کچھ علاقوں کو احتیاطاًخالی کرالیا گیا جبکہ۳؍ اہم شاہراہوں کو بند کردیا گیا ، وسیع وعریض جنگل راکھ کا ڈھیر بن گیا
شدید گرمی کے درمیان اسپین کے جنگلات میں آگ لگنےسے تقریباً۵؍ سوافراد کو ان کے گھروں سے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ۔سرکاری ذرائع نے سنیچر کو بتایا کہ جنوب مغربی ہسپانوی علاقے ایکسٹریمادرا میں آگ سے اب تک۸؍ ہزار ۵؍ سو ہیکٹرمیں پھیلا جنگل راکھ کا ڈھیربن گیا ۔اسپین کی ماحولیاتی منتقلی کی وزارت نے تصدیق کی کہ۲۵۰؍ علاقائی فائر فائٹرز اور ہسپانوی فوج کے ایمرجنسی رسپانس یونٹ کے۱۶۵؍ اراکین،۱۰؍ ارتھ موورز، ۶؍ طیارے، ۸؍ ہیلی کاپٹر اور۲۳؍ گاڑیوں کے ساتھ آگ پر قابو پانے کی کوشش کی گئی۔
ذرائع کے مطابق ایکسٹریمادرا کے ’لاس ہرڈس‘ علاقے میں بدھ کی رات آگ لگ گئی۔ اس سے پہلے یہاں جولائی۲۰۲۲ء میں جنگل میں لگی آگ نے۵؍ ہزار ہیکٹر رقبے پر پھیلے جنگل کو تباہ کر دیا تھا۔ تیز ہواؤں اور خشکی کی وجہ سے آگ بے قابو ہو گئی ہے۔کیڈالو، ڈیسکاباماریا، روبیلڈو ڈی گاٹا اورٹوریسلا ڈی لاس اینجلس اور اوزویلا کے کچھ علاقوں کو احتیاط کے طورپر خالی کرالیاگیا ہے اور ۳؍ اہم شاہراہوں کو بند کردیا گیا ہے۔یورپی فاریسٹ فائر انفارمیشن سسٹم ( یو ایف ایف آئی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق۲۰۲۳ء میں اب تک اسپین میں جنگل کی آگ سے لگ بھگ۶۶؍ ہزار ہیکٹر اراضی میں پھیلے جنگل متاثر ہوئے ہیں۔ ۲۰۲۲ء میں تقریباً۳؍ لاکھ ۱۰؍ ہزار ہیکٹر جنگل تباہ ہوگیا تھا۔یادرہے کہ ہسپانوی حکومت نے حال ہی میں جاری خشک سالی سے نمٹنے میں مدد کیلئے ۲ء۲؍ارب یورو (۲ء۸۲؍بلین امریکی ڈالر) کے پیکیج کی منظوری دی ہے۔