہونے  کے الزام میں گرفتاری  کے بعد پیر کو سچن وازے کو ایک بار پھرپولیس فورس سے معطل کردیاگیا وہیںاس معاملے میں  سیاسی گھمسان بھی شروع ہوگئی ہے۔ این آئی اے کے ذریعہ وازے کی گرفتاری کو شیوسینا نے مہاراشٹر کی توہین قرار دیا ہے جبکہ بی جےپی نے سوال اٹھایا ہے کہ خواجہ یونس قتل کیس میں  ماخوذ ہونے کے باوجود سچن وازے کو بحال کیوں کیاگیا۔ کریٹ سومیا نے اس کی جانچ کی مانگ کی ہے۔اُدھر وازے خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے حبس بے جا کی پٹیشن کے ساتھ ہائی کورٹ سے رجوع ہوگئے ہیں جبکہ این آئی اے نے پیر کو ان کے ۲؍ ساتھی افسران  سے پوچھ تاچھ کی۔ 
سیاسی گھمسان تیز
  سچن وازے کی گرفتاری کی وجہ سے ممبئی پولیس کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان اور حکومت کی بدنامی سے فکر مند وزیراعلیٰ  اُدھو ٹھاکرے نے پیر کو جوائنٹ کمشنر  برائے کرائم اور  نظم ونسق  کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کی ۔سمجھا جارہاہے کہ اس میٹنگ میں انہوں نے سچن وازے پر عائد الزامات نیز پورےکیس کی تفصیلات حاصل کیں۔  دوسری طرف  سچن وازے کو دوبارہ معطل کئے جانے پر بی جےپی لیڈر کریٹ سومیا نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’’سچن وازے کو ایک بار پھر معطل کردیاگیاہے مگر کیوں ، کیسے ، کس بنیاد پر اور کس نے انہیں ۶؍ جون ۲۰۲۰ء کو فورس میں  بحال کرنے کا حکم دیاتھا۔اس کی جانچ ہونی چاہئے اور جو شخص اس کا ذمہ دار ہے اسے سزا ملنی چاہئے۔‘‘یاد رہے کہ ارنب گوسوامی  کے خلاف کیس میں انہیں گرفتار کرنے کیلئے  پہنچنے والی ٹیم کی قیادت سچن وازے ہی کررہے تھے۔ خواجہ یونس کیس میں  ماخوذ ہونے کے بعد ۲۰۰۴ء میں وہ فورس سے معطل کر دیئے گئے تھے۔ معطلی کے دوران انہوں نے شیوسینا میں شمولیت  اختیار کرلی تھی۔  این آئی اے کے ذریعہ ان کی گرفتاری کو شیوسینا نے مہاراشٹر کی توہین قرار دیا ہے۔ سامنا نے اپنے اداریہ میں  لکھا ہے کہ پوری دنیا مہاراشٹر پولیس کی تفتیشی صلاحیت کا لوہا مانتی ہے مگر این آئی اے اس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔ 
وازے ہائی کورٹ سے رجوع، مزید ۲؍ افسران سے پوچھ تاچھ
 سچن وازے نے اپنے بھائی سدھرم وازے  اور وکیل سنی پونامیا کے توسط سے اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ میں’’حبس بے  جا‘‘ کی پٹیشن داخل کی ہے۔ اس اپیل کے مطابق سیاست کے اس کھیل میں اسے نہ صرف غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیابلکہ اس کندھے پر بندوق رکھ کر نشانہ کسی اور پر لگایا جارہا ہے۔ عرضداشت کے مطابق’’ این آئی اے کی ذریعہ کی جانے والی کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے جس کا مقصد کسی اور کو بدنام ہونے سے بچاناہے۔‘‘  وازے نے   یہ الزام بھی لگایا ہے کہ سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والوں نے اسے بلی کا بکرا بنایا ہے  اور من سکھ کی بیوی کو بھی اس کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ۔
محض ۸؍ ماہ میں سچن وازے کی دوبارہ معطلی
    سچن وازے کو خواجہ یونس حراستی موت میں گرفتاری اور معطلی کے ۱۷؍ سال بعد ممبئی پولیس فورس میں جون ۲۰۲۰ء میں  بحال کیا گیا تھا ۔اس بحالی کے محض ۸ ؍ ماہ   بعد اسے دوبارہ من سکھ ہیرین کے قتل  اور صنعتکار امبانی کو دھمکانےکی سازش کی پاداش میں معطل کر دیاگیا ہے ۔
کار سے متعلق جانچ میں این  آئی اے کو دقتوں کاسامنا
  این آئی اے ممبئی کرائم برانچ کی کرائم انٹیلی جنس یونٹ (سی آئی یو) کے ذریعہ کی گئی تفتیش  میں اکٹھا کئے گئے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستاویزی ثبوت حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ اسے مشتبہ ملزم کے ذریعہ تھانے کی ایک شاپ سے خریدی گئی ضبط شدہ جعلی نمبر پلیٹیں   حاصل نہیں ہوسکی ہیں  جو دقت کا سبب ہے ۔یہی نہیں سچن وازے نے تفتیش کے دوران تھانے کی جس شاپ سے وہ نمبر پلیٹ ضبط کی تھی اس شاپ کے مالک نے   ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ سچن وازے ہی ان کی دکان میں آئے تھے اور ان کی دکان کا ڈی وی آر اور وہ رجسٹر بھی لے گئے تھے جس میں فروخت شدہ  سامان کی تفصیلات درج ہوتی ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK