Inquilab Logo

تھانے:خطرناک عمارتوں کے تعلق سے شہری انتظامیہ کا رویہ سخت

Updated: May 29, 2023, 10:46 AM IST | Iqbal Ansari | Thane

انچاس انتہائی خستہ حال عمارتوں کو فوری طورپرخالی کروانے کامیونسپل کمشنر کا حکم۔ بجلی اور پانی کنکشن منقطع کرنے کی ہدایت ۔مقامی اسکولوں میں عارضی رہائش کا انتظام کرنے کی کوشش

The Thane Municipal Corporation has instructed the residents of the most dangerous buildings to vacate their houses.
تھانے میونسپل کارپوریشن نے انتہائی خطرناک عمارتوں میں رہنے والوں کو مکان خالی کرنے کی ہدایت دی ہے۔

یہاں کے میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگر نے نے خطرناک اور خستہ حال عمارتوں کے تئیں سخت رویہ اپنایا ہے۔ انہوں نےاپنے افسران کو ہدایت دی ہے کہ مانسون میں عمارتیں گرنے  اورجانی نقصان کی روک تھام کیلئے  ۴۹؍  انتہائی خستہ حال عمارتیں جنہیں  اب تک مکینوں سے خالی نہیں کروایا گیا ہے، انہیں فوراً خالی کروایا جائے نیز  انتہائی خطرناک(سی ون کیٹیگری  ) اور خطرناک (سی ۲؍کیٹیگری )قرار دی گئی عمارتوں کا بجلی اور پانی کنکشن منقطع کیا جائے  تاکہ مکین جلد از جلد عمارت خالی کر دیں جس کے بعد قابل مرمت  عمارتوں کی مرمت کروائی جاسکے ۔ انہوں نے میونسپل افسران کو شہریوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنے اور انہیں سمجھا بجھا کر خطرناک عمارتوں کو خالی کرو انے کا حکم دیا ہے ۔
 میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگر نے جمعہ کو   مانسون  سے قبل کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے میٹنگ منعقد کی تھی جس   میں خطرناک عمارتوں کو خالی کروانے، ان کے مکینوں کی مشکلات، متبادل انتظامات اور ٹرانزٹ کیمپ وغیرہ کے بارے میں بات چیت کی گئی ۔  میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ ’’ انتہائی خطرناک (سی۔۱؍ کیٹیگری) اور خطرناک (سی ۲؍ اے کٹیگری) دونوں قسم کی عمارتوں کی  پانی اور بجلی کی سپلائی فوری طور پر منقطع کر دی جائے۔ محکمہ شہری ترقیات کی جانب سے پرانی یا خستہ حال عمارتوں کیلئے   مانسون سے قبل کی کارروائی کے حوالے سے دی گئی ہدایات پر سختی سے  عمل کیا جائے۔ انہوں نے یہ    ہدایت بھی دی کہ اس میں کسی قسم کی تاخیر نہ کی جائے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ تھانے  میونسپل حدود  میں کل۸۶؍ انتہائی خطرناک عمارتیں ہیں۔ ان میں سے ۳۷؍عمارتوں کو منہدم کر دیا گیا ہے چنانچہ ۴۹؍ عمارتوں میں مکین رہائش پزیر ہیں ۔ میونسپل کمشنربانگرنے ان ۴۹؍ انتہائی خطرناک عمارتوں کو فوری طور پر خالی کروانے کی ہدایت دی ہے۔ 
مقامی اسکولوں میں عارضی رہائش 
 ابھیجیت بانگر نے کہا کہ ’’ایسی عمارتوں کےمکین فوری طور پر متبادل جگہوں پر منتقل ہو جائیں۔ اگر انتہائی خطرناک سرکاری عمارتوں کے مکینوں کیلئے کوئی متبادل انتظام نہیں ہے اور اگر ان کی حفاظت کے نقطہ نظر سے ضرورت ہے تو میونسپل کارپوریشن   عارضی متبادل انتظام فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔  غیر قانونی خطرناک عمارتوں میں رہنے والے افراد کو قریبی میونسپل اسکولوں میں عارضی متبادل انتظامات فراہم  کئےجائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہیں اس مدت کے اندر مکینوں کو نئی رہائش تلاش کرنی چاہئے۔ میونسپل کمشنر بانگر کے بقول ’’اگر میونسپل کارپوریشن  کے افسران کو کسی عمارت کی مضبوطی کی جانچ رپورٹ پر شبہ ہو تو  خطرناک عمارتوں کی مرمت کی رپورٹوں کیلئے فوری طور پر وی جے ٹی آئی یا آئی آئی ٹی  سے   تصدیق کی جائے۔ ضرورت پڑنے پر میونسپل کارپوریشن اس کا خرچ برداشت کرے۔‘‘
’’فوری مرمت کی جائے‘‘
 میونسپل کمشنر بانگر نے کہا کہ تھانے میونسپل کارپوریشن کی حدود میں۱۹۲؍عمارتیں ہیں جو خطرناک قرار دی گئی ہیں لیکن ضروری مرمت کے بعد قابل رہائش ہو جائیں گی۔  ان عمارتوں کو خالی کروا کے مرمت کرانی ہوگی۔ ان عمارتوں میں موجودافراد کو عمارتوں کی مرمت کے دوران قریبی اسکولوں میں ٹرانزٹ کیمپوں میں عارضی متبادل رہائش فراہم کی جائے گی۔ ایسی عمارتوں کی فوری مرمت کرائی جائے۔
 انتہائی خطرناک اور خطرناک عمارتوں کے علاوہ شہر میں ایسی عمارتیں بھی ہیں جن کی مرمت کے بغیر عمارت خالی کروائی گئی ہے(۲؍ ہزار ۳۷۲) اور عمارت کی معمولی مرمت (ایک ہزار ۶۴۷) کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
 میونسپل کمشنر نے سرکاری عمارت میں مقیم افرادکیلئے کہاہے کہ ان کی متبادل رہائش گاہ کے انتظامات موجودہ عمارت کے قریب ہی کئے جائے ۔ اس سے متاثرہ افراد کو کم تکلیف ہوگی۔ 
 ابھیجیت بانگر کے مطابق  انتہائی خطرناک اور خطرناک عمارتوں کو خالی کرتے وقت شہریوں کو معاملے کی سنگینی کا احساس دلائیں، عوامی نمائندوں کو عمارت کی صورتحال بتائیںجس سے لوگ اس میں   ضرورتعاون دیں گے۔ کسی کے لئے گھر چھوڑنا دکھ کی بات ہے۔ اس لئے ان کے جذبات کو سمجھیں اور ان کی منتقلی میں مدد کریں۔ کسی بھی صورت میں ہمارا اوّلین فرض ہے کہ ہم حادثات کی وجہ سے جانی نقصان سے بچیں۔
 دریں اثنا، میونسپل کمشنر نے متعلقہ محکمہ سے کہا کہ وہ متبادل رہائش کیلئےدستیاب جگہوں کی فہرست، محکمہ کے مطابق قریبی اسکولوں میں ٹرانزٹ کیمپوں کو فوری طور پر زون کے ڈپٹی کمشنر کو دے۔
’’عمارتوں پر نوٹس لگائیں‘‘
 میونسپل کمشنر نے انتہائی خطرناک اور خطرناک عمارتوں کے سامنے کے حصے پر نشانات  اور نوٹس آویزاں کرنے کی ہدایت دی۔اسی کے ساتھ خطرناک عمارتوں پر عمارت کے گرنے سے پہلے کن علامات کا مشاہدہ کیا جاتا ہے، اس کی معلومات کو نمایاں   کرنا  چاہیےتاکہ مکین  باخبر رہیں۔ اس جائزہ میٹنگ میں ڈپٹی میونسپل کمشنر منیش جوشی، جی جی گوڈی پورے، دنیش تائڑے، شنکر پاٹولے  اور دیگر افسران موجود تھے۔
وارڈ کی سطح پر  انتہائی خطرناک عمارتیں 
وارڈ   خالی کروائی گئی عمارت  جن مکین موجود ہیں
 کلوا    صفر   ۲
 ممبرا     ۴   ۲
 دیوا    صفر    صفر
 نوپاڑہ   ۱۸   ۲۰
کوپری    ۳   ۱۳
 واگلے اسٹیٹ   صفر    صفر
 لوکمانیہ/ساورکر نگر  ۵   صفر
 ورتک نگر    ۲   ایک
 ماجھی واڑہ /مانپاڑہ  ۴   ۵
 اتھلسر   ایک   ۶
کل     ۳۷   ۴۹
خطرناک  (سی ۲؍اے) عمارتوں کی تعداد 
 کلوا     ۱۱
 ممبرا      ۱۰۰
 دیوا     ۲
 نوپاڑہ/کو پری   ۲۶
 واگلے اسٹیٹ    ۳ 
 لوکمانیہ/ساورکر نگر   ۱۴
 ورتک نگر     ۱۷
 ماجھی واڑہ /مانپاڑہ   ۱۱
 اتھلسر    ۸
کل      ۱۹۲

thane Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK