Inquilab Logo

تھانے:فٹ پاتھ کے بچوں کوزیورِتعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے ’موبائل بس‘ شروع

Updated: February 25, 2023, 11:04 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

یہ ریاست کا پہلا پروجیکٹ ہے۔سی سی ٹی وی کیمرے اور جی پی ایس سے لیس اس خصوصی بس میں ۲۵؍ بچوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ اس میں ابتدائی طبی جانچ کی سہولت بھی مہیا کرائی جائے گی

Officials can be seen on the occasion of the inauguration of the `Mobile School Bus` in Thane
تھانے میں ’موبائل اسکول بس‘ کے افتتاح کے موقع پرافسران کو دیکھا جاسکتا ہے

یہاں فٹ پاتھ پررہنے والے بچوں کو تعلیم کے زیورسے آراستہ کرنے کیلئے  ضلع انتظامیہ کی جانب سے ’موبائل بس  ‘شروع کی گئی ہے۔   اس خصوصی  بس  میں تقریباً  ۲۵؍  بچوں کے بیٹھنے کی جگہ ہے۔ یہ سی سی  ٹی وی کیمرہ  اور جی پی ایس سے لیس ہے اور اس  میں  بچوں کی ابتدائی طبی جانچ  کی بھی سہولت مہیا کرائی جائے گی۔ ریاست میں تھانے پہلا ضلع ہے جس نے اپنی نوعیت کی پہلی اسکول بس شروع کی ہے۔ مرکزی حکومت کے فنڈ سے چلنے والی اس خصوصی اسکول بس کا افتتاح تھانے کے ضلع کلکٹر کے ہاتھوں گزشتہ دنوں عمل‌میں آیا۔
دیگر اضلاع میں بھی یہ پروجیکٹ شروع کیا جائے گا
 تھانے ضلع کلکٹر آفس کے مطابق  ریاست میں  بچوں کیلئے پہلی موبائل  بس کا افتتاح کلکٹر اشوک شنگارے اور ایڈیشنل کلکٹر منیشا جیبھائے دھلے نے ضلع کلکٹر آفس کے سامنے کیا  جسے خواتین اور اطفال کے بہبود  کے محکمے نے مرکزی حکومت کے فنڈز سے شروع کیا  ہے۔ اس بس کے ذریعے فٹ پاتھوں پر  رہنے والے بچوں کو تعلیم دی جائے گی۔  مذکورہ محکمے نے  انیٹگریٹڈ چائلڈ پروٹیکشن اسکیم کے تحت موبائل اسکول بس کا منصوبہ مرکزی حکومت کو بھیجا  تھا۔ مرکز  نے اس پروجیکٹ کو منظوری دی اوراس کے لئے ۵۰؍ لاکھ روپے کا فنڈ فراہم کیا ہے۔ 
 یہ پروجیکٹ پونے، ناسک، ممبئی شہرو مضافات اور ناگپور ضلع کے ساتھ تھانے ضلع میں بھی لایا جائے گا ۔ اس   کیلئے خصوصی  بس  فراہم کی جائے گی اور ریاست کی یہ پہلی موبائل بس  تھانے ضلع میں شروع کی گئی ہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ آفیسر مہندر گائیکواڑ، ڈیفنس آفیسر رام کرشن ریڈی اور دیگرافراد موجود تھے۔
مرکز کو گزشتہ سال یہ تجویز پیش کی گئی تھی
 منترالیہ ذرائع کے مطابق یہ پروجیکٹ  مہاراشٹر کے خواتین اور اطفال کی بہبود (ڈبلیو سی ڈی)  کے محکمہ کی پرنسپل سیکریٹری آئی اے کندن کے دماغ کی اختراع ہے  جنہوں نے  پچھلے سال مرکز کواس کی تجویز پیش کی تھی۔  محکمہ کے ایک افسر نے بتایا کہ مرکز نے ریاست کے ۷؍اضلاع کیلئے اس تجویز کو منظوری دی ہے۔یکم فروری کو تھانے میں ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا تھا جسے اس ہفتے ضلع کلکٹر اشوک شنگارے نے باضابطہ طور پر ہری جھنڈی دکھائی  ۔
 اس پروجیکٹ کے تحت بسوں کو ایک کلاس روم- کم- کلینک میں تبدیل کیا گیا ہے جو ضلع بھر میں فٹ پاتھ پر رہنے والے  بچوں کے لئےتعلیمی اور فلاحی سیشن کا انعقاد   پیر تا جمعہ صبح ۱۱؍ بجے سے شام ۵؍ بجے کے درمیان مخصوص مقامات پر کیا جائے گا۔اس بس والی اسکول میں بچوں اور ان کے سرپرستوں کی رہنمائی کیلئے کونسلر ،  اساتذہ اور  ان کے ساتھ بس کا ڈرائیور بھی ہوگا۔  اسٹاف کی تقرری غیر سرکاری تنظیم کے ذریعے کی جارہی ہے  ۔ غیر سرکاری تنظیم کا تقرر انتخابی عمل کے ذریعے کیا گیا ہے۔
تھانے کے ۱۵۹؍ مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے
 متعلقہ محکمہ کے مطابق پورے تھانے ضلع  میں تقریباً  ۱۵۹؍ مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے اور تقریباً ایک ہزار ۹۳۶؍ بچوں کو تعلیم  کے زیور سے آراستہ کرنے کا عزم   ہے۔
 بچوں کے کھیل کود اور ناشتہ کا بھی نظم 
   خواتین اور اطفال کی بہبود کے محکمہ کی افسر مہندر گائیکواڑ نے اس بارے میں بتایا کہ ’’ فی الحال یہ ’موبائل بس اسکول‘  والا پروجیکٹ  تھانے ضلع میں تین مقامات پر چلایا جائے گا ۔ بھیونڈی، ممبرا  اور واشی جہاں تقریباً ۷۰؍ بچے دو ہفتہ وار سیشن میں حصہ لیں گے۔ سیشن کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ۶؍ گھنٹے کے سیشن کو یقینی بنایا جائے جس میں بنیادی تعلیمی سیشن اور طلبہ کو مصروف رکھنے کے لئے تفریحی کھیل کے راؤنڈ  شامل ہوں نیز ان کی   صحت اور تندرستی   کے لئے معمول کی جانچ کے علاوہ کھانا اور ناشتہ بھی فراہم کیا جائے گا۔
 ایک اہلکار نے بتایاکہ ہم نے  ابتدائی طور پر والدین کو اعتماد میں لیا  ہےاور انہیں مستقبل میں اپنے بچوں کی بھلائی کے بارے میں بتایا ہے۔ اسی مناسبت سے ہم نے ان کے گھروں کے قریب سیشن شروع  کئے  ہیں جہاں بچوں کے والدین ان کی سرگرمیوں پر بھی نظر رکھ سکتے ہیں۔
 یہ موبائل بس جلد ہی ممبئی، پونے، ناسک ،  ناگپور  اور دیگر اضلاع میں بھی شروع کی جائے گی۔
پروجیکٹ کی خصوصیات
(۱)اس بس میں سوار بچوں کو کھانا اورابتدائی تعلیم دی جائے گی۔ (۲) ایک بس میں۲۵؍بچوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ (۳)  بس تھانے ضلع میں ۶؍ مقامات پر گشت کرے گی۔ (۴) اس میں ۴؍ افراد پر مشتمل عملہ ہوگا جس میں ایک کونسلر، ٹیچر، ڈرائیور اور نگراں شامل ہے۔ (۵) غیرسرکاری تنظیم کے ذریعے پروجیکٹ کا نفاذکیا جائے گا۔ (۶) بس میں سی سی ٹی وی اور ٹریکنگ سسٹم ہوگا۔

thane Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK