قومی انسانی حقوق کمیشن نے ترواننت پورم ضلع کے پیرنگملا پنچایت میں آدیواسی آبادی میں خودکشی کے بڑھتے واقعات کی رپورٹوں پر کیرالہ حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔کمیشن نے اس پر ایک خبر کا از خود نوٹس لیا اور چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جامع رپورٹ طلب کی۔
قومی انسانی حقوق کمیشن نے کیرالا میں آدیواسیوں میں بڑھتے خودکشی کے رجحان کی خبر کا از خود نوٹس لیتے ہوئے کیرالا حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔حقوق پینل نے کہا کہ اگر یہ خبرسچ ہے تو، زندگی کے حق اور کیرالہ کے مخصوص علاقے میں رہنے والے درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد کے سماجی، اقتصادی اور ثقافتی حقوق سے متعلق ایک سنگین مسئلہ کی نشاندہی کرتی ہے۔رپورٹ کے مطابق،"خطے میں آباد قبائلی لوگوں میں خودکشیوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور ۲۰۲۴ء میں ہی تقریباً ۲۳؍اموات کی اطلاع ملی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: پارلیمنٹ کے باہر نوجوان کی خود سوزی کی کوشش
کمیشن نے کہا کہ معاشرے کے ایک کمزور طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی خودکشیاں درحقیقت انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق ایک مسئلہ ہے جس پر حکومتی اداروں کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ ریاست کا فرض ہے کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے ہر شہری کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنائے۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت سے بھی توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہونے کو یقینی بنانےکیلئے اٹھائے گئےمجوزہ اقدامات کے بارے میں مطلع کرے۔
واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق ۲۰۱۱ء سے ۲۰۲۲ء کے درمیان ۱۳۸؍ سے زائدخود کشی کے واقعات درج ہوئے۔ جو زیادہ تر ضلع کے پیرنگملا پنچایت میں ہوئے۔ریاستی حکام کو اپنا جواب داخل کرنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔