Inquilab Logo

صالح العاروری کی شہادت پر مغربی کنارہ میں ہڑتال اور بند

Updated: January 05, 2024, 9:41 AM IST | Agency | Ramallah

راملہ کی گلیوں میں اکثر جگہوں پر سناٹا رہا، گاڑیوں کی آمدورفت اور دکانیں مکمل طورپربند رہیں، شہیدصالح العاروری کےشہر العارورہ میں بھی فلسطینیوں نے اُن سے اظہار تعزیت کیلئے مارچ کیا اوراُن کے اہل خانہ سے ملاقات کی،مقامی عرب تنظیموں کی جانب سےقتل کی پُر زور مذمت۔

In Arora, Palestinian youths took out a march protesting against the killing of Saleh al-Aroori. Photo: INN
عارورہ میں فلسطینی نوجوانوں نے صالح العاروری کے قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مارچ نکالا۔ تصویر : آئی این این

 بیروت میں حماس کے دفتر پر اسرائیلی فوج کی بمباری میںمزاحتی تنظیم کی سیاسی ونگ کے نائب صدر الشیخ صالح العاروری  اوران کے۶؍ ساتھیوں کی شہادت پر عوامی حلقوں میں شدید غم وغصہ کی فضا ہے۔ فلسطینیوں نے حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کی بیروت میں شہادت کے واقعے کے خلاف منگل کی رات سے بدھ تک مغربی کنارے میں مکمل ہڑتال کی ۔ اس موقع پر راملہ کی گلیوں میں اکثر جگہوں پر سناٹا رہا۔ گاڑیوں کی آمدورفت اور دکانیں مکمل طورپربند رہیں۔ ۷؍ اکتوبر غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے دنوں میں مغربی کنارے کا یہ اس حوالے سے اہم ترین دن رہا کہ مغربی کنارہ پوری طرح حماس اور اس کی قیادت کے ساتھ یکجہتی کرتا ہوا نظر آیا۔ صالح العاروری کےشہر العارورہ میں بھی  فلسطینیوں نے ان سے اظہار تعزیت کیلئے مارچ کیا اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
دریں اثناء راملہ میں وزیر اعظم محمد اشتیہ نے ایک اجلاس سے خطاب کے دوران حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کی موت اورغزہ میں قحط جیسے حالات  پیدا کئے جانے پر اسرائیل کی مذمت کی ہے ۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی  غزہ میں مسلسل بمباری کی وجہ سے اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ۵؍ لاکھ سے زیادہ فلسطینی غزہ میں بھوک سے متاثر ہیں۔ گویا غزہ میں ہر چوتھا آدمی کھانے پینے کی اشیاء سے محروم ہے۔منگل کی شام لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر نائب صدر صالح العاروری اور ان کےساتھیوں کے قتل کی شدید مذمت میں عرب اداروں کی جانب بھی بیانات جاری کئےگئے ہیں۔انہوں نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ  کے ساتھ قتل کی اس وحشیانہ واردات پر تعزیت کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمت کی حمایت اور اسرائیلی سفاکیت پر عالمی سطح پر آواز بلند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
 مرکز اطلاعات فلسطین کی ایک رپورٹ کے مطابق جنرل عرب کانفرنس کے صدر اور اسلامک نیشنل کانفرنس کے جنرل کوآرڈی نیٹر خالد السفیانی نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کو الشیخ صالح العاروری کے قتل پر تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگی جرائم فلسطینی تحریک آزادی کو متاثر نہیں کریں گے بلکہ اس سے تحریک مزید شدید ہوگی ۔عرب نیشنل کانفرنس کے سیکریٹری جنرل حمدین صباحی نے کمانڈر صالح العاروری کی شہادت پرکہا کہ یہ قتل حماس کے مزاحمت کاروں کے ہاتھوں صہیونیوں کو ملنے والی شکست کا انتقام لینے کی کوشش ہے۔ عرب تنظیموں کی جنرل کانفرنس کے جنرل سیکرٹریٹ نے شہید رہنما صالح العاروری کی شہادت پرسوگ کا اظہار کیا اور ان کے قتل کے گھناؤنے جرم کی مذمت کی جس سے اس شکست خوردہ ریاست کی مجرمانہ ذہنیت کا اظہار ہوتا ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے بدھ کی شام ذرائع کو بتایا کہ حماس  لیڈر صالح العاروری کے قتل کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ایک امریکی اہلکار کے مطابق اسرائیل نے ہی وہ حملہ کیا جس  میں بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں صالح العاروری کی موت ہوئی ۔ایک اہلکار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کوبتایا کہ العاروری کو نشانہ بنانے کیلئے کیا گیا حملہ اسرائیلی تھا۔‘‘حماس اور لبنان میں سیکوریٹی حکام نے اسرائیل پر العاروری اور۶؍ دیگر افراد کے قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ اُدھر اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہاگری نے  العاروری کی ہلاکت پر براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن ان کا کہنا تھا کہ فوج تمام منظرناموں کیلئے تیار ہے۔ایرانی پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کی برسی کے موقع پر بدھ کی شام ایک تقریر میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے کہا کہ العاروری کا قتل ایک خطرناک جرم ہے ، اس کا ضرور جواب دیا جائے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK