Inquilab Logo

تھانے:’بیدار والدین، صحت مند بچے‘ مہم کیلئے ٹاسک فورس کی تشکیل

Updated: February 11, 2023, 8:56 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

تھانے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے شہر میں صفر تا ۱۸؍ سال کے بچوں کی طبی جانچ کی جائے گی۔

The meeting is being discussed regarding the medical examination of children and their treatment in the police station under the state campaign.
ریاست گیرمہم کےتحت تھانے میںبچوں کی طبی جانچ اور ان کے علا ج کے تعلق سے میٹنگ میں گفتگو کی جارہی ہے۔

تھانے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے شہر میں صفر تا ۱۸؍ سال کے بچوں کی طبی جانچ کی جائے گی۔ تھانے میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگر نے میونسپل افسران کو یہ ہدایت دی ہے۔ طبی جانچ کا یہ سروے ریاستی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی ’’بیدار والدین، صحت مند بچے‘‘ کے تحت کیاجارہا ہے۔ اس مہم کے تحت  اسکول  ، کالج اوردیگر تعلیمی اداروں کے باہر صفر تا ۱۸؍ سال کے بچوں کی طبی جانچ ،بیماری کی تشخیص اور بیمار بچوں کا میونسپل ہیلتھ سینٹروں یا اسپتال میں علاج کرایا جائے گا۔ اس مہم کے لئے میونسپل کمشنر کی سربراہی میںایکشن ٹیم بھی بنائی گئی ہے۔
  میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگرنے گزشتہ روز ایکشن ٹیم کی    میٹنگ میں بچوں کی طبی جانچ کی مہم شروع کرنے کیلئے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ضروری منصوبہ بندی کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ صفر سے۱۸؍سال کی عمر کے بچوں اور اسکول نہ جانے والے بچوں کی بھی تھانے میونسپل کارپوریشن کے علاقوں میں  جانچ  کی جائے۔ 
  واضح رہے کہ ’’بیدار والدین، صحت مند بچے‘‘ مہم ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست بھر میں شروع کی گئی ہے جس کے تحت ۱۸؍ سال تک   کے بچوں کی طبی جانچ کی جائے گی اور   بیماری کی تشخیص ہونے پر ان کا مکمل علاج کیاجاسکے گا۔  اس مہم کو ریاست کے پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ، میڈیکل ایجوکیشن اینڈ میڈیسن ڈپارٹمنٹ، انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ، محکمۂ تعلیم اور محکمۂ سماجی فلاح و بہبود کے ساتھ مل کر چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔            اس مہم میں تھانے میونسپل کارپوریشن نے تقریباً ڈیڑھ لاکھ بچوں کی اسکریننگ کا    ہدف مقرر کیا ہے۔ میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگر نے اس بات کو یقینی بنانے کا حکم دیا کہ صحت  سے متعلق جانچ، علاج اور سرجری کی منصوبہ بندی میں کوئی غلطی یا تاخیر نہ ہو، جہاں ضروری ہو، صفر سے۱۸؍سال کی عمر کے تمام بچوںکا علاج مکمل ہونے تک فالو اپ کیا جائے۔
 اس مہم کیلئے تشکیل دی گئی  ٹاسک فورس میں ایڈیشنل کمشنر(۱)سندیپ مالوی، ڈپٹی کمشنر منیش جوشی، ڈپٹی کمشنر اناگھا کدم، ڈپٹی کمشنر ورشا دکشت، سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر یوگیش شرما، زچہ و بچہ کی دیکھ بھال کی  افسر ڈاکٹر رانی شندے، آئی پی اے  کے صدر ڈاکٹر سنتوش کدم،   آئی ایم اے کے نائب صدر رام مالی اور دیگر افسر شامل ہیں۔ 
 تھانے میونسپل کارپوریشن  کے محکمۂ صحت سے حاصل کی گئی اطلاعات کے مطابق اسکولوں اور جونیئر کالجوں کے طلبہ کے ساتھ ساتھ  ریلوے اسٹیشن کی حدود میں رہنے والے بچوں، تعمیراتی ملازمین کے بچوں، نکڑ ناکوں پر کام کرنے والے بچوں کی طبی جانچ  کی جائے گی۔ میونسپل کمشنر نے یہ بھی وضاحت کی ہےکہ ہیلتھ سینٹروں اور آشا سیویکاؤں کو اس بات کو یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دینی چاہئے کہ صفر سے۳؍سال کی عمر کے لڑکے اور لڑکیاں اور مہاجر مزدوروں کے بچے اس طبی جانچ سے محروم نہ رہ جائیں۔
 ابتدائی اندازوں کے مطابق میونسپل کارپوریشن نے تقریباً  ڈیڑھ لاکھ بچوں تک پہنچنے کا منصوبہ بنایا  ہے۔ تاہم میونسپل کمشنر بانگر نے ایکشن ٹیم کو بتایا کہ یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔پرائیویٹ، غیر امدادی، امدادی اسکول، میونسپل اسکول، سرکاری اسکول، آشرم اسکول، چلڈرنس ہوم اور معذوروں کے اسکولوں کو اس مہم میں شامل کیا جائے گا۔ 
سروے میں کیا ہوگا؟
 میونسپل کمشنرکے مطابق اس مہم کے تحت صفر سے ۱۸؍ سال تک کے بچوں کا پرائمری ہیلتھ چیک اپ کیا جائے گا اور اگر   بچے بیمار پائے گئے تو ان کا فوری علاج شروع کیا جائے گا۔ ضرورت کے مطابق یہاں کی میڈیکل ٹیم کے ذریعہ دوبارہ معائنہ کرکے قریبی پرائمری ہیلتھ سینٹر بھیجا جائے گا۔  انہوں نے یہ بھی  بتایا کہ اس مہم کے مقاصد میں دواؤں اور سرجری وغیرہ سے علاج کرنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ جو سرجری میونسپل کارپوریشن کے چھترپتی شیواجی مہاراج اسپتال میں نہیں  ہو سکے گی، اس کیلئے آئی ایم اے اور پرائیویٹ اسپتالوں کی مدد لی جائے گی۔ مہم کے ذریعے صد فیصد بچوں کا معائنہ کیا جائے گا اور ان کی صحت کو بہتر بنانے کیلئے  اقدامات کئے  جائیں گے۔
 طبی ٹیم کے ذریعے صفر سے۶؍سال   کے درمیانی عمر کے بچے اور  غذائی قلت کا شکار بچوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ ان کیلئے خصوصی پروگرام بھی ترتیب دیا جائے گا۔ میونسپل کمشنر کے بقول ’’معائنہ کے علاوہ ان کی غذا  پر بھی باریکی سے نظر رکھی جائے گی۔ 
معائنہ کہاں ہوگا؟
 مذکورہ ہیلتھ چیک اپ سرکاری اور نیم سرکاری اسکولوں، جونیئر کالجوں، پرائیویٹ اسکولوں، نابینا/ معذوروں کے اسکولوں، آنگن واڑیوں، نجی نرسریوں/کے جی، چلڈرنس ہوم، یتیم خانوں، سماجی فلاح و بہبود کے محکمہ  میں کیا جائے گا۔

thane Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK