Inquilab Logo Happiest Places to Work

ماہم کا ایک چھوٹا سا گھرننھی حافظات کی تلاوت سے معمور رہتا ہے

Updated: April 16, 2021, 9:39 AM IST | saeed ahmed khan | Mumbai

حافظ محمد ہاشم انصاری کی۵؍ بیٹیوں میں سے ۴؍اور۳؍بیٹوں میں سے ۲؍حافظ ہوچکے ہیں،ایک بیٹا حیدرآباد اور ایک جوگیشوری میں تراویح پڑھا رہا ہے جبکہ بیٹیاں گھر پر ہی باری باری قرآن سنا رہی ہیں،والد کا زیادہ تر وقت اپنے بچوں کی تلاوت قرآن کریم سننے میں ہی گزرتا ہے

Ramadan.Picture:INN
رمضان تصویر آئی این این

یہاں ایک چھوٹا سا مکان ایسابھی ہے جو ان معنوںمیںکشادہ اوربرقی قمقموںسے سجے مکانات سےزیادہ روشن اورچمکدار رہتا ہے جہاں ماہ مبارک میںدن اور رات کے بیشتر اوقات میں حافظات قرآن کریم کا دور کرتی رہتی ہیں۔ ۵؍ بہن اور۳؍ بھائیوں میںسے ۴؍بہنیں اوردو بھائی بہترین حافظ ہیں جبکہ سب سے چھوٹا بھائی بھی ۱۸؍پارہ کا حافظ ہوچکا ہے۔ ان بچوںکے والدحافظ محمدہاشم انصاری خود اچھے حافظ ہیں اوروہ بھی ماہم میں ۳؍پارہ یومیہ کی ترتیب سے تراویح پڑھارہے ہیں۔ساتھ ہی ان بچوں کی وہ اپنے طور پرنگرانی کرتے ہیں۔
 نمائندۂ انقلاب کے ان حافظات سے قرآن کریم کے متعد د مقامات سے پڑھوانے پر بھی اندازہ ہوا کہ بچیوں نے کافی محنت سےقرآن کریم یاد کیا ہے ۔ کلام ِ الٰہی کی یادداشت مزید از بر کرنے کے لئے ان کےوالدنےدو دو بہنوں کی گھرمیںہی تراویح پڑھانے کی ترتیب بنادی ہے اور  وہ ۳؍ ۳؍ پارے پڑھتی ہیں۔ غیررمضان میںیہ حافظات ۵؍ تا ۶؍پارے یومیہ دور کرتی ہیں ۔یہی وجہ ہےکہ ماہم بس ڈپو ،ریتی بندر کے قریب شوروم مسجد پہلی گلی روم نمبر ۷۰؍ کایہ چھوٹا سا مکان قرآن کریم کی تلاوت سے بیشتر اوقات معمور رہتا ہے اوران میںسے کوئی نہ کوئی ہمہ وقت کلام اللہ کی تلاوت میںمصروف رہتاہے۔ یہ بھی اہم بات ہےکہ ان حفاظ اورحافظات کی عمریں ۱۶؍سال سے ۱۰؍سال کے درمیان ہیں ۔نمائندۂ انقلاب نے ان سب کی مکمل تفصیلات معلوم کیں۔چنانچہ بتایا گیا کہ حافظ محمدزید حیدرآباد میںتراویح سنانے گئے ہوئے ہیںجبکہ حافظ محمدحارث جوگیشوری ویشالی نگر میں۳؍ ۳؍پارہ تراویح میں سنا رہےہیں۔ بشریٰ، صباء، شفاء اور ہما جو ۱۰؍برس کی ہے، یہ حافظات گھر میںدو الگ جماعت میں تراویح میںکلام اللہ سنارہی ہیں تاکہ سب کودَور کرنے اور قرآن کریم سنانے کا موقع مل سکے ۔ سب سے چھوٹا بیٹا حمزہ ۱۸؍پارہ کاحافظ ہوا ہے ، لہٰذا وہ بھی اہتمام سے اپنا دور جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان بہنوں میںسے صباء وہ حافظہ ہے جس نے قرآن کریم اس اندازمیں یاد کیا ہے کہ دوسرے صفحے میںسوال کرنے پر اس سے پہلے کے صفحے کی ابتدائی آیات سے بھی بآسانی تلاوت شروع کردیتی ہے، حالانکہ یہ انتہائی مشکل امر اور غیرمعمولی خداداد صلاحیت کا مظہر ہے۔صباءآرسی ماہم میونسپل اردواسکول میں۹؍ ویںجماعت کی طالبہ ہے۔ اس سے نمائندے نے قرآن کریم میں متعدد مقامات سےصفحہ کی ترتیب بدل بدل کرسوال کیا اوراس ذہین حافظہ نےبآسانی پڑھ کرسنایا ۔صباءنے اپنے اس منفرد انداز یادداشت کوفضل الٰہی اوروالد کی توجہ کانتیجہ بتایا ۔ 
 ان حفاظ کےخوش نصیب والد حافظ محمدہاشم انصاری کے مطابق ان کے والد عالم ہیں اور انہوں نے انہیںحافظ بنانے میںنگرانی کی اسی لئے انہیں بھی یہ شوق پیدا ہوا کہ وہ اپنی تمام اولادوں کواللہ کے مقدس کلام کا حافظ بنائیںچنانچہ دو بیویوں سے۸؍اولادوں میںایک بیٹی کے علاوہ بقیہ۶؍ حافظ ہوچکے ہیں اور سب سے چھوٹابیٹابھی کچھ عرصے بعدان شاء اللہ حافظ ہوجائے گا۔ ‘‘ ان کے مطابق ’’یہ میرے لئے سب سے بڑی نعمت ہے کہ میرے بچوں کو اللہ کے مقدس کلام کو اپنےسینوں میںمحفوظ کرلیا ہے۔ ان کی پرورش میں مسائل تو آئے اورآرہے ہیںکیونکہ معاش کے لئے میں ٹیوشن پڑھاتا ہوں اورلاک ڈاؤن میںحالات مزید ابترہوگئے لیکن لاک ڈاؤن کے دوران بھی اسی انداز میںمیں نے ان کی گھر پرتعلیمی نگرانی کی کہ قرآن کریم کی یادداشت میںکمی نہ رہے۔اللہ رب العزت کی ذات پاک سے قوی امید ہے کہ وہ اپنے مقدس کلام کی عظمت کی برکت سے دنیا اورآخرت کی کامیابی ضرور مقدر فرمائے گا ۔‘‘
 حافظ محمدہاشم انصاری نےبچوں کی تربیت اورتلاوتِ قرآن کریم کے معمولات کے تعلق سے مزیدبتایاکہ ’’میں نے ہر بچے کا عام دنو ں میںنفل میں تین پارہ تلاوت کا معمول بنایا ہےاورجب سےبچے حفظ شروع کرتے ہیں تبھی سے نفل کی یہ ترتیب شروع کرا دیتاہوں،اس سے اچھی مشق ہوجاتی ہے۔ رمضان المبارک میںیہ ترتیب دوہری ہوجاتی ہے۔ چنانچہ یہ میرے لئے سعادت کی بات ہے کہ میرے صبح وشام کے بیشتر اوقات رمضان المبارک میںبچوں کی تلاوت ِ قرآن کریم سننے میںہی گزرتے ہیں۔‘‘ اس کےعلاوہ بچوں کویہ ہدایت بھی دیتا ہوںکہ اگرایک پارہ میںتین سےزائد غلطی ہوئی تووہ پارہ ازسرِ نو سناناہوگا۔

ramzan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK