Inquilab Logo

ممبئی گوا ہائی وے پر مسافروں کے تحفظ کا مسئلہ پھر زیربحث

Updated: January 26, 2023, 10:20 AM IST | siraj shaikh | ali bagh

نیشنل ہائی ویز اتھاریٹی پر شاہراہ کے تعلق سےبے حس رویہ اختیار کرنے کا ا لزام ، حادثہ کے اسباب جاننے کا مطالبہ

10 people were killed in a collision between a truck and an Echo car in Raigarh (file photo).
رائے گڑھ میں ٹرک اور ایکو کار میں ٹکر سے ۱۰؍ ا فراد کی موت ہوگئی تھی ۔(فائل فوٹو)

ممبئی گوا ہائی وے پر مانگائوں تعلقہ کے ریپولی کے قریب گزشتہ جمعرات کو ۲؍ بڑے حادثات میں۱۴؍ افراد نے جان گنوا دی تھی۔ ممبئی گوا ہائی وے پر اس طرح کے حادثات پہلی بار نہیں ہوئے ہیں۔ ہائی وے پر اکثر حادثات کی وجہ سے مسافروں کی حفاظت کا معاملہ ایک بار پھر زیر بحث آیا ہے۔ لہٰذا حادثات کی وجوہات جاننے اور اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔۲۰۲۱ء میں رائے گڑھ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے دائرہ اختیار میں ۳۵۴؍ حادثات رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس میں ۱۲۴؍لوگوں کی موت ہو گئی۔۱۸۴ افراد شدید زخمی ہوئے۔۲۰۲۲ء میں ۳۶۵؍ حادثات رپورٹ ہوئے۔ ان حادثات میں ۱۸۴؍ افراد جاں بحق جبکہ ۲۶۴؍ افراد شدید زخمی ہوئے۔ ان میں ممبئی گوا ہائی وے پر  ہونے والے حادثات کی تعداد زیادہ ہے۔ممبئی گوا ہائی وے پر رائے گڑھ کے علاقے میں ۱۶۸؍حادثات پیش آئے۔اس میں ۵۶لوگ مارے گئے۔تنگ سڑکیں،  سڑکوں پرزیادہ موڑ، کھڑی ڈھلوان اور ڈرائیوروں کی لاپروائی ان حادثات کی بڑی وجوہات ہیں۔ لین کے نظم و ضبط کی  خلاف ورزی ، رفتار کی حد کی پابندی نہ کرنا، گاڑیوں کے ٹائرپھٹناان حادثات کی بڑی وجوہات ہیں۔ اس کے علاوہ نشے میں ڈرائیونگ اور غلط طریقے سے اووَر ٹیک کرنے کی وجہ سے بھی حادثات ہوتے ہیں۔ گھاٹ اترتے وقت ٹرک ڈرائیور گاڑیاں نیوٹرل گیئر میں چلاتے ہیں جس سے گاڑیوں کا کنٹرول ختم ہو جاتا ہے اور حادثات ہوتے ہیں۔
 ممبئی گوا ہائی وے کے چار لین کا کام جاری ہے۔ اس کے لیے سڑک پر ڈائیورزن(متبادل راستے) رکھے گئے ہیں۔ لیکن متبادل روٹ کے نوٹس بورڈز نہ ہونے کی وجہ سے ڈرائیورز الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں اور رات کے وقت حادثات پیش آتے ہیں۔ اس لئے شاہراہ پر مختلف مقامات پر نوٹس بورڈلگانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔پولاد پور کے قریب کھڑی ڈھلوانوں پر حادثات کے واقعات زیادہ ہوتے ہیں۔اس جگہ گاڑیوں کی رفتار کو کنٹرول کرنا ضروری ہے۔
 علی باغ کے وکیل اجے اپادھیائے نے اس سڑک کے تعلق سے سول کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اس کے بعد کورٹ کمشنر کا تقرر کیا گیاتھا اور سڑک کا معائنہ کیا گیا۔ آرکیٹیکٹ پرہلاد پڈلیکر نے دو دن تک سڑک کا معائنہ کیا اور رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ اس میں عدالت کے کمشنر نے مشاہدہ درج کیا تھا کہ پلسپے سے انداپور تک مرحلے میں ۵؍ کلومیٹر طویل سڑک اچھی حالت میں نہیں ہے۔ اس رپورٹ میں ہائی وے پر کئی  خرابیوں کی نشاندہی کی گئی۔اگر انتظامی ادارے بروقت رپورٹ لیتے تو  ریپولی جیسے جان لیوا حادثہ سے بچا جا سکتا تھا۔
 اس ضمن میں سماجی کارکن ایڈوکیٹ اجے اپادھیائے نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اتھاریٹی ممبئی گوا ہائی وےکےتعلق سے بے حس ہے۔ جس کی وجہ سے سڑک کا کام برسوں سے تعطل کا شکار ہے۔ تاہم آئے روز ہونے والے حادثات کی وجہ سے مسافروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔ کم از کم انتظامیہ ان حادثات کا نوٹس لے اور حادثات کی روک تھام کے لیے احتیاطی اقدامات کرے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK