Inquilab Logo

مسلمانوں  کیخلاف شرانگیزی پرپرویش ورما کو وجہ بتاؤ نوٹس

Updated: October 16, 2022, 9:58 AM IST | new Delhi

اقلیتوں کے معاشی بائیکاٹ کی اپیل پربی جےپی نے اپنے رکن پارلیمنٹ سے جواب طلب کیا مگر دہلی پولیس نے اب تک ایف آئی آر درج نہیں کی

Parvesh Verma performing poisoning at a VHP program in Delhi. (File Photo)
پرویش ورما دہلی میں وی ایچ پی کے پروگرام میں زہر افشانی کرتے ہوئے۔(فائل فوٹو)

قومی راجدھانی دہلی میں وشو ہندو پریشد کے ایک پروگرام میں نفرت انگیز تقریر اورمسلمانوں  کے مکمل معاشی بائیکاٹ کا نعرہ دینے  بی جےپی نے  اپنے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما سے جواب طلب کرلیا ہے۔ 
 دہلی پولیس نےاب بھی کارروائی نہیں کی
 بی جےپی نے اپنے لیڈر کی زہر افشانی پر توجہ حالانکہ  پورے ۵؍ دن گزر جانے کے بعد دیا ہے مگر دہلی پولیس اب بھی نہیں جاگی ہے۔اس  نے مذکورہ پروگرام پولیس کی اجازت کےبغیر منعقد کرنے پر منتظمین کے خلاف تو دفعہ ۱۸۸؍ کی خلاف ورزی  کا معاملہ درج کرلیا ہے مگر مقررین  کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ حالانکہ پروگرام میں سامعین کو مسلمانوں کے قتل تک  اُکسایاگیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ابھی تقاریر کی جانچ کررہی  ہے۔ بی جےپی کی اس کارروائی کے بعد امید کی جارہی ہے کہ دہلی پولیس بھی پرویش ورما کے خلاف کیس درج کرسکتی ہے جو مرکزی وزارت داخلہ کے ماتحت کام  کرتی ہے۔ 
نڈا نے وجہ بتاؤ نوٹس دیا
    بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش ورما اورممبر اسمبلی نند کشورگورجرنے گزشتہ ہفتے اتوار کو  دہلی میں منعقدہ وی ایچ پی کے پروگرا م میں  اشتعال انگیز تقاریرکرتےہوئے مسلمانوں کا دماغ ٹھیک کرنے کی   دھمکی دی تھی۔پرویش ورما نے مسلمانوں  کو سبق سکھانے کیلئے ان کے مکمل  معاشی بائیکاٹ کی بھی اپیل کی تھی۔ انہوں نے ہندوؤں کو مسلمانوں کا مکمل معاشی بائیکاٹ کا مشورہ دیتے ہوئے کہاتھا کہ نہ ان کے ٹھیلوں  سے سامان خریدو اور نہ ہی انہیں مزدوری دو۔ پروگرام میں موجود  بی جےپی کے رکن اسمبلی نند کشورگورجر نے اپنی تقریر  کے دوران بند لفظوں میں اس بات کا بھی اعتراف کرلیا تھاکہ دہلی میں ۲۰۲۰ء میں ہونے والے   مسلم کش فسادات  میں ان کا اہم رول تھا۔  میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق پرویش ورما کی اشتعال انگیزی سے پارٹی ناخوش ہے اورقومی صدر جے پی نڈا نے وضاحت طلب کی ہےحالانکہ پرویش ورما نے کسی طرح کی وضاحت طلب کئے جانے سے انکار کیا ہے۔
نپور شرما  کے معاملے سے بی جےپی محتاط
 خیال رہے کہ نبی کریم ؐ کی شان میں نپور شرما اور نوین جندل کی گستاخی کے بعد ہندوستان سمیت خلیجی ممالک میں شدید ردعمل کی وجہ سے بی جے پی نے نپور شرما کو پارٹی سے معطل کردیا تھا اور پارٹی کے لیڈروں کو ہدایت دی تھی کہ  اشتعال انگیز تبصرہ نہ کئے جائیں جس سے  اس طرح کا تنازع پیدا ہو۔ بی جے پی نے اپنے لیڈروں سے کہا تھا کہ وہ کسی بھی مذہب کے خلاف عوامی تبصرے نہ کریں، کیونکہ اس سے وزیر اعظم نریندر مودی کے ترقی کے  بیانیے کو نقصان پہنچتا ہےلیکن اس کے باوجود پر ویش ورما اور نند کشور گورجر نے شدید اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا۔
 دھول جھونکنے کی کوشش: جے رام رمیش
 جے پی نڈا کے ذریعہ پرویش ورما سے اشتعال انگیز بیان دینے پر وضاحت طلب کرنے کی رپورٹ پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کانگریس نے اسے آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش قرار دیا ہے۔سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے اس رپورٹ پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے لکھا ہے’’ نڈا کس کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں؟ مجھے لگتا ہے کہ عادی مجرم بی جے پی کا ممبرپارلیمنٹ جو دہلی کے ایک سابق وزیر اعلیٰ کا بیٹا ہے، اب اس کو بھی حاشیہ پر موجودعناصر(فرینج ایلی منٹ) قرار دیا جائے گا۔ درحقیقت، بی جے پی حاشیہ پر موجود عناصر سےنہیں  بلکہ ایسے عناصر سے بھری پڑی ہےجو  ہرمہذبی شخص کو جھنجھوڑ کر رکھ دیں گے۔‘‘
سپریم کورٹ از خود نوٹس لے
  کانگریس نے اس معاملہ میں پہلے بھی شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے  اشتعال انگیز تقاریر پر سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کر چکی ہے۔ پارٹی نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ اس معاملہ میں رہنما خطوط بھی جاری کرے کیونکہ حکومت خواب خرگوش میں محو ہے اور دہلی پولیس اپنے آقا کے خلاف کسی بھی طرح کی کارروائی نہیں  کرے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK