Inquilab Logo

سانگلی ۹؍ ا فرادکی مشتبہ موت اجتماعی خودکشی نہیں تھی بلکہ انہیں زہر دیاگیا تھا

Updated: June 29, 2022, 9:55 AM IST | Sangli

ایک تانترک نے خاندان کو خفیہ دولت کا لالچ دے کران سے ایک کروڑ کی موٹی رقم لی تھی ،خاندان نے جب رقم واپس مانگی تو سب کو راستے سے ہٹا دیا

The bodies were recovered from a house in Mehsal village on June 20. (File photo)
مہسل گاؤںمیںوہ گھرجہاںسے ۲۰؍ جون کولاشیں برآمد ہوئی تھیں۔(فائل فوٹو)

:گزشتہ۲۰؍ جون کو مہاراشٹر کے سانگلی میں ایک ہی کنبہ کے۹؍ افراد مردہ پائے گئے تھے۔ ابتدائی تفتیش میں اس   کے اجتماعی خودکشی کا معاملہ ہونے کا شبہ ہوا تھا لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل کا معاملہ ہے۔ پولیس کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ دو بھائیوں کے کنبہ کو ایک تانترک اور اس کے ڈرائیور نے زہر دے کر ہلاک کر دیا۔ دونوں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔
  بتا دیں کہ ۲۰؍ جون کو سانگلی کے مہسل گاؤں سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر موجود دونوں بھائیوں کے گھروں میں کنبہ کے اراکین کی۹؍ لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ ان میں ایک بھائی ٹیچر اور دوسرا مویشیوں کا ڈاکٹر تھا۔ اس واقعہ کے تعلق سے پولیس انسپکٹر جنرل (کولہاپور رینج) منوج کمار لوہیا نے بتایا کہ تانترک عباس علی محمد باغبان نے ڈاکٹر ونمورے اور پوپٹ ونمورے کیلئے خفیہ دولت تلاش کرنے کا وعدہ کیا تھا اور اس کے عوض میں اس نے ایک کروڑ کی موٹی رقم بھی لی تھی۔جب خفیہ دولت نہیں ملی تو وَنمورے برادران تانترک سے اپنی رقم واپس مانگنے لگے لیکن عباس روپے واپس نہیں کرنا چاہتا تھا۔ دباؤ بڑھا تو اس نے وَنمورے برادران کے پورے کنبہ کو ہی راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا۔ ابتدائی جانچ کے مطابق اہم ملزم عباس۱۹؍ جون کو اپنے ڈرائیور دھیرج چندرکانت سرویش کے ساتھ مہسل گاؤں میں وَنمورے برادران کےگھر پہنچا جہاں  اس نے چھپے ہوئے خزانے کی تلاش کیلئے تنتر منتر کا عمل شروع کیا۔ اس دوران اس نے کنبہ کے اراکین کو ان کے گھروں کی چھت پر بھیجا پھر انھیں ایک ایک کر کے نیچے بلایا اور چائے پینے کیلئے کہا۔ اس چائے میں پہلے سے ہی کوئی زہریلی شئے ملا دی گئی تھی۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چائے پینے کے بعد وَنمورے کنبہ کے لوگوں نے بیہوشی کے بعد دَم توڑ دیا۔پولیس کو دونوں ہی گھروں سے خودکشی پر مبنی نوٹ برآمد ہوا تھا۔
 مانا جا رہا ہے کہ خفیہ دولت کے لالچ میں وَنمورے برادران نے قرض بھی لیا ہوا تھا۔ لیکن پولیس کی جانچ یہیں نہیں ٹھہری کیونکہ جائے حادثہ سے۹؍ میں سے صرف ایک لاش کے ساتھ ہی زہر کی شیشی ملی تھی۔ اس سے پولیس کو اندیشہ ہوا۔ پھر سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی گئی تاکہ پرانی سرگرمیوں کے بارے میں پتہ چل سکے۔ 
 سڑک پر لگے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی گئی تو ایک گاڑی کے بارے میں پتہ چلا۔ گاڑی کا لوکیشن شولاپور میں تھا اور جب مزید جانکاری حاصل کی گئی تو پتہ چلا کہ گاڑی کا استعمال عباس کرتا ہے۔

Sangli Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK