سابقہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کا ان کی معطلی کا فیصلہ بھی منسوخ کردیا گیا ،انہیںمعطل کئے جانے کےدن سے سبکدوشی کے دن تک آن ڈیوٹی تسلیم کرنے کی بھی سفارش
EPAPER
Updated: May 13, 2023, 10:38 AM IST | Nadeem asran | Mumbai
سابقہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کا ان کی معطلی کا فیصلہ بھی منسوخ کردیا گیا ،انہیںمعطل کئے جانے کےدن سے سبکدوشی کے دن تک آن ڈیوٹی تسلیم کرنے کی بھی سفارش
ہفتہ وصولی اور صنعت کار مکیش امبانی کے بنگلہ اینٹیلیا کے قریب دھماکہ خیز مادہ رکھنے کے سلسلہ میں ہوئی پوچھ تاچھ کے علاوہ سابقہ حکومت کے ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر سو کروڑ ہفتہ وصولی کا الزام لگانے جیسے کئی متنازع معاملات میں ملوث ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کو موجود حکومت نے کلین چٹ دے دی ۔ قابل ذکر ہے کہ دسمبر۲۰۲۱ء میں مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے پرم بیرسنگھ کو ان کے خلاف درج جبراً ہفتہ وصولی اور بدعنوانی کے کیس اور طویل مدت تک ڈیوٹی سے ان کی غیر حاضری کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں معطل کر دیا تھا۔ موجودہ ریاستی محکمہ داخلہ نے پرم بیر سنگھ پر لگائے گئے نہ صرف تمام الزامات کو خارج کردیا ہے بلکہ سابقہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے ذریعہ ان کی معطلی پر لگائی گئی مہر کو بھی منسوخ کر دیا ہے ۔اس ضمن میں موجودہ ریاستی وزیر داخلہ دیویندر فرنویس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’سینٹرل ایڈمنسٹریٹیو ٹربیونل کے فیصلہ کی روشنی میں ان کے خلاف کی جانے والی جانچ اور ان کی معطلی کے متعلق سنائے گئے فیصلہ کو غلط قرار دیا گیا ہے ۔ یہی نہیں ٹربیونل کے فیصلہ کے مطابق ان کی معطلی کو نہ صرف خارج کیا گیا ہے بلکہ جس مدت سے معطلی کا حکم جاری کیا گیا ہے ، اس وقت سے لے کر ان کی سبکدوشی تک ان کی معطلی کے فیصلہ کو منسوخ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔‘‘
ریاستی حکومت کی جانب سے پرم بیر سنگھ کی معطلی منسوخ کرنےاور ان پر لگائے گئے الزامات کو خارج کرنے کے ساتھ جو فیصلہ کیا گیا ہے اس کے مطابق ۱۲؍ دسمبر ۲۰۲۱ء کو انہیں فورس سے معطل کیا گیا جبکہ ۳۰ ؍ جون ۲۰۲۲ء کو وہ فورس سے سبکدوش ہوئے ہیں ، معطلی سے سبکدوشی کی مدت تک انہیں آن ڈیوٹی مانا جائے اور انہیں سبکدوشی کے بعد ملنے والی تمام مراعات فراہم کی جائیں ۔یاد رہے کہ پرم بیر سنگھ اور سابقہ حکومت کے درمیان اس وقت خلش پیدا ہوئی تھی جب ۲۰۲۱ء میں مکیش امبانی کے بنگلہ کے قریب اسکارپیو کار میں دھماکہ خیز مادہ رکھے جانے کا سنسنی خیز کیس منظر عام پر آیا اور اس وقت کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے ان کا تبادلہ کر دیا تھا۔ پرم بیر سنگھ نے تبادلہ کے فیصلہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس وقت کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے انل دیشمکھ پر ۱۰۰؍ کروڑ کی ہفتہ وصولی کا الزام لگایا تھا۔اس کے بعد پرم بیرسنگھ کے خلاف بھی ہفتہ وصولی کے الزامات درج ہوئے تھے ۔