Inquilab Logo

گجرات : موربی پل حادثہ پر ایس آئی ٹی نے ۵؍ہزار صفحات پر مشتمل رپورٹ سونپی

Updated: October 12, 2023, 7:45 AM IST | ahmedabad

گجرات ہائی کورٹ کو سونپی گئی رپورٹ میں ایس آئی ٹی کا سخت تبصرہ،کہا ’’یہ حادثہ نہیں،۱۳۰؍ افراد کاقتل تھا ‘‘

Morbi Bridge accident in which 1135 people drowned in the river. (File Photo)
موربی پل حادثہ جس میں۱۱۳۵؍ افراد دریا میں ڈوب گئے تھے ۔(فائل فوٹو)

گجرات کے موربی میں گزشتہ سال ۳۰؍ اکتوبر کو جھولا پل ٹوٹنے کے  حادثے میں ایس آئی ٹی نے گجرات ہائی کورٹ کو ۵؍ ہزار صفحات پر مبنی ایک تفصیلی رپورٹ سونپی ہے۔اس حادثہ میں۱۳۵؍ لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ رپورٹ میں ایس آئی ٹی نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ یہ حادثہ نہیںبلکہ ۱۳۰؍ افراد کا قتل تھا ۔منگل کو پیش کردہ رپورٹ میں اوریوا کمپنی کے اعلیٰ اہلکاروں کو قصور وار ٹھہرایا گیا ہے جو پل کےمینجمنٹ اور  دیکھ بھال کی ذمہ دار تھی۔
 ایس آئی ٹی کی رپورٹ میں اوریوا کے منیجنگ ڈائریکٹر جئے سکھ پٹیل، منیجر دنیش دَوے اور منیجر دیپک پاریکھ  کوحادثہ کے لئے سیدھے طور پر ذمہ دار قراردیا گیا ہے اورپل کے انتظام  میں خامیوںکے ایک پورے سلسلے کی نشاندہی کی گئی ہے۔موربی میں مچھو ندی پر بنا جھولا پل۳۰؍ اکتوبر۲۰۲۲ء کی شام کو ٹوٹ گیا تھا، جس کے بعد ریاستی حکومت نے اس معاملے کی جانچ کرنےکیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔
 اس اہم ترین پل کے مینجمنٹ اور نگرانی کا ذمہ اوریوا گروپ کو سونپا گیا تھا۔جانچ کے نتائج سے پل کے مینجمنٹ اور سیکوریٹی پروٹوکول میں خامیوں کا ایک سلسلہ نظر آیا ہے۔ رپورٹ اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ کسی بھی وقت پل پر سے گزرنے میں لوگوں کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی تھی۔
 اس کے علاوہ اس میں پل کے افتتاح سے پہلے کی گئی فٹ نس رپورٹ کی غیر موجودگی اور مقامی میونسپل افسران سے اِن پٹ مانگنے میں اوریوا کمپنی کی ناکامی کو بھی نوٹ کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق پل سے گزرنے کیلئے ٹکٹ بے دریغ فروخت کئےگئے۔پل پر سیکوریٹی سے متعلق مشینوں اور اہلکاروں کا ناکافی انتظام بھی اتنا ہی فکر انگیز پایا گیا۔
 ایس آئی ٹی نے اس معاملے میں قصور واروں کے خلاف  تعزیرات ہند کی دفعہ ۳۰۲؍ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی سفارش بھی کی ہے۔رپورٹ کے مطابق پل پر کوئی بلاکنگ سسٹم  یا گزرنے والوں کو ایک حد میں روکنے کا کوئی نظم نہیں تھا  اور بریج کے ا فتتاح کے وقت اس کی فٹ نس رپورٹ بھی تیار نہیں تھی ۔ رپورٹ میںکہا گیا ہےکہ ابتدائی طورپرپورا کمپنی انتظامیہ بشمول منیجنگ ڈائریکٹر  اور۲؍ دیگر منیجراس حادثے کے ذمہ دار نظر آتے ہیں۔

morbi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK