Inquilab Logo

شندے سرکار کا پہلا بجٹ ، کسانوں اور خواتین کو ترجیح

Updated: March 10, 2023, 9:02 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

خواتین کیلئے ایس ٹی بس میں سفر پر ۵۰؍ فیصد رعایت ،کسانوں کو ۶؍ ہزار روپے سالانہ امداد ، جل جیون مشن کیلئےرقم لیکن اقلیتیں نظر انداز، بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں

Deputy Chief Minister and Finance Minister Devendra Farnavis and other leaders before presenting the budget in the Assembly.
نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر مالیات دیویندر فرنویس اور دیگر لیڈران اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے سے قبل ۔(تصویر: انقلاب ، سید سمیر عابدی)

وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کی ڈبل انجن سرکار نے جمعرات کو اپنا پہلا بجٹ پیش کیا جس میں کئی وعدے اور اعلانات کرتے ہوئے خواتین اور کسانوں کو ترجیح دینے کی بات کی گئی ۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس جو مہاراشٹر کے وزیر مالیات بھی ہیں ،نے اسمبلی میں ۵؍ لاکھ ۴۷؍ ہزار ۴۵۰؍ کروڑ روپے کا خسارے کا بجٹ پیش کیا۔  بجٹ میں فرنویس نے کوئی نیا ٹیکس عائد کرنے یا کسی ٹیکس کی شرح میں اضافہ کا کوئی اعلان نہیں کیا بلکہ کسانوں، خواتین اور طلبہ کیلئے کئی لبھائونے اعلانات کئے۔اس بجٹ کی وجہ سے ہونے والےخسارہ کی بھر پائی کرنے کیلئے وزیر مالیات نے  مرکز سےقرض لینے کی   بات بھی کہی۔ اسی وجہ سے  اپوزیشن لیڈر اجیت پوار  نے  شندے حکومت کے بجٹ کو حقیقت سے پرے ،اعلانات اور سنہرے خواب دکھانے والا انتخابی  بجٹ قرار ‌دیا۔ 
    خصوصی  ہیلوجن بلب لگاکر روشن کئے گئے ایوان اسمبلی میں وزیر مالیات نے  ایک گھنٹہ  ۲۲؍ منٹ تقریر کرتے ہوئے آئی پیڈ پر اپنا بجٹ پیش کیا۔  انہوں نے بجٹ کو پانچ حصوں  میں تقسیم کیا  تھا  ۔ پہلا کسان، دوسرا پسماندہ طبقات  ، تیسرا  انفر اسٹرکچر، چوتھا روزگار  اورنوجوانوں کی تکنیکی تربیت اور پانچواں ماحولیات ۔ بجٹ میں بے موسم برسات سے فصلوں کے ہونے والےنقصان کی بھرپائی ، کسانوں کو سالانہ۶؍ ہزار روپے امداد ، لڑکیوں اور خواتین کیلئے نئی اسکیمیں شروع کرنے اور انفرا اسٹرکچر  ڈیولپمنٹ  پر زور دیا گیا  ۔
  مجوزہ بجٹ پر وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ردعمل ظاہر کیا کہ یہ بجٹ ریاست کی گزشتہ ڈھائی سال میں ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے گا اور مہاراشٹر کو بلٹ ٹرین کی رفتار سے ملک میں معاشی طور پر اونچی سطح پر لے جائےگا۔  انہوں نے کہا کہ بجٹ میں پیش کئے گئے ’’پنچامرت‘‘ مہاراشٹر کی ترقی کے چکر کو تیز کر یں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پچھلے۱۰؍ برسوں کا بہترین بجٹ ہے جس سے غریبوں، کسانوں اور  خواتین سمیت ہر طبقے کو انصاف ملتا ہے اور صنعت اور انفراسٹرکچر کو رفتار ملتی ہے۔وزیر اعلیٰ شندے نے کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ  فرنویس جو  اقتصادیات میں بھی کافی عمل دخل رکھتے ہیں ، کے ذریعے پیش کیا گیا یہ بجٹ یقینی طور پر ریاست  کے لئے ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت کی طرف بڑھنے کی راہ ہموار کرے گا۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ معاشرہ کے تمام طبقوں پر ترقی کے رنگ بکھیرنے والا یہ بجٹ خو ن پسینے کا صلہ، محنت کا احترام، ترقی کا محرک اور کسانوں کی آنکھوں سے آنسو پونچھنے والا  ہے۔
 بجٹ پیش کرنے کے بعد ودھان بھون کے پریس روم میں منعقدہ پریس کانفرنس میں جب وزیر مالیات سے یہ پوچھا گیا کہ اس بجٹ میں اقلیتی طبقے کو کیا دیا گیا ہے؟  تو فرنویس نے کہا کہ مولانا آزاد کارپوریشن کا فنڈ بڑھادیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر اجیت پوار کی پریس کانفرنس میں جب نمائندہ انقلاب نے  یہ سوال  پوچھا کہ کیا آپ کو ایسا نہیں لگتا کہ اقلیتی طبقے کو بجٹ میں نظر انداز کیا گیا ہے؟ تو  انہوں نے کہا کہ بجٹ میں  اقلیتی طبقے کو  اسکالرشپ کے نام پر ۲۵؍ ہزار روپے کا جو قرض ملتا تھا وہ  ۵۰؍ ہزار کردیا گیا ہے۔

اجیت پوار کے مطابق  اس کے علاوہ کوئی اور اسکیم تو انہیں نظر نہیں آئی اور نہ اس کی کوئی وضاحت کی گئی ہے۔ ادھر اس بجٹ میں خواتین کے تعلق سے جو اعلانات ہیں ان کے مطابق  لڑکیوںکو بااختیار بنانے کے لئے  ’لیک لاڈکی‘ نئی اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔پیلے اور نارنجی راشن کارڈ کے خاندانوں کی بچیوں کو اس کا  فائدہ ملے گا ۔ پیدائش کے بعد فی لڑکی۵؍ ہزار روپے ،  پہلی جماعت میں زیر تعلیم طالبہ کو سالانہ   ۴؍ ہزار روپے ،ششم جماعت کی طالبہ کو ۶؍ہزار ،گیارہویں جماعت میں زیر تعلیم طالبہ کو  ۸؍ ہزار روپے  اور جب لڑکی کی عمر۱۸؍ سال ہو جائے گی تو۷۵؍ ہزار روپے  د ئیے جائیں گے۔ خواتین کے لئے ایس ٹی بس کے سفر میں ۵۰؍ فیصد رعایت دی جائے گی۔خواتین کے بچت گٹ کے ذریعے لاتور ضلع میں بمبو کلکٹر ،کولہاپور ضلع میں کولہاپوری چپل کا کلسٹر، ممبئی میں مہیلا یونٹی مال کا قیام ۔ خواتین کی حفاظت، آسان سفر کے لئے خواتین پر مبنی سیاحتی پالیسی۔ ماں محفوظ اور گھر محفوظ مہم کے تحت۴؍کروڑ خواتین اور لڑکیوں کی صحت کی جانچ، ادویات کی تقسیم ۔بجٹ میں خواتین کے لئے ۵۰؍  ہاسٹل،  بے سہارا خواتین کےلئے نئے۵۰؍ شکتی سدن۔ آشا رضا کاروں، آنگن واڑی سیوکوں کی تنخواہ میں خاطر خواہ اضافہ، اسٹامپ  ڈیوٹی پر ایک فیصد کی چھوٹ۔جل جیون مشن  کے تحت ہر گھر میں پانی فراہمی کیلئے تقریباً۲۰؍ ہزار کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت ۱۷ء۷۸۲؍ لاکھ خاندانوں کو  پانی کے کنکشن دیئے جائیں گے ۔ ایک ہزار ۶۵۶؍ ایم ایل ڈی صلاحیت کے سیوریج پروجیکٹ،۱۰؍ ہزار کلو میٹر کی سیوریج لائن بچھانے کا منصوبہ ، ۴ء۵۵؍ کروڑ میٹرک ٹن کوڑ ا کرکٹ کو سائنسی طریقے سے ضائع کرنا۔ جل یکت شیوار یوجنا  کے دوسرے مرحلہ میں ۵؍ ہزار گاؤں میں  پانی کی فراہمی۔ دھنگر برادری کو ایک ہزار کروڑ دیے جائیں گے ۔ بزرگ شہریوں کے  لئے قومی ویوشری اسکیم کا فائدہ، ہر میونسپلٹی میں بزرگ شہریوں کے  لئے ویرنگولا سینٹر۔ مہاتما جیوتی راؤ پھلے جن آروگیہ یوجنا میں علاج کی حد بڑھا کر۵؍  لاکھکی گئی ہے۔ مہاراشٹر پہلی ریاست ہے جس نے پروجیکٹ سے متاثرہ ماہی گیروں کو معاوضہ دینے کے  لئے پالیسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مختلف غیر منظم کارکنوں، مختلف پسماندہ برادریوں کے لیے کارپوریشن قائم کرنے سے وہ مرکزی دھارے میں شامل ہوں گے۔   بجٹ میں یہ اعلان بھی ہے کہ اس سال ۱۰؍لاکھ مکانات کا ایک  پروگرام تیار کیا جا رہا ہے اور دیگر پسماندہ طبقات کے  لئے ۳؍ سال میں ۱۰؍ لاکھ مکانات  تعمیر کئے جائیں گے ۔   اس کے علاوہ بجٹ میں بتایاگیا کہ ریاست میں شاہراہوں کی توسیع، نئے روڈ ،میٹرو پروجیکٹس، بس اسٹینڈس کی جدید کاری، ہوائی اڈوں کی ترقی سے ریاست میں تبدیلیاں نظر آنے لگیں گی۔صنعتوں کے  لئے ہنر مند افرادی قوت کے لیے ۱۰؍ مراکز قائم کئے جائیں گے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK