Inquilab Logo

بی ایم سی اسکولوں کے طلبہ اب تک بیاضوں سے محروم

Updated: August 03, 2022, 9:56 AM IST | saadat khan | Mumbai

شہری انتظامیہ نے طلبہ کو اسکول کٹ کے نام پر بیگ، چھتری اور بوتل وغیرہ تو فراہم کردی لیکن انہیںلکھنے کیلئے نوٹ بک اب تک نہیں دی گئی، طلبہ کو دشواریوں کا سامنا

Children whose parents cannot buy book are not coming to school (file photo).
جن بچوں کے ماں باپ بیاض نہیں خرید سکتے وہ اسکول نہیں آ رہے ہیں( فائل فوٹو)

: بی ایم سی ایک طرف تعلیمی معیار بڑھانے کیلئے اپنے اسکولوںمیں انٹرنیشنل بورڈ متعارف کروارہی ہے،’مشن ایڈمیشن‘ کے تحت ایک لاکھ نئے داخلے کاہدف مکمل کئے جانے کا  دعویٰ کیا جا رہا ہے ، تو  دوسری طرف نئے تعلیمی سال کو شروع ہوئے ڈیڑھ مہینہ گزرگیاہے لیکن ابھی تک طلبہ کو نوٹ بک مہیانہیں کروائی گئی ہیں جس سےان کا تعلیمی نقصان ہورہاہے ۔
 واضح رہےکہ ان دنوں بی ایم سی اسکول کے طلبہ کو اسکول کِٹ کے نام پر چھتری،بیگ ، پانی کی بو تل اور کھانے کے ڈبے کی خریداری کیلئے نقد رقم دی جارہی ہےمگر بیاض نہ ملنے سے گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصا ن ہورہاہے ، اس کا ابھی تک کوئی انتظام نہیں کیا گیاہے۔ اساتذہ طلبہ کو بیاض لے کر آنے کی تاکی کر رہے ہیں لیکن طلبہ کے پاس بیاض نہیں ہے ایسی صورت میں طلبہ اساتذہ کی نظر سے بچنے کیلئے اسکول آنے سے کترا رہے ہیں۔ اس طرح طلبہ کی غیرحاضری بڑھ رہی ہے۔بی ایم سی اسکولوںمیں ۴۰؍ تا ۵۰؍فیصد طلبہ ایسے ہیں جن کے والدین مالی مشکلات کی وجہ سے کاپیاں نہیں خرید سکتےہیں ۔
 جنوبی ممبئی کے ایک بی ایم سی اُردو میڈیم اسکول کے سینئر معلم نے بتایاکہ ’’ میری جماعت میں ۳۴؍طلبہ ہیں جن میں سے ۵۔۶؍  ایسے ہیں جوانتہائی غریب گھر سے ہیں۔ان کیلئے ۲۵؍روپے کی ایک کاپی خریدنا مشکل ہے۔ان میں سےمتعدد طلبہ گزشتہ سال کی استعمال شدہ کاپیوں کے بچے ہوئے کورے ورق پرلکھنے کا کام کر رہےہیں ۔ علاوہ ازیں گزشتہ سال بیاض کاجو سیٹ دیاگیاتھا ان میں سے ۶۔۷؍ سیٹ ( ایک سیٹ میں ۱۰؍کاپیاں ہوتی ہیں) بچے تھے۔ یہ طلبہ میں تقسیم کر دیا گیا ہے لیکن ۶؍  مضامین کیلئےفی طالب علم ۲۔۳؍کاپیاں ناکافی ہوتی ہیں۔  نوٹ بک کی کمی سے طلبہ کا تعلیمی نقصان ہورہاہے۔ انہوں نے بتایا کہ متعدد مرتبہ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی توجہ اس طرف مبذول کروائی گئی  مگر ابھی تک کوئی حل نہیں نکلاہے جبکہ طلبہ سے کاپیاں خریدنےکیلئے بھی کہاجارہاہے۔ جن طلبہ کے والدین کاپیاں خرید سکتےہیں وہ  بچے کاپی لا رہے ہیں مگر جن کے والدین نہیں خرید سکتےہیں  ان کی پڑھائی نہیں ہوپارہی ہے ۔‘‘
 انہوںنےکہاکہ ’’خاص کر نویں اور     دسویں کے طلبہ کی پڑھائی کا زیادہ نقصان ہو رہا   ہے ۔  بی ایم سی  نے ان جماعتوں کے طلبہ کو ٹیب دیا ہے مگر دسویں کے طلبہ کو آف لائن امتحان دینا ہے  اس لئے ٹیب کا استعمال ان کیلئے مناسب نہیں ہے ۔ انہیں لکھنے کی مشق کروانی ہے  مگربی ایم سی انہیں    بیاض نہیں دے رہی ہے ۔‘‘ معلم  کے مطابق ’’اساتذہ  طلبہ سے باربار کاپیاں خریدنے کی تاکید کر رہےہیں۔ جن بچوں کے ماں باپ کاپی خریدنے کی حیثیت نہیں رکھتے  ان میں احساس کمتری پیداہورہی ہےاور وہ اسکول نہیں آ رہے ہیں۔ محکمہ تعلیم سے نوٹ بک جلداز جلد مہیا کروانےکی اپیل ہے۔‘‘
 مہانگرپالیکا شکشک سبھا کے جوائنٹ سیکریٹری  عابد شیخ نے کہاکہ ’’ ان دنوں  طلبہ کو اسکول کٹ کے طورپر پانی کی بو تل، چھتری، بیگ  اور ٹفن خریدنے کیلئے نقد رقم دی جارہی ہے۔ ان اشیاء سے پڑھائی کا براہ راست تعلق نہیں ہے ۔اگر یہ سامان نہ بھی ہو تو پڑھائی کروائی جاسکتی ہےمگر بیاض  نہ ہونے سے پڑھائی  نہیں ہو سکتی ۔ اسکول شروع ہوئے ڈیڑھ مہینہ ہوگیاہےمگر  بیشتر  اسکول کے طلبہ کاپیوں سے محروم ہیں جس سے  ان کا تعلیمی نقصان ہورہاہے مگر  انتظامیہ خاموش ہے۔‘‘
  ایک سوال کے جواب میں انہوںنے بتایاکہ ’’ہمارے اسکول میں مجموعی طورپر ایک ہزار ۳۰۰؍ طلبہ ہیں۔ ان میں سے ۴۰؍ تا ۵۰؍ فیصد طلبہ کا تعلق پسماندہ طبقے سے ہے۔ یہ وہ طلبہ ہیں جن کے والدین مشکل سے دو وقت کی روٹی کماتے ہیں۔ وہ بچوںکو کاپیاں نہیں دلا سکتے۔ہمارے پاس گزشتہ سال کی جو کاپیاں بچی تھیں ،وہ ہم نے کچھ طلبہ  میں تقسیم کی ہیں۔ جن طلبہ کے گزشتہ سال کی استعمال کی ہوئی کاپیوں میں سادہ ورق بچے ہیں، انہیں بھی استعمال کیا جا رہا ہے لیکن کچھ طلبہ کے پاس اس کی بھی سہولت نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ بالکل پڑھائی نہیں کر پا رہے ہیں۔‘‘ اس تعلق سے استفسار کرنےکیلئے ایجوکیشن آفیسر راجیش کنکال کو فون کیا گیا  مگر بات نہیں ہوسکی بعد ازیں انہیں وہاٹس ایپ پر میسیج بھی روانہ کیاگیامگر ان کی طرف سےجواب نہیںدیاگیا۔ اسی طرح معاون ایجوکیشن آفیسر راجوتڑوی سے بھی موبائل پررابطہ کیاگیا لیکن انہوںنے فون نہیں اُٹھایا

bmc school Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK