• Sat, 27 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دہلی ایئرپورٹ کے اے ٹی سی نظام میں تکنیکی خرابی، ۳۰۰؍ سے زائد پروازیں متاثر، مسافر پریشان

Updated: November 07, 2025, 10:42 PM IST | New Delhi

صبح شروع ہونے والی خرابی شام تک بھی پوری طرح درست نہیں ہوئی تھی

There was chaos at Delhi airport. (Photo: PTI)
دہلی ایئر پورٹ پر افراتفری جیسا عالم تھا۔ (تصویر: پی ٹی آئی )

  یہاںکے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈےپر جمعہ کی صبح ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی)  کےنظام  میں اچانک آئی تکنیکی خرابی کے باعث ہوائی آپریشن بری طرح متاثر ہو گیا۔ اس خرابی کے نتیجے میں ملک اور بیرونِ ملک جانے والی تقریباً ۳۰۰؍ سے زائد پروازوں میں تاخیر ہوئی۔ کئی مسافر گھنٹوں ہوائی اڈے پر انتظار کرتے رہے اور سوشل میڈیا پر اپنی ناراضگی ظاہرکرتےرہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق اے ٹی سی کے سافٹ ویئر میں تکنیکی نقص پیدا ہونے سے پروازوں کو ’ٹیک آف‘ یا ’لینڈ‘ کرنے کی اجازت دینے کا عمل سست پڑ گیا۔ اس وجہ سے اسپائس جیٹ، انڈیگو، ایئر انڈیا اور دیگر کئی ایئر لائنز کی پروازیں متاثر ہوئیں۔ کچھ پروازوں کو ہوائی اڈے کے اردگرد فضا میں کافی دیر تک چکر کاٹنے کے بعد  لینڈنگ کی اجازت ملی جبکہ متعدد طیاروں کو دہلی آنے سے پہلے ہی روٹ تبدیل کرنا پڑا۔
 اے این آئی کے مطابق، تقریباً ۱۰۰؍ پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ سیکڑوں کو عارضی طور پر ملتوی کردیا گیا۔ سوشل میڈیا پر متعدد ویڈیوس اور تصاویر وائرل ہوئیں جن میں مسافر  طویل قطاروں میں کھڑے نظر آ رہے ہیں۔
  دہلی ایئرپورٹ انتظامیہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’’اے ٹی سی سسٹم میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے پروازوں کے شیڈول پر اثر پڑا ہے۔ ہماری تکنیکی ٹیم دہلی انٹرنیشنل ایئر پورٹ لمیٹڈ  اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو جلد حل کرنے میں مصروف  ہے۔ ہم مسافروں سے اس تاخیر کیلئے معذرت خواہ ہیں۔‘‘ انتظامیہ نے مسافروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی پروازوں کی تازہ معلومات کے لئےمتعلقہ ایئر لائنز سے رابطے میں رہیں۔ دوسری جانب اسپائس جیٹ نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’دہلی  ایئر پورٹ پر تکنیکی مسئلہ کی وجہ سے اس کی   پروازیں متاثر ہو سکتی ہیں۔ مسافروں سے درخواست ہے کہ وہ اپنی فلائٹ کا رئیل ٹائم اسٹیٹس چیک مسلسل کرتے رہیں۔‘‘ایئرپورٹ کے ٹرمینل ایک ، ۲؍ اور۳؍ پر مسافروں کی بھیڑ بڑھ گئی تھی ۔ خبر لکھے جانے تک بھی یہ مسئلہ پوری طرح حل نہیں ہوا تھا جس کی وجہ سے کئی فلائٹس میں تاخیر کا سلسلہ جاری تھا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK