Inquilab Logo

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راؤ کا ناندیڑ میں استقبال

Updated: February 06, 2023, 12:26 PM IST | ZA Khan | Nanded

جلسہ ٔ عام سے خطاب ،ضلع ناندیڑ کے کچھ دیہاتوںکی تلنگانہ میں شمولیت کی خواہش کے بعدکے سی آر کا یہ دورہ اہمیت کا حامل ،مہاراشٹر کو بڑی اور معاشی اعتبار سے مضبوط ریاست قراردیا لیکن کسانوں کی خودکشی پر افسوس کا اظہار،اقتدار ملنے پرتلنگانہ کی طرح مہاراشٹر کے کسانوںکو سہولتیں دینے کاو عدہ

Chandrasekar Rao on the occasion of addressing the audience
چندرشیکھرراؤ حاضرین جلسہ سے خطاب کے موقع پر

بھارت راشٹریہ سمیتی(بی آر ایس)کے قومی صدر و تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ(کے سی آر) نےاتوار کو ناندیڑ کا دورہ کیا۔ناندیڑ آمد کے بعد سب سے پہلے انہوں نے گردوارہ کے درشن کئے اس کے بعد گردوارہ میدان پر منعقدہ عمومی اجلاس میں شرکت کی۔ ضلع ناندیڑ کے کچھ دیہاتوںکی تلنگانہ میں شمولیت کے خواہش  کے بعدکے سی آر کے اس دورے کواہم سمجھا جارہا ہے۔اس اجلاس میں مہاراشٹر کے متعدد مقامات سے مختلف پارٹیوں کے کئی لیڈروں اور کارکنوں نے بی آر ایس پارٹی میں شمولیت بھی اختیار کی۔ کے سی آر نے انہیں اپنی پارٹی کی نشانی گلابی رومال دیکر ان کا استقبال کیا ۔ اسکے بعد انہوں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مختلف موضوعات پر اپنے پارٹی کا موقف واضح کیا  اورمرکز کی مودی حکومت کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا ۔
میک  اِن انڈیا  لیکن جگہ جگہ چائنا بازار
 ’میک اِن انڈیا‘ کے نام سے چلائی جارہی اسکیم کی ناکامیوں کو اجاگر کرتے ہوئےچندر شیکھرراؤ نے کہا ’’ آج جگہ جگہ ’چائنا بازار‘ لگتے ہیں ۔دیوالی کے پٹاخوں سے لیکر عام استعمال کی چھوٹی بڑی ساری چیزیں چین سے برآمد کی جاتی  ہیں اور انہیں ہندوستان کی مارکیٹ میں فروخت کیا جاتاہے ۔میک اِن انڈیا    نعرے میں اگر دَم ہوتاتو ہمیں چین سے چیزیں برآمد کرنے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی ۔ساری چیزیں ہندوستان میں ہی تیارہوتی اور ملک کی معیشت مستحکم ہوتی ۔‘‘
 مہاراشٹر میں کسانوں کی خودکشی پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کے سی آر نے کہا’’ مہاراشٹر ایک بڑی اور معاشی اعتبار سے مضبوط ریاست ہے، اس کے باوجود یہاں کے کسانوں کو خودکشی کرنے پر مجبور ہونا پڑتاہے ۔ اس کا سبب یہ ہےکہ کسانوں کو بنیادی سہولیات نہیں ملتیں۔بارش کا پانی سمندر میں بہہ جاتاہے، اس پانی کی ذخیرہ اندوزی کرکے کسانوں کوفراہم کرنا چاہئے ۔ان کی فصلوں کو صحیح دام نہیں دیئے جاتے ۔انہیں مفت بجلی نہیں دی جاتی ۔جس طرح بی آرایس کی حکومت نے تلنگانہ میں کسانوں کو سہولیات دی ہے ۔اسی طرح کی سہولیات ہم مہاراشٹر کے کسانوں کو بھی دینا چاہتے ہیں ۔اسلئے یہاں ہم نے قدم رکھا ہے ۔مہاراشٹرکی ریاستی حکومت اور مرکز کی مودی حکومت دونوں کی پالیسیاں صحیح نہیں ہیں ۔کسانوں کو اب اپنی حکومت بنانا ہوگی۔اب تک کسان اپنے ووٹوں کی مدد سے مختلف سیاسی پارٹیوں کو اقتدار پر بٹھارہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری پارٹی کی مدد سے کسان خود اپنی سرکار بنائے ۔انہیں نا انصافیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔‘‘
ملک کو تقسیم کیاجارہا ہے 
 تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ نے مزید کہا ’’ ہندوستان نے اپنی منزل کھودی ہے ۔صرف انتخابات جیتنا ہی مقصد بنا لیا گیاہے ۔ مذہب  اورذات کے نام پر ملک کو تقسیم کیا جارہاہے ۔ایسی سیات کو اکھاڑ پھینک کر ترقی کے منصوبوں پر عمل پیرا ہونے والی حکومت بنانی پڑے گی ۔‘‘کے سی آر نے اپنی تقریر میں تلنگانہ میں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے چلائی جارہی مختلف اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’’جو کام ہم تلنگانہ میں کررہے ہیں وہ مہاراشٹر میں کیوں نہیں کرسکتے ۔ اگر ہماری حکومت یہاں آتی ہے تو ہم یہاں کے عوام کو بھی ڈھائی سو یونٹ مفت بجلی دیں گے۔کسانوں کو ان کی فصل کا صحیح دام دیں گے ۔چھوٹی چھوٹی صنعتوں سے جڑے لوگوں کو بھی حکومت کی جانب سے مدد کی جاتی ہے ۔‘‘ کے سی آر کا خطاب سننے کیلئے سیکڑوں کی تعداد میں لوگ پہنچے تھے ۔صبح سے ہی ضلع کے مختلف مقامات کے علاوہ پڑوسی اضلاع سبھی کثیر تعداد میں لوگ بس ،جیپ اور ٹرکوں میں سوار ہوکر آرہے تھے ۔جلسہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK