Inquilab Logo

راشن کی دکانوں پر’دیوالی کٹ‘ کی تقسیم دیوالی بعد بھی ادھوری

Updated: October 29, 2022, 9:30 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

کم ہی دکانوں پر چاروں اشیاء پہنچائی گئی ہیں، جس کی وجہ سے کٹ تقسیم ہی نہیںہوسکی ۔راشننگ افسران نےمسائل کااعتراف کیا اوریہ یقین دہانی کروائی کہ جلد از جلد کٹ کی تقسیم شروع ہوجائے گی

Customers at a shop in Maloney asking about the kit
مالونی کی ایک دکان پر صارفین کٹ کے تعلق سے پوچھتے ہوئے ( تصویر: انقلاب)

دیوالی کِٹ کی تقسیم دیوالی بعد بھی ادھوری ہے !اس کی وجہ سےعوام بھی شاکی ہیں ۔ کٹ میں شامل چنا دال ، تیل ، شکر اور َروا ،کم ہی دکانوں پر پہنچی ہیں۔صورتحال یہ ہے کہ  بیشتر دکانوں پرچاروں اشیاء نہ پہنچنے سے تقسیم ہی نہیںہوسکی  ۔راشننگ افسران نے ان مسائل کا اعتراف کیا اور یقین دہانی کروائی کہ جلد ہی کٹ کی تقسیم ہوجائے گی۔ یاد رہے کہ ایکناتھ شندے حکومت نے رعایتی شرح (۱۰۰؍ روپے) پر  یہ کٹ مہیا کروانے کا اعلان کیا تھا لیکن دیوالی کے موقع پربیشتر صارفین کومایوسی ہوئی  ۔
صارفین کی زبانی 
 محمد عارف انصاری نے نمائندۂ انقلاب کو بتایاکہ ’’ جمعہ کی صبح جب میں کماٹی پورہ دسویں گلی میں راشن کی دکان پر گیا تو دکاندار نے کہاکہ ابھی تک کٹ آئی نہیںہے اوربایومیٹرک مشین بھی خراب ہے ۔ جب کٹ آئے گی تو آپ لوگو ںکومطلع کیا جائے گا۔ ‘‘ دکاندار کا کہناتھا کہ ’’ بائیکلہ وغیرہ میںکٹ تقسیم کی گئی ہے۔‘‘رام اودھ نام کےایک صارف نے بتایا کہ مالونی گیٹ نمبر ۶؍میںجب وہ کٹ لینے گئےتو ان کوجواب ملا کہ ابھی ساری چیزیں نہیںآئی ہیںاسلئے بعد میںآ کرلے جائیں ۔‘‘ عبدالرحمٰن انصاری نے بتایا کہ ان کوبھی اسی طرح کا جواب دیا گیا ۔ ان کا کہناتھا کہ وہ ایک سے زائد مرتبہ راشن دکان کاچکر لگاچکے ہیںلیکن انہیںمایوسی ہاتھ لگی۔حاجی محمدالیاس (گوونڈی )نے بتایا کہ ’’یہاں بھی راشن کی دکانوںپریہی حال ہے۔ کسی دکان پرکہاجاتا ہے کہ روا نہیںہے توکسی دکان پرشکرنہ ہونے کا عذر پیش کیا جاتاہے جس سے صارفین کوکٹ نہیںمل رہی ہے۔‘‘ 
دکانداروں کی زبانی 
 گوونڈی میںراشن دکان کےمالک شاہ رخ صدیقی نے کہاکہ ان کی دکان پر ابھی صرف تیل آیا ہے بقیہ چیزیں نہیں آئی ہیںاسی لئے انہوں نےتقسیم شروع نہیںکی ہے۔ شاہ رخ کے مطابق ’’ جب تک سبھی چیزیں نہ آجائیںکچھ چیزیں تقسیم کرنا ایک طر ح سے مزیدمسائل پیدا کرنا ہے۔ اس لئے ہم لوگ انتظار کررہے ہیں۔‘‘ مالونی میںراشن دکان کےمالک شیوگپتا کے مطابق ’’ ہمارے یہاںشکر نہیںآئی ہے بقیہ چیزیںآگئی ہیںاس لئے تقسیم کیا جارہا ہے۔شکر آنے کے بعد فون کرکے صارفین کوبلایا جائےگا۔‘‘ 
راشننگ کنٹرولرآفس سے کیا جواب دیا گیا؟
 راشننگ کنٹرولرآفس (چرچ گیٹ ) سےرابطہ قائم کرنے پر بتایاگیاکہ ’’ متعلقہ آفیسر چھٹی پر ہے اس لئےفوری طور پریہ بتانامشکل ہے کہ کتنے فیصد کٹ تقسیم ہوئی ہے لیکن اتنا ضرورہے کٹ کی تقسیم کا عمل تیزی سے جاری ہے ا ورجلد سے جلداسے پورا کرلیاجائے گا ۔‘‘
راشننگ افسران نے اشیاءکی قلت کا اعتراف کیا  
 گوونڈی اورمانخورد  کےراشننگ انچارج سانَپ نے انقلاب کے استفسار پربتایا کہ  ان کےعلاقےمیں ۱۸۰؍ راشن کی دکانیں ہیں  لیکن صرف ۴؍دکانوںپرہی اب تک کٹ کی تقسیم ممکن ہوسکی ہے کیونکہ رَوَا نہیںہے جس سے کٹ مکمل نہیںہورہی ہے۔ پیر کو یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’ دکانداروں سے یہ کہہ دیاگیا ہے کہ چاروں میںسے جوچیزیںان کے پاس ہیں وہ صارفین سے ۱۰۰؍روپے لے کر ان کودے دیں اورجوچیز نہیںہے اسے راشن کارڈ پرلکھ دیں اور بعد میںان کوبلاکر دے دیں تاکہ جوچیزیںہیںوہ کم ازکم صارفین تک پہنچ جائیں۔‘‘ملاڈکے راشننگ افسر ایس پی جھیلے نے بتایاکہ ان کے زیرنگرانی ۲۱۱؍ راشن کی دکانیں ہیں،ان میںسے صرف ۵۰؍ پرہی اب تک چاروں اشیاء پہنچی ہیں  ، شکر کی خاص طور پرکمی ہے   لیکن جمعرات کوانہوں نے دکانداروں سے کہہ دیا ہے کہ جوچیزیں ہیںانکی تقسیم شروع کردیں بقیہ چیزیں  راشن کارڈ پردرج کردیں اوربعد میں صارف کو بلاکر  دے دیںتاکہ تقسیم کا عمل جاری رہے۔ 

diwali Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK