Inquilab Logo

صفورہ زرگر کی درخواست ضمانت مسترد، جج نے ’وسیع تر سازش‘ کا حوالہ دیا

Updated: June 06, 2020, 4:32 AM IST | New Delhi

درخواست رد کرتے ہوئےجج دھرمیندر رانا نے کہاکہ جب چنگاری سے کھیلوگی تو آگ لگنے کیلئے ہوا پر الزام نہیں  دھر سکتیں ۔

Safura Zargar. Photo: INN
صفورہ زرگر۔ تصویر: آئی این این

چار سے ۵؍ مہینے کی حاملہ صفورہ زرگر کو ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کرتے ہوئے دہلی کے ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے حیرت انگیز تبصرہ میں  کہا ہے کہ ’’جب تم نے چنگاری سے کھیلنے کافیصلہ کیا ہے تو اب ہوا پر الزام نہیں دھر سکتیں  کہ وہ انہیں  اڑا کرلے گئی اور آگ لگ گئی۔‘‘ یاد رہے کہ ۲۷؍ سالہ صفورہ زرگر جو جامعہ کی طالبہ ہیں کو دہلی پولیس نے ۲۷؍ مارچ کو گرفتار کیاتھا۔ بعد میں ان پر یواے پی اے جیسا سنگین قانون عائد کردیاگیا۔ جج رانا نے طویل بحث کے دوران ’’وسیع تر سازش‘‘ کی دہلی پولیس دلیل کی بھی تائید کی۔ انہوں  نے جمعرات کو صفورہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کیس کی جانچ کے دوران ایک وسیع تر سازش نظر آرہی ہے اس لئے اس سازش کو بے نقاب کرنے کیلئے علاحدہ ایف آئی آر درج کر کے دوسری جانچ کرنا نہ صرف باجواز ہے بلکہ پوری طرح  سے قانونی بھی ہے۔
 صفورہ کے وکیل تریدیپ پائس نے جرح کے دوران کورٹ کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ تفتیشی ایجنسی ایک جھوٹی کہانی تیار کررہی ہےتاکہ ان طلبہ کو پھنسایا جا سکے جو حکومت کی پالیسیوں سے متفق نہیں  ہیں ۔اس بات پر بھی زور دیاگیا کہ’’محض مختلف نظریے کا حامل ہونا کوئی جرم نہیں  ہےاوراس کی وجہ سے صفورہ کو کسی بھی لحاظ سے دہشت گرد قرار نہیں  دیا جاسکتا۔‘‘ دوسری طرف سرکاری وکیل کا دعویٰ تھا کہ ۲۳؍ فروری کو صفورہ نے چاند باغ میں   اشتعال انگیز تقریر کی تھی جس کی وجہ سے تشدد ہوا اور شمال مشرقی دہلی میں  فساد پھوٹ پڑا۔ پولیس کی پیروی کرتے ہوئے ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹرعرفان احمد نے دعویٰ کیا کہ اس بات کا خاطر خواہ ثبوت موجود ہے کہ عرضی گزار (صفورہ زرگر) دہلی فساد میں  ملوث تھیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK