Inquilab Logo

عمارتوں میں آتشزدگی سےحفاظت کے آلات کارگر نہ ہونے پرکارروائی

Updated: November 11, 2021, 10:25 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

گزشتہ ماہ کری روڈ کی فلک بوس عمارت میں آگ لگنے کے حادثہ کے بعد سوسائٹیوں کوشہری انتظامیہ کا انتباہ۔ سال میں ۲؍ مرتبہ آلات فعال ہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے اوراسے بی ایم سی کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا بھی حکم ، کہا : آلات کی جانچ ضروری ہے اور سجاوٹ میںآتش گیر مادے کا استعمال نہ کریں

Last month, there was a tragic fire at Curry Road`s One Avenue Park. (File photo)
گزشتہ مہینے کری روڈ کی ون اویگناپارک میں آتشزدگی کا اندوہناک حادثہ ہوا تھا۔ (فائل فوٹو)

گزشتہ ماہ کری روڈ پر واقع کثیر منزلہ عمارت ’ وَن اویگنا پارک‘ میں آتشزدگی کے اندوہناک حادثہ کے بعد برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ( بی ایم سی ) نے سوسائٹیوں کو آگ سے تحفظ اور زندگی کو بچانے کے آلات کو کارگر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ سال میں ۲؍مرتبہ ان آلات کوفعال رکھنے کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور اسےبی ایم سی کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ شہری انتظامیہ کی جانب سے یہ انتباہ بھی دیا گیا ہے کہ جو بھی عمارت کا مالک یا منتظم آگ سے تحفظ کے ان اصولوں میں لاپروائی برتے گا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں  بی ایم سی کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ عمارت کے مالک / مکین کو آگ سے بچاؤ اور زندگی بچانے کے اقدامات کے ایکٹ کی دفعات کی تعمیل کرنی ہوگی، بصورت دیگر کارروائی کی جائے گی۔
 ممبئی میں تمام عمارتوں میں آگ بجھانے کا نظام، خاص طور پر اونچی (کثیر منزلہ)  عمارتوں میں اورمتعلقہ مالک/مکینوںکیلئےضروری ہے کہ وہ سامان کے ساتھ ساتھ فائر الارم کے آلات کے مناسب آپریشن کو یقینی بنائے اور ساتھ ہی مہاراشٹر فائر پریوینشن اینڈ لائف سیونگ میزرز ایکٹ کی دفعات کی تعمیل کرے۔
 بی ایم سی کی جانب سے  یہ بھی اپیل کی گئی ہے کہ عمارتوں میں اندرونی سجاوٹ کے لیے غیر ضروری طور پر آتش گیر مادے کا استعمال نہ کریں، آگ سے بچاؤ  اور بجلی کے نظام  میں تبدیلی نہ کریں۔
  واضح رہےکہ ۲۲؍ اکتوبر کو فلک بوس عمارت  ون اویگنا پارک   میں  آگ لگنے سے جانی و مالی نقصان  ہوا تھا جس کے پیش نظربی ایم سی انتظامیہ نے تمام متعلقہ افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ آگ  لگنے کے حادثات کو روکنے کیلئے  سیکشن۳(۱) کے  مطابق مہاراشٹر فائر پریوینشن اینڈ  لائف سیونگ میزرز ایکٹ۲۰۰۶ ء کے مطابق عمل کرے۔ اس اصول کے مطابق متعلقہ مالک/مکین  کی ذمہ داری ہے کہ وہ عمارت میں یا عمارت کے احاطےمیں آگ سے بچاؤ اور زندگی کے تحفظ کے اقدامات کریں۔
 جیسا کہ مذکورہ ایکٹ کے سیکشن۳؍ کی ذیلی دفعہ (۳) میں ذکر کیا گیا ہے، آگ سے بچاؤ اور زندگی کے تحفظ کی ضابطے کے تحت عمارت یا عمارت کے کسی حصے میں نصب آگ بجھانے کا نظام سیکشن۳(۳)کے مطابق اچھی اور موثر حالت میں ہونا چاہئے اور قاعدہ۴(۲)’سیمپل بی‘ کے مطابق جنوری اور جولائی میں دو بارسرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہے۔ یہ نمونہ ’بی‘ ششماہی سرٹیفکیٹ عمارت کے مالک /مکین  کو بی ایم سی کی ویب سائٹ (portal.mcgm.gov.in) پر اپ لوڈ کرنالازمی ہے ۔ یہ سرٹیفکیٹ سال میں ۲؍مرتبہ جنوری اور جولائی  میں جاری کیاجاتاہے۔
فائر سرٹیفکیٹ بی ایم سی کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کی سہولت ؕ
  اس ’نمونہ بی‘ ششماہی سرٹیفکیٹ کو بی ایم سی کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کیلئے  درج ذیل طریقہ کار پر عمل کیا جاسکتا ہے۔ ویب سائٹ کے ہوم پیج پر `کاروبارکیلئے ’ سیکشن میں `اجازت کیلئے درخواست‘ کے عنوان کے تحت فائر فائٹنگ دستاویز کو اپ لوڈ کرنے کا آپشن موجود ہے۔مہاراشٹر فائر پریوینشن اینڈ لائف سیونگ میزرز ایکٹ،۲۰۰۶ ءکی دفعات کے مطابق ’نمونہ بی‘ ششماہی سرٹیفکیٹ جمع کرانے میں ناکامی متعلقہ مالکان / مکینوں کے ذمہ ہوگی۔
’’آلات کی جانچ ضروری‘‘
 اونچی عمارتوں میں رہنے والے مکینوں کو وقتاً فوقتاً اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ عمارت میں نصب تمام آگ بجھانے والے آلات اور جان بچانے والی  چیزیںصحیح طریقے سے کام کر رہی ہوں اور انہیں مناسب طریقے سے سنبھالنے کیلئے تربیت یافتہ افرادی قوت دستیاب ہے۔ اسی طرح فائر سیفٹی کی باقاعدہ مشقیں کی جائیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ عمارت میں نصب رائزر اور اسپرنکلر سسٹم کام کر رہا ہے یا نہیں۔
’’سجاوٹ میں آتش گیرمادے سے پرہیز کیا جائے ‘‘
 اگرچہ آگ سے حفاظت ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، بہت سی عمارتیں اندرونی سجاوٹ یا اصل اندرونی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ آگ سے تحفظ کے نظام اور سجاوٹ کیلئے برقی نظام میں ترمیم کیلئےآتش گیر مادے کی ضرورت سے زیادہ مقدار استعمال کرتی ہیں۔ اس سے آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس طرح کی آگ نہ صرف مکینوں بلکہ آس پاس کے مکینوں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈالتی ہے۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، اندرونی سجاوٹ کیلئے استعمال ہونے والے کئی قسم کے مادوں میں آتش گیر مادوں کے غیر ضروری استعمال سے گریز کرنا چاہئے۔ اس کا علاج فائر ریٹارڈنٹ کیمیکلز/رنگوں سے بھی کیا جانا چاہئے۔ اصل اندرونی ساخت،  آگ سے تحفظ کے نظام اور برقی نظام میں کوئی تبدیلی نہیں کی جانی چاہئے۔  آرکیٹیکٹس کو ان معاملات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
 یہ عوامی اپیل میونسپل انتظامیہ کی جانب سے شہریوںکی بھلائی اور فائر سیفٹی کے بارے میں شعور بیدار کرنےکیلئے کی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK