Inquilab Logo

ہدایت کے باوجود کووڈ۱۹؍ کی ڈیوٹی سے نہ ہٹانے پر اساتذہ ناراض

Updated: August 22, 2020, 3:30 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

ممبئی سمیت ریاست بھر میں تقریباً ۱۰؍ہزار اساتذہ اب بھی کوروناوائرس کی ڈیوٹی پر مامور ہیں جبکہ انہیں ڈیوٹی نہ دینے کے بارے میں ریاستی محکمۂ تعلیم نے۲؍مرتبہ سرکیولر جاری کیا ہے۔

Municipal teachers on duty. Photo: Inquilab
کووڈ۱۹؍ کی ڈیوٹی دینے والے میونسپل اساتذہ ۔ تصویر: انقلاب

ریاستی محکمہ ٔ تعلیم نےایجوکیشن افسران کو مقامی اعلیٰ عہدیداران سے اجازت لے کرکووڈ۱۹؍ کی ڈیوٹی کرنے والے اساتذہ کو یہ ڈیوٹی نہ دینے کیلئے ۲؍ مرتبہ سرکیولر جاری کیاہے۔ اس کے باوجود میونسپل کمشنر ، ضلع کلکٹر، ایجوکیشن افسران اور دیگر مقامی ذمہ دار ارن انہیں ڈیوٹی سے علاحدہ کرنےکی اجازت نہیں دے رہے ہیں جس سے ممبئی سمیت ریاست بھر میں تقریباً ۱۰؍ہزارسے زیادہ اساتذہ اب بھی کووڈ کی ڈیوٹی پر مامور ہیں جس سے طلبہ کا تعلیمی نقصان ہورہاہے ۔ ساتھ ہی یہ اساتذہ اسکول میں بھی ڈیوٹی دینےپر مجبور ہیں ۔ریاستی محکمہ ٔ تعلیم کے ڈپٹی سیکریٹری راجندر پوار نے ۲۴؍جون کو ایک سرکیولر جاری کیا تھا جس میں کووڈ ۱۹؍ کی ڈیوٹی کرنےوالے اساتذہ کو اس ڈیوٹی سے ہٹا کر اسکول کی ڈیوٹی پر مامورکرنےکی ہدایت دی تھی تاکہ یہ وہ طلبہ کو آن لائن پڑھاسکیں ۔ اس کےعلاوہ سرپلس ٹیچروں کیلئے بھی اسی طرح کی ہدایت جاری کی گئی تھی مگر تقریباً ۲؍مہینے گزر جانےکےباوجود ان ٹیچروں کو کووڈ ۱۹؍ کی ڈیوٹی سے آزاد نہیں کیاگیاہے جس سے تعلیمی تنظیموں اور کووڈکی ڈیوٹی کرنےوالے اساتذہ میں بے چینی اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔ ۱۷؍ اگست کو ایک مرتبہ پھر ریاستی محکمۂ تعلیم نے اسی سرکیولر کو دوبارہ جاری کیاہے تاکہ جو ان ٹیچروں کو اس ڈیوٹی سے ہٹایاجائے ۔
  اس تعلق سے بی ایم سی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ایک آفیسر نے بتایا کہ ’’ ایجوکیشن اور ایڈمنسٹریٹیوآفیسر اس تعلق سے مقامی اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کے رابطہ میں ہیں مگر اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کا کہناہےکہ جب تک میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل ہمیں اجازت نہیں دیتےہیں ، ہم ان اساتذہ کوکووڈ۱۹؍ کی ڈیوٹی سے ہٹا نہیں سکتےہیں ۔ اسی وجہ سے ٹیچروں کو اس ڈیوٹی سے ہٹانےمیں دشواری پیش آرہی ہے ۔ میرے پاس جو ریکارڈ ہے، اس کےمطابق ۳۰۰؍ٹیچر اب بھی کووڈ۱۹؍ کی ڈیوٹی کررہےہیں ۔‘‘ اکھل بھارتیہ اردوشکشک سنگھ کے ڈپٹی صدر شیخ ذکی احمد نے بتایاکہ بھیونڈی ضلع میں فی الوقت تقریباً ۵۰۰؍ٹیچرکووڈکی ڈیوٹی پر مامور ہیں ۔ ان میں وہ خاتون اساتذہ بھی شامل ہیں جو سروے وغیرہ کا کام انجام دے رہی ہیں ۔کووڈ۱۹؍ کی ڈیوٹی کے علاوہ ان ٹیچروں کو اسکول میں بھی بلایا جارہا ہے جس سے ٹیچروں کو ڈبل ڈیوٹی دینی پڑرہی ہے۔کووڈ کی ڈیوٹی سے اسکولوں میں ٹیچروں کی کمی ہے جس سے طلبہ کی آن لائن پڑھائی متاثر ہورہی ہے ۔ آمدورفت کی سہولت نہیں ہے ۔ ایسےمیں سروے کیلئے دور دراز علاقوں میں جانےمیں دشواری بھی ہورہی ہے ۔ اس طرح کےمتعدد مسائل ہیں جن سے اساتذہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ریاستی محکمہ ٔ تعلیم نےاس تعلق سے جو ن میں جب سرکیولر جاری کیاتھا، اس وقت بھیونڈی میں کووڈ۱۹؍کا زور تھااس لئے ہم نےاس ڈیوٹی سے ٹیچروں کو علاحدہ کرنےکا مطالبہ نہیں کیالیکن اب حالات بہتر ہیں اورمحکمہ ٔ تعلیم نے دوبارہ مقامی عہدیداران کو ہدایت دی ہےکہ ٹیچروں کو کووڈ کی ڈیوٹی سے ہٹایا جائے ۔ اس لئے گزشتہ روز ہم نے اس بارےمیں بھیونڈی نظام پورہ شہر مہانگر پالیکا کے کمشنرکو مکتوب دے کر مذکورہ ٹیچروں کو کووڈ کی ڈیوٹی سے ہٹانے کا مطالبہ کیاہے ۔
  اکھل بھارتیہ شکشک سنگھ کے ریاستی جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے کہا کہ ریاستی محکمہ ٔ تعلیم نے اس بارےمیں ۲؍بار سرکیولر جاری کیا ہے مگر مقامی عہدیداران اس پر عمل نہیں کررہے ہیں ۔ اس کامطلب یہ ہےکہ اعلیٰ عہدیداران کی ہدایت پرمقامی عہدیداران توجہ نہیں دے رہےہیں ۔ آج پوری ریاست میں کم وبیش ۱۰؍ہزار سے زیادہ اساتذہ کووڈ۱۹؍ کی ڈیوٹی پر مامورہیں ۔ اسکولوں میں ٹیچروں کے نہ ہونےسے طلبہ کاتعلیمی نقصان ہورہا ہے۔ اسی کے پیش نظڑ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے کووڈکی ڈیوٹی کرنےوالے ٹیچروں کو اس سے ہٹا کر اسکولوں میں ڈیوٹی پرمامور کرنے کی ہدایت جاری کی ہے مگر مقامی افسران اس کی اجازت نہیں دےرہے ہیں ۔ ان سے ہمارا مطالبہ ہےکہ ایسے ٹیچروں کو جلد ازجلد اس ڈیوٹی سے آزادکیاجائے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK