Inquilab Logo

فضائی آلودگی کی خلاف ورزی پر ہائی کورٹ نے حکومت کی سخت سرزنش کی

Updated: February 13, 2024, 9:37 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

کہا کہ لوگوں کی صحت اور حفاظت کے پیش نظر عدالت میٹرو ریل اور دیگر پروجیکٹ بند کرنے کے احکامات جاری کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گی۔

Air pollution is spreading due to many ongoing projects in the city. Photo: INN
شہر میں جاری کئی پروجیکٹوں سے فضائی آلودگی پھیل رہی ہے۔ تصویر : آئی این این

شہرو مضافات میں  جاری مختلف پروجیکٹوں کے سبب ہونے والی فضائی آلودگی   سےلوگ بری طرح متاثر ہورہے ہیں جس  کے خلاف  بامبے ہائی کورٹ نے بی ایم سی اور مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کوفضائی آلودگی سے متعلق جاری کردہ گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کرنے والوں پرسخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ اس ضمن میں مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد ہائی کورٹ نے حکومت کی سخت سرزنش کی ہے۔
مہاراشٹر پولیوشن بورڈ کی  رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس عارف ڈاکٹر نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کی سرزنش کی ۔ چیف جسٹس نے عوامی پروجیکٹوں کی تعمیر کے دوران کی جانے والی خلاف ورزی کی فراہم کردہ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ ’’بلٹ ٹرین ، میٹرو ، کوسٹل روڈ  اور ممبئی ٹرانس ہاربر لنک روڈ جیسے عوامی پروجیکٹوں  سے یقینی طور پر شہریوں کو خاطر خواہ فائدہ ہوگا لیکن تعمیرات کے دوران  اگر جاری کردہ ہدایت پر عمل نہ کرنے کے سبب  فضائی آلودگی سے شہریوں کو شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو عدالت عوام کی صحت اور حفاظت کے پیش نظر ان پروجیکٹوں کے تعمیراتی کام کو روکنے یا بند کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گی۔‘‘
چیف جسٹس دیویندر کماراپادھیائے نے مذکورہ  رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد حکومت اورمہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ سے یہ بھی کہا کہ ’’ شہر کی تمام صنعتوں اور جاری   پروجیکٹوں کا آڈٹ کرنے پر غور کریں  ساتھ ہی ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کریں جو بنائے گئے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔‘‘پولیوشن کنٹرول بورڈ نے ہائی کورٹ کے حکم ہی پر  ایک رپورٹ پیش کی جس میں شہرو مضافات میں جاری عوامی اورنجی پروجیکٹوں کی تفصیلات فراہم کی گئیں تو جو فضائی آلودگی کو کم کرنے کے بنائے گئے اصولوں اور ہدایات کی نوٹس جاری کرنے کے باوجود خلاف ورزی کرتے رہے ہیں ۔  چیف جسٹس نے اسی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد عوامی پروجیکٹوں کے تعمیرات کام کے دوران فضائی آلودگی کی خلاف ورزی کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
 اس ضمن میں کورٹ کے مدد گار و صلاح کار کی حیثیت سے مقرر کئے گئے سینئر وکیل ڈارئیوس کھمباٹا نےمہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کی  رپورٹ میں درج وجوہات کی نشاندہی کی اور عدالت کو بتایا کہ  مضافات میں جاری  ۵؍ بڑے عوامی پروجیکٹوں کے دوران نہ صرف ہدایات کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ یہ فضائی آلودگی میں اضافہ کا سبب بھی رہے ہیں۔ اس پر ایڈوکیٹ جنرل بریندر سراف کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں سیمنٹ کنکریٹ روڈ بنانے والے ۵؍ ٹھیکیداروں کی نشاندہی کی گئی ہے  ساتھ ہی وکیل نےکورٹ کی برہمی پر بی ایم سی اور مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کے ذریعے فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرنے کا یقین دلایا ۔ بعد ازیں چیف جسٹس نے کہا کہ’’ آپ ( بی ایم سی اور مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ) جو کر رہے ہیں، وہ آپ کا کام ہے، آپ کہتے تو ہیں کہ بہت کچھ ہوگیا ہے لیکن یہ کہنا کافی نہیں ہے۔ ‘‘ کورٹ نے اس ضمن میں مزید ٹھوس قدم اٹھانے اور شہر کو آلودگی سے پاک کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے اس معاملے کی سماعت کو ۱۸؍ مارچ تک کیلئے ملتوی کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK