Inquilab Logo

احتجاجی مظاہرہ کے نام پر عوامی مقامات پر قبضہ نہیں کیا جا سکتا : سپریم کورٹ

Updated: October 07, 2020, 6:03 PM IST | Agency | New Delhi

سپریم کورٹ نے شاہین باغ مظاہرہ معاملے میں بدھ کو کہا کہ دھرنا اور مظاہرے کے نام پر عوامی مقامات اور سڑکوں پر غیر معینہ مدت کےلئے قبضہ نہیں کیا جا سکتا۔ جسٹس سنجے کشن کول کی صدارت والی بینچ نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) کے خلاف بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے، راستے کو مظاہرین نے بلاک کیا تھا،جو غلط ہے کیونکہ کورٹ نے کہا کہ عوامی مقامات اور سڑکوں پر غیر معینہ مدت کےلئے قبضہ نہیں کیا جا سکتا۔

Supreme Court of India - Pic : INN
سپریم کورٹ آف انڈیا ۔ تصویر : آئی این این

سپریم کورٹ نے شاہین باغ مظاہرہ معاملے میں بدھ کو کہا کہ دھرنا اور مظاہرے کے نام پر عوامی مقامات اور سڑکوں پر غیر معینہ مدت کےلئے قبضہ نہیں کیا جا سکتا۔
جسٹس سنجے کشن کول کی صدارت والی بینچ نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) کے خلاف بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے، راستے کو مظاہرین نے بلاک کیا تھا،جو غلط ہے کیونکہ کورٹ نے کہا کہ عوامی مقامات اور سڑکوں پر غیر معینہ مدت کےلئے قبضہ نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ سڑک پر آمدو رفت کا حق غیر معینہ مدت تک روکا نہیں جا سکتا۔ عدالت نے کہا کہ صرف نامزد علاقوں میں ہی احتجاجی مظاہرہ کیا جانا چاہئے۔ بینچ نے کہا،’’عوامی میٹنگوں پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی ،لیکن انہیں نامزد علاقوں میں ہونا چاہئے۔آئین احتجاجی مظاہرہ کا حق دیتا ہے لیکن اسے یکساں فرائض کے ساتھ جوڑا جانا چاہئے۔‘‘
عدالت نے اس معاملے میں ثالثی کی کوشش ناکام ہونے کا بھی ذکر کیا۔بینچ نے کہا،شاہین باغ میں ثالثی کی کوشش کامیاب نہیں ہوئی،لیکن ہمیں کوئی افسوس نہیں ہے۔‘‘
بینچ نے ایسے معاملوں میں فیصلہ کرنے میں حکومت انتظار نہ کرنے اور عدالت کے کندھے پر بندوق نہ رکھنے کی بھی نصیحت کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK