Inquilab Logo

ای ڈی اور سی بی آئی کیخلاف راجیہ سبھا میں شدید احتجاج

Updated: December 16, 2022, 10:38 AM IST | new Delhi

اپوزیشن کے اراکین نے متحدہ طور پر اس معاملے میں بحث کا نوٹس دیا تھا مگرحکومت راضی نہ ہوئی جس کے بعد زبردست احتجاج کیا گیا، کارروائی کئی مرتبہ ملتوی ہو ئی

Opposition and government members came face to face during the protest against ED and CBI. (PTI)
ای ڈی اور سی بی آئی کے خلاف احتجاج کے دوران اپوزیشن اور حکومت کے اراکین آمنے سامنے آگئے تھے۔(پی ٹی آئی )

چین کے معاملے پر اپوزیشن کی جانب سے ۲؍ دن تک لگاتار احتجاج کرنے کے بعد جمعرات کو   اپوزیشن نے  ای ڈی اور سی بی آئی کی کارروائیوں کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دھاندلی بند کرے۔ اس معاملے میں اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے غلط استعمال کا  مسئلہ اٹھائے جانے  اور اس معاملے پر بحث کے مطالبے پر جمعرات کو راجیہ سبھا میں زبردست  ہنگامہ ہوا جس کی وجہ سے صبح ایک گھنٹے کے دوران ایوان کی کارروائی تین بار ملتوی کی گئی۔  اس معاملے پر بحث کرانے کا نوٹس اپوزیشن کے اراکین کی جانب سے مشترکہ طور پر دیا گیا تھا جس سے واضح ہو رہا تھا کہ وہ پوری حکمت عملی کے ساتھ ایوان میں آئے ہیں اور یہی وجہ تھی کہ حکومت کے ہاتھ پیر پھول گئے تھے اور اس کے اراکین نے بحث کرانے کی مخالفت شروع کردی جو بعد میں ہنگامہ اور احتجاج کی شکل اختیار کرگئی ۔ 
  صبح گیارہ بجے ایوان کے فلور پر ضروری دستاویزات رکھے جانے کے بعد ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا، کانگریس کے پرمود کمار تیواری اور اکھلیش سنگھ، شیو سینا کی  پرینکا چترویدی سمیت کل  ۷؍اراکین نے ضابطہ ۲۶۷؍کے تحت   ای ڈی اور سی بی آئی  کے غلط استعمال، ججوں کی تقرری اور انتخابات پر بحث  کے سلسلے میں نوٹس دیا ہے جو چیئرمین کے زیر غور ہے۔ فی الحال اس پر کوئی بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اراکین سے اپیل کی کہ وہ ایوان کو چلانے میں تعاون کریں۔ اس موقف پر ترنمول کانگریس کے  رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن نے قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے اس طرح کے نوٹس پر بات کرنے کی اجازت دی  جاتی تھی  لیکن اب اسے زیر غور کہہ کر ٹالا جارہا ہے۔
   کانگریس کے رکن پرمود تیواری نے کہا کہ آج ایوان کے سامنے درج کاموں کو معطل کرکے عوامی اہمیت کے موضوعات پر بحث کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی اور سی بی آئی کا غلط استعمال ہو رہا ہے اور اس پر بحث زیادہ ضروری ہے لیکن حکومت کی جانب سے اسے ٹالنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اسی دوران شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ  پرینکا چترویدی نے کہا کہ یہ ایوان  ریاستوں  کے مسائل پر غور کرنے کے لئے ہے اور ریاستوں کا ہی ہے ۔ ہم نے  جو مسائل پیش کئے ہیں وہ فوری اہمیت کے حامل ہیں۔ اس  لئے پہلے ان پر بحث ہونی چا ہئے۔  واضح رہے کہ پرینکا چترویدی نےجو نوٹس دیا ہے اس میں صرف ای ڈی اور سی بی آئی ہی نہیںبلکہ انکم ٹیکس ، الیکشن کمیشن ،چیف ویجی لنس کمشنر اور چیف انفارمیشن کمشنر کی تقرریوں  اور ان کے کاموں کے تعلق سے بھی بحث کروانے کا مطالبہ ہے۔
  ایوان کے لیڈر اور مرکزی وزیر پیوش گوئل نے  پرینکا  چترویدی کے بیان کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ ایوان ملک کے نمائندوں کا ہےجو ریاست سے آتے ہیں اس لئے ان مسائل پر قواعد کے مطابق ہی بحث کروائی جانی چاہئے۔ اسی دوران  محنت اور روزگار کے وزیر بھوپیندر یادو نے کہا کہ اراکین کسی بھی معاملے پر قواعد کا حوالہ دے سکتے ہیں اور بحث کے لئے نوٹس دینے کے سلسلے میں بھی وہ آزاد ہیں لیکن  بحث ہوگی یا نہیں اس کا  حتمی فیصلہ چیئرمین ہی کریں گے۔ بھوپیندر یادو کے بیان کے بعد اپوزیشن کے اراکین نے احتجاج شروع کردیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ اس نوٹس کے تعلق سے انہیں اپنی بات کہنے کی اجازت دی جائے لیکن ڈپٹی اسپیکر اس کے لئے راضی نہیں ہوئے جس کے بعد کافی احتجاج ہوا اور کارروائی ۳؍ مرتبہ ملتوی کی گئی۔ دوبارہ کارروائی شروع ہونے پر حکومت نے یقین دہانی کروائی کہ ا س پر چیئر مین کے فیصلے کے بعد بحث کروائی جاسکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK