Inquilab Logo

افغانستان میں چین کی مددسے خام تیل نکالنے کے کام کا آغاز

Updated: July 11, 2023, 12:30 PM IST | Kabul

سر پل میں تیل کے کنوؤں سے روزانہ۱۰۰؍ ٹن تیل نکالا جائے گا ، طالبان حکومت کو کروڑوں ڈالر کی آمدنی متوقع

A photo of the inauguration of work at Qashqari oil field
قشقری آئل فیلڈ میںکام کے افتتاح کے موقع کی تصویر

طالبان نے ایک چینی کمپنی کی مدد سے شمالی افغانستان میں خام تیل نکالنے کا کام شروع کر دیا ہے۔ طالبان کے وزیر معدنیات کا کہنا ہے کہ سر پل میں تیل کے کنوؤں سے روزانہ۱۰۰؍ ٹن تیل نکالا جائے گا جس سے طالبان حکومت کو کروڑوں ڈالر کی آمدنی ہوگی۔ طالبان کی سرکاری تیل اور گیس کمپنی اور چینی کنٹریکٹر افچین مشترکہ طور پر اس علاقے سے خام تیل نکال رہے ہیں۔ افغانستان کے وزیر معدنیات شہاب الدین دلاور نے منصوبے کا افتتاح کرنے والی ایک چینی کمپنی کے عہدیداروں کے ہمراہ سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ صوبہ سر پل میں واقع قشقری آئل فیلڈ کے۱۰؍ میں سے ۹؍ کنوؤںسے تیل نکالا جارہا ہے۔ ۲۰۲۳ء  کے آخر تک علاقے میں مزید۱۵؍کنوئیں کھودے جائیں گے جن  سے روزانہ ایک ہزار ٹن تیل نکلنے کی گنجائش ہوگی ۔
 خیال رہےکہ طالبان حکومت نے چینی کمپنی کے ساتھ گزشتہ سال سرپل سے تیل نکالنے کا ۲۵؍ سالہ معاہدہ کیا تھا۔اس معاہدے کے تحت طالبان حکومت ابتدائی طور پر تقریباً۲۰؍ فیصد شراکت دار ہوگی اور مستقبل میں یہ حصہ بڑھ کر۷۵؍ فیصد ہوجائےگا۔چینی کمپنی ابتدائی طور پر۱۵۰؍ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جو آئندہ۳؍ سال  میں ۵۴۰؍ ملین ڈالر تک پہنچ جائےگی۔ افغانستان میں ایک کھرب ڈالر سے زائد کے چھپے ہوئے معدنی ذخائر ہیں جو کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے کشش کا باعث ہیں۔شہاب الدین دلاور کا مزید کہنا تھا کہ ہماری ترجیح ہےکہ اس منصوبے سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے اور علاقے میں ترقیاتی کام کیے جائیں، ملک میں موجود معدنی ذخائر ہمارے اہم معاشی وسائل ہیں،  افغان عوام کو ان وسائل  سے مکمل طور پر مستفید ہونا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK