Inquilab Logo

دو ہزار کا نوٹ بدلنے کیلئے کافی وقت ہے،گھبرانے کی ضرورت نہیں

Updated: May 23, 2023, 11:03 AM IST | Mumbai

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے ۲؍ ہزار کا نوٹ واپس لینے کے فیصلے سے متعلق کئی باتوں کی وضاحت کی ، بتایا کہ یہ کرنسی مینجمنٹ سسٹم کا حصہ ہےاور یہ قدم ’کلین نوٹ پالیسی ‘ کے تحت اٹھایا گیا ہے

RBI Governor Shaktikanta Das
آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس

ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانت داس نے پیر کو  ۲؍ ہزارروپے کے نوٹ  واپس لئے جانے کے سلسلے میںکئی باتوں کی وضاحت کی  اورعوام سے اپیل کی کہ وہ بینکوں کے باہر بھیڑ نہ لگائیںکیونکہ نوٹ بدلنے کیلئے۳۰؍ ستمبر تک کا کافی وقت دیاگیا ہے، گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے،جو بھی پریشانی ہوگی ،اسے دور کیاجائیگا۔ انہوں نے بینکوں کو بھی خصوصی ہدایات دیں کہ  نوٹ تبدیل کرنے کیلئے آنے والے صارفین کیلئے ہر طرح کے انتظامات کئے جائیںاورشدید گرمی میں اس بات کا خیال رکھاجائے کہ انہیںدھوپ میں کھڑا نہ ہونا پڑے ۔شکتی کانت داس نے بتایاکہ یہ ` قدم کلین نوٹ پالیسی کے تحت  اٹھایا گیا ہے۔انہوں نے پیر کو ایک بیان میں کہا ’’میں آپ کو ایک بار پھر بتادوں کہ یہ ریزرو بینک کے کرنسی مینجمنٹ سسٹم کا حصہ ہے۔ ریزرو بینک کلین نوٹ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ وقتاً فوقتاً، آر بی آئی کسی ایک سلسلے کے نوٹ کو چلن سے باہر کر دیتا ہے اور اس کی جگہ نئے نوٹ جاری کرتا ہے۔‘‘
 ممبئی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ آر بی آئی ایکٹ کی دفعہ۲۷؍ کے تحت ریزرو بینک ایسے نوٹ جاری نہیں کر سکتا جو بہت خراب حالت میں ہوں۔ انہوں نے کہا’’اس سیکشن کے تحت، ریزرو بینک کافی عرصے سے کلین نوٹ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اس لیے، وقتاً فوقتاً، ریزرو بینک کسی خاص سیریز کے نوٹوں کو چلن سے باہر کر کے ان کی جگہ نئے نوٹ جاری کر دیتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ عام بینکنگ سسٹم میں بھی جو نوٹ خراب ہو جاتے ہیں انہیں واپس کر دیا جاتا اور اس کی جگہ نئے نوٹ جاری کر دیے جاتے ہیں۔شکتی کانت داس نے دکانداروںسے بھی اپیل کی کہ وہ ۲؍ ہزار کا نوٹ لینے سے  انکار نہ کریں۔آر بی آئی گورنر کے مطابق’’ ۲؍ ہزار کے نوٹوں کا لائف سائیکل مکمل ہوچکا ہے۔انہیں چار پانچ سال قبل شائع کیاگیا تھا جس کامقصد اب پورا ہوچکا ہے۔‘‘شکتی کانت داس نے بتایا یہ نوٹ حالانکہ سرکیولیشن سے باہرکئے جارہے ہیںلیکن قانونی ٹینڈر کی ان کی حیثیت باقی رہے گی(یعنی ۳۰؍ ستمبر کے بعدیہ نوٹ نہیں چلیںگے ایسا نہیں ہے،انہیںصرف گردش سے باہرکیاگیا ہےاوران کی نئی پرنٹنگ روک دی گئی ہے، ۳۰؍ ستمبر کے بعدبھی اگر آپ کے پاس ۲؍ہزار کا نوٹ ہے تو یہ قانونی رہے گا )۔
ایسا پہلے بھی ہوچکا ہے 
 آر بی آئی گورنر نے بتایا کہ ایسا پہلے بھی کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا’’اسی طرح۱۴-۲۰۱۳ء  میں وہ نوٹ جو۲۰۰۵ء سے پہلے چھاپے گئے تھے، انہیں چلن سے باہر کر دیا گیا تھا۔ اس وقت بھی لوگوں کو نوٹ بدلنے کیلئے بینک آنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ اسی طرح اس بار۲؍ ہزار روپے کے نوٹ چلن سے باہر کیے جا رہے ہیں لیکن یہ لیگل ٹینڈر بنے رہیں گے۔
بینکوں کو ٹھوس انتظامات کرنے کی ہدایت 
 دوسری طرف آر بی آئی نے پیر کو تمام بینکوں کو مخاطب کرتے ہوئے کچھ ہدایات جاری کیں۔ آر بی آئی نے بینکوں سے کہا ہے کہ۲۳؍ ​​مئی سے بینک کے تمام کاؤنٹرز پر کرنسی ایکسچینج کی سہولت دستیاب ہونی چاہئے۔ اسے اسی طرح کرنا چاہئے جس طرح پہلے کیا جا رہا تھا۔ اس کے علاوہ بینک لوگوں کے بیٹھنے یا کھڑے ہونے کیلئے سایہ دار جگہ اور گرمی کے پیش نظر پینے کے پانی کا انتظام کرے۔شکتی کانت  داس نے مزید بتایا کہ ۲؍ہزار کے نوٹ واپس لینے سے معیشت پر زیادہ ا ثر نہیںپڑے گاکیونکہ اس وقت جو کرنسی گردش میںہے اس میں۲؍ ہزار کے نوٹوںکی تعداد صرف ۱۰ء۸؍ فیصد ہی  ہے۔انہوں نے مزید بتایاکہ ہم نے۲؍ ہزار کا نوٹ جمع کرنے کا کوئی خاص انتظام نہیں کیا ہے۔ یہ نوٹ بھی اسی طرح جمع کیے جائیں گے جس طرح پہلے بینکوں میں نوٹ جمع کئے جاتے تھے۔۵۰؍ ہزار سے زیادہ کے۲؍ ہزار کے نوٹ جمع کرانے کیلئے پین کارڈضروری ہوگا۔ یہ ضابطہ پہلے بھی تھا۔واضح رہےکہ نوٹ تبدیل کرانے کیلئے کوئی فارم بھرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایک بار میں۱۰؍ نوٹ تبدیل کئے جاسکتے ہیں۔

rbi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK