Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ملک کے موجودہ حالات سے عام انسان عدم تحفظ کا شکار ہے‘‘

Updated: September 03, 2023, 9:09 AM IST | saadat khan | Mumbai

جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کا اسلام جمخانہ میں اظہار خیال

PDP chief Mehbooba Mufti spoke at a dinner hosted by NCP at Islam Gymkhana.
پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی اسلام جمخانہ میں این سی پی کی جانب سے دئیے گئے عشائیہ میں اظہار خیال کرتی ہوئیں۔

 ’’ملک کےموجو د ہ حالات انتہائی خراب اور غیر محفوظ ہیں۔مسلمانوں کی شناخت بڑے دشمن کے طورپر کی جارہی ہے۔ہندوستان کی گنگاجمنی تہذیب کو تارتار کرنے کی کوشش جاری ہے۔فرقہ پرستی کا بازار گرم ہے۔ ایسے میں فرقہ پرست قوتوںسے مقابلےکیلئے سبھی سیکولر جماعتوں کا ایک پلیٹ فار م پر آکر ان کا مقابلہ کرنا ضرو ری ہے ۔ اسی وجہ سےہم انڈیا الائنس میں شامل ہوئے ہیں ۔ان خیالات کا ا ظہار  جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے جمعہ کو اسلام جمخانہ میں این سی پی کے ترجمان نسیم صدیقی کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر کیا۔
گنگا جمنی تہذیب بچانا ضروری
 محبوبہ مفتی کے مطابق ’’  اس ملک کی کامیابی اور ترقی کیلئے  مہاتماگاندھی، پنڈت جواہر لال نہر و  اور دیگر اہم لیڈران کی قربانیوں او ر جدوجہد کو فراموش نہیں کیاجاسکتا۔ ان لیڈران نے اس ملک کی بنیاد سیکولرازم پر رکھی ہے۔ یہاں کی گنگا جمنی تہذیب اپنی مثال آپ ہے۔ یہاں کا بھائی چارہ اور محبت کو دیکھ کر  ہی ہم نے اس ملک میں مائناریٹی کے طورپر رہنے کا فیصلہ کیاہے۔ ملک کی ان اقدار  اور اوصاف کو قائم رکھنےکیلئے ہم کسی بھی جماعت کے ساتھ کام کرنےکیلئے تیارہیں۔ اسی مقصد کے تحت ہم انڈیا الائنس کا حصہ بنے ہیں۔ ‘‘
  انہوںنے یہ بھی کہاکہ’’ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ کشمیر میں سب کچھ ٹھیک چل رہاہے۔جبکہ سچائی یہ ہےکہ وہاں کے حالات اچھے نہیں ہیں۔ وہاں کے لوگ بہت مشکل میں ہیںجس کی مثال یہ دے کر سمجھانا چاہوںگی کہ ’’جب کوئی مر جاتاہے تو اس کی آواز تونہیں آتی ہے نہ،  وہی حال ان دنو ں کشمیر کا  ہے۔ اسے ایک جیل خانہ بنادیاگیاہے۔بیرونِ کشمیر کے لوگوںکولاکر یہاں  تماشا دکھایا جاتا ہے۔وہاں کے لوگ آپس میں بات نہیں کر سکتے۔ جس کی ایک تازہ مثال یہ ہےکہ ابھی آرٹیکل ۳۷۰؍ سے متعلق سپریم کورٹ میں جوشنوائی ہو رہی تھی ،اس موقع پرہمارے ایک لیکچرر ظہور احمد بٹ کو  ۳۷۰؍ کی دفاع میں بات کرنےپر انہیں دوسرے دن معطل کردیاگیا۔ دیگر وکلاء اس معاملہ پر بات کرسکتےہیں لیکن ایک کشمیری شخص اگر اس  معاملہ میں بات کرتاہے تواس کا یہ حال کیا جاتا ہے  جبکہ بی جے پی والے آرٹیکل ۳۷۰؍کو  بیچ کر ووٹ بٹوررہےہیں۔ ایسی کوئی ایجنسی باقی  نہیں ہے جس کے ذریعے کشمیر میں چھاپے نہ   ڈالے جا رہےہوں۔ یہا ں کے عام لوگوںکو پریشان کیا جا رہاہے۔ یہاں کے نوجوانوں کو مسلسل پریشان کیاجارہاہے۔ انہیں جیل میںقید کیاجارہاہے۔ آپ لوگوںکو      توشاید ایک عمرخالد کے بارےمیں معلوم ہو لیکن ہمارے یہاں تو متعدد عمرخالد کو جیلوں میں بند کرکے ان کی زندگی تباہ وبرباد کی جارہی ہے۔
کشمیر مسئلہ کے حل کی امید نہیں!
  انہوںنے یہ کہا کہ’’ مجھے معلوم ہے کہ’  انڈیا‘ کی حکومت  مرکزمیں آ بھی جا تی ہے تو کشمیر کے مسائل کےحل سے متعلق ہمیں ان سےکوئی زیادہ مدد ملنے کی اُمید نہیں ہے۔اس کےباوجود انڈیا الائنس کے ساتھ جڑنے کا بڑا مقصدملک  کے خطرناک حالات ہیں۔ پہلے زمین کے ٹکڑے کئے جاتے تھے آج انسانوں کے ٹکڑے کئے جا رہےہیں۔ ‘‘
حالات ابتر ہورہے ہیں
  محبوبہ مفتی کےبقول’’  ملک کے حالات ا بتر ہو رہےہیں۔ بی جے پی کے لیڈران  اپنے بچوںکو بیرونِ ملک  بڑے بڑے تعلیمی ادروںمیں تعلیم حاصل کرنےکیلئے بھیج رہےہیں لیکن عام ہندو  کے بچو ںکو  فسادی بنارہے ہیں۔یہ بات عام لوگوںکو سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔رام راج کا نام لے کر لوگوں کو ہجمومی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جےشری رام اور بھارت ماتاکی جئے کانعرہ لگا کر شرانگیز ی کی جارہی ہے۔ میرے خیال میں ان نعروں کو لگاکر کسی بے قصو ر کو  ہجومی تشدد کا نشانہ بنانا، ان نعروں کی توہین ہے۔‘‘
ممبئی کا ماحول اچھا ہے
  انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’میرے والد مفتی سعید صاحب جب کبھی ممبئی آتے تھے تو ان کی زبان پر عموماً یہ جملہ ہوتا تھاکہ ’’ یہ ہے بمبئی میری جان‘‘انہیں ممبئی کاماحول بہت پسند تھا۔ جب کبھی ممبئی آتی ہوں تو ان کے ساتھ ممبئی کے کئے دوروںکی یاد تازہ ہوجاتی ہے۔شاید اس کی ایک وجہ یہ ہےکہ ممبئی ایک ایسا شہر ہے  جہاں پورے ہندوستان کے لوگ موجود ہیں۔یہاں ہرمذہب  کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔اس کی سب سے عمدہ مثال یہاں کی فلم انڈسٹری ہے۔جس میں سبھی مذہب کے ماننے والے مشترکہ طورپر اپنی خدمات پیش کررہےہیں۔یہ الگ بات ہےکہ آج کل دنگائی فلمیں زیادہ بنا کر نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں۔ اس کے باوجود مجموعی طورپر ممبئی کا ماحول آج  بھی بہت اچھاہے۔ ‘‘ اس موقع پراسلام جمخانہ کے صدر یوسف ابراہانی نے محبوبہ مفتی کا خیرمقدم کیا۔
حاجی علی درگاہ کی زیارت 
 محبوبہ مفتی سنیچر کی صبح حاجی علی درگاہ پہنچیں، انہوںنے مجاور کے توسط سےچادر پیش کی اورفاتحہ خوانی کرنے کے ساتھ ملک میں امن وآشتی کے لئے دعا کی ۔اس کے ساتھ ہی انہوںنے یہاں جاری کاموں کوبھی دیکھا اورستائش کی ۔ محبوبہ مفتی نے یہ بھی کہا کہ بزرگوںکے آستانوں سے امن اور انسانیت کا پیغام عام کیا جاتا ہے اور لوگ یہاںآکر سکون محسوس کرتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK